اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے مولانا عامر رشادی کو علی اشہد اعظمی نے دی سلامی!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 11 March 2017

ظلم کے خلاف آواز اٹھانے والے مولانا عامر رشادی کو علی اشہد اعظمی نے دی سلامی!


® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 11/مارچ 2017) ہندوستان میں جس طرح سے فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں پر ظلم ڈھا رہی ہے یہ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہورہا ہے چاہے یعقوب میمن کی پھانسی کا مسئلہ ہو یا مدھیہ پردیش میں فرضی انکاؤنٹر کا مسئلہ ہو یا لکھنؤ میں سیف اللہ کے انکاؤنٹر کا مسئلہ ہو سب طے شدہ سازش کے تحت ہورہا ہے مسلمانوں پر مظالم کے خلاف مسلم سیاستدانوں نے کم و بیش  آواز اٹھائی ہے پھر وہ اسمبلی ہو یا پارلیمنٹ لیکن اس بیچ ایک شخص وہ بھی ہے جس کے پاس ستّا کی طاقت تو نہیں ہے لیکن قانون کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کی ہمت ہے اس شخص میں جس کا نام مولانا عامر رشادی ہے ان کی بےباکی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میڈیا ہو یا پولیس یا پرساشن سب کو کڑے لفظوں میں تنبیہ کرتے ہیں اور مظلوموں کے انصاف کی آواز بنتے ہیں مجھے آج بھی یاد ہے جب یعقوب میمن کی پھانسی کا معاملہ سپریم کورٹ میں چل رہا تھا تو اس وقت کورٹ کے باہر اگر کوئی شخص داڑھی اور ٹوپی والا تھا تو وہ مولانا عامر رشادی صاحب اور مولانا طاہر مدنی صاحب تھے، رات کو 2 بجے میں نے مولانا عامر رشادی صاحب سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اشہد بھائی اب کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ جس جج نے معافی کی ارضی مسترد کر دی تھی وہی جج کو پھر مدعو کیا گیا ہے تو ان کی منشاء صاف ظاہر ہوتی ہے ہے کہ رات کو 3 بجے تک کورٹ کی کارروائی محض ایک ڈرامہ ہے خیر کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس وقت بھی مولانا عامر رشادی صاحب آخری دم تک کھڑے رہے یہ قومی ہمدردی نہیں تو کیا ہے پھر مدھیہ پردیش فرضی انکاؤنٹر میں بھی انھوں نے آواز بلند کی اور اب جبکہ ایک پڑھے لکھے بےروزگار نوجوان کو سازش کے تحت پھنسایا گیا اس ابھی کسی نے بولنے کی ہمت نہیں دکھائی لیکن رشادی صاحب کی دلیری دیکھیے پولیس اور انتظامیہ اور موجودہ حکومت کے خلاف بیباکی سے کھڑے ہوگئے اور وزیر داخلہ اور اے ٹی ایس کی ملی بھگت کا پردہ فاش کرنے میں لگ گئے ہم اس لڑائی میں مولانا عامر رشادی صاحب کے ساتھ ہیں اللہ انہیں لمبی حیات دے اور قوم و ملت کا کام بے باکی سے کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین.