اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اتـر پردیـش میں ذبیـحہ پر پـابنـدی سے براہ راسـت دارالـعـلوم دیـوبـنـد متـأثـر، رات کے کھانے میں گـوشـت ملنـا بنـد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 27 March 2017

اتـر پردیـش میں ذبیـحہ پر پـابنـدی سے براہ راسـت دارالـعـلوم دیـوبـنـد متـأثـر، رات کے کھانے میں گـوشـت ملنـا بنـد!


رپـورٹ: سـمیـر چـودھری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 27/مارچ 2017) حکومت کے سلاٹر ہاؤس بند کرنے کے فیصلے کے سبب ہزار لوگ بے روز گار،شادی بیاہ میں سخت مشکلات ہو رہی ہے،غیر قانونی قرار دے کر بند کئے گئے سلاٹر ہاؤس سے جہاں شہر میں گوشت کی سپلائی مکمل طورپر بند ہوگئی ہے وہیں انتظامیہ کی سختی کے سبب شادی بیاہ وغیرہ میں بھی جانوروں کے ذبیح کرنے پر پابند ی لگ گئی ہے،اتنا ہی نہیں ان سلاٹر ہاؤس کے بند ہونے کے سبب دارالعلوم دیوبند اور دارالعلوم وقف دیوبند سمیت یہاں واقع درجنوں مدارس کے ہزاروں طلباء بھی دال اورلوکی کھانے کو مجبور ہوگئے ہیں۔گزشتہ دو دنوں سے دیوبند کا سلاٹر ہاؤس سیل ہونے کے سبب یہاں مویشیوں کے ذبح پوری طرح بند ہونے کے سبب گوشت کی تجارت سے منسلک ہزاروں افراد کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہوگیاہے۔ وہیں دارالعلوم دیوبند سمیت شہر کے مختلف مدارس میں زیر تعلیم تقریباً 20؍ ہزار طلباء ہیں اور ان مدارس ذمہ داران کے سامنے انہیں معمول کا کھانا پیش کرنے کا مسئلہ کھڑا ہوگیاہے۔ مدرسوں میں دن میں ایک مرتبہ دال یا سبزی اور دوسرے وقت میں گوشت دیا جاتاہے ،لیکن اب گوشت کی جگہ لوکی و دیگر سبزیاں اور دال دی جارہی ہے۔ وہیں گزشتہ روز دارالعلوم دیوبند کے مطبخ میں بھی دال اور سبزی ہی بنائی گئی۔ شہر میں چو پایہ کا گوشت پوری طرح بند ہونے کے سبب شادی بیاہ وغیرہ میں چکن وغیرہ سے کام چلایا جارہاہے۔ گوشت بند ہونے کے سبب چکن 40؍ فیصد تک مہنگا ہوگیا ہے،جس کے سبب لوگوں کے سامنے شادی بیاہ وغیرہ میں سخت دشواریاں آرہی ہیں۔ جبکہ بالمیکی بستی میں کھلی میٹ دکانیں اب تک بند نہ ہونے کے سبب لوگوں میں سخت غم وغصہ پایا جارہاہے۔عالم یہ ہوگیا ہے کہ شادی بیاہ کو لیکر بھی انتظامیہ پوری طرح خاموش ہے اور جن لوگوں نے شادی وغیرہ کے لئے پہلے سے جانوروں کی خریداری کر رکھی ہے اب وہ نتظامیہ کے چکر کاٹ رہے ہیں لیکن انتظامیہ ہاتھ جوڑ کر کھڑی ہوگئی۔ وہیں مدارس میں گوشت بندی کے اثر کے بعد فی الحال دارالعلوم دیوبند کے سمیت کسی بھی بڑے مدرسہ کے ذمہ دار نے کسی بھی در عمل کااظہار نہیں کیا ہے ،ان کاکہناہے کہ ابھی انتظار کیاجارہاہے کہ ٹھیک وقت آنے پر اپنی آواز بلند کی جائے گی۔
 واضح رہے کہ شہر اور دیہات میں گوشت کی تجارت سے کئی ہزار لوگوں کی روزی روٹی منسلک ہے لیکن دیوبند کا مذبح بند ہونے کے بعد ان کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہوگیا ہے۔