اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مـولانا مسـعود مـدنی پـر ہنـدو تنظـیموں کا جـان لیـوا حملہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 31 March 2017

مـولانا مسـعود مـدنی پـر ہنـدو تنظـیموں کا جـان لیـوا حملہ!


رپـورٹ: سمیر چودھری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
دیوبند(آئی این اے نیوز 31/مارچ 2017) مرکز کے بعد یوپی میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد بے قابو ہندو انتہا پسند تنظیموں کا سیاہ چہرہ آج دیوبند میں اس وقت دیکھنے کو ملا جب عصمت دری کے الزام میں عدالتی پیشی پر آئے اتراکھنڈ کے سابق وزیر مملکت مسعود مدنی پر بی جے پی لیڈران و کارکنان سمیت ہندو تنظیموں سے منسلک لوگوں نے حملہ کردیا، جس کی اطلاع ملتے ہیں شہر میں کشیدگی پھیل گئی، پولیس بمشکل مدنی کو بچاتے ہوئے واپس ضلع جیل لے گئی، اس دوران پولیس کی گاڑی کے شیشے بھی ہندو انتہا پسند تنظیموں کے کارکنان نے توڑ ڈالے.
تفصیل کے مطابق پولیس حراست میں اے سی جے ایم کی عدالت میں پیشی پر آئے اتراکھنڈ کے سابق وزیر مملکت مولانا مسعود مدنی پر بی جے پی اور ہندو تنظیموں سے منسلک لیڈران وکارکنان نے حملہ کرکے پولیس انتظامیہ اور شہر میں افرا تفری کی کیفیت پیدا کردی، پولیس نے جب ان ہندو تنظیموں سے وابستہ کارکنان کو ہٹانے کی کوشش کی تو یہ پولیس سے بھی ٹکرا گئے اور انہوں نے ہاتھ میں لئے ڈنڈوں سے پولیس کی گاڑی کے شیشے توڑنے شروع کردیئے، عالم یہ تھا کہ یہ کارکنان ہنگامہ کرتے ہوئے پولیس کی گاڑی پر چڑھ گئے اور اقلیتی فرقہ کے خلاف جم کر نعرے بازی شروع کرتے ہوئے پتھراؤ اور مارپیٹ کی کوشش کی،ماحول بگڑتا دیکھ آناً فاناً میں پولیس فورس کو کچہری احاطہ میں جمع کیا گیا اور اس کے بعد پولیس تحویل میں موجود مدنی کو باہر نکالنے کی کوشش تو ہندو تنظیموں کے کارکنان نے پولیس کی گاڑی سے زبردستی مدنی کو باہر کھینچنے کی کوشش تو پولیس نے لاٹھی چار ج کرکے ان کارکنان کو دوڑایا اور مدنی کو دوسری گاڑی سے پولیس فورس کے سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان دیوبند سے ضلع جیل بھیج دیا، پوری واردات کو کوریج کررہے میڈیا اہلکاروں کو مدنی نے خود کو سازش کے تحت پھنسانے اور اپنے اوپر جان لیوا حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے، کوتوالی انچارج نے بتایا کہ پولیس ملزمان کے خلاف سرکاری کام میں رخنہ ڈالنے اور دوسری سنگین دفعات میں معاملہ درج کریگی، انہوں نے بتایا کہ ویڈیو گرافی کے ذریعہ ملزمان کی شناخت کی جارہی ہے، مسعود مدنی پر حملے اور پتھراؤ کے معاملے میں پولیس نے بجرنگ دل کے سینئر لیڈر اور بی جے پی کے دو منڈل صدور سمیت 25 لوگوں کے خلاف سنگین دفعات میں مقدمہ درج کیا ہے، ایس آئی کے کے سنگھ نے بجرنگ دل کے سینئر لیڈر وکاس تیاگی، شہر صدر گجراج رانا، دیوبند دیہات صدر اوپیندر گوجر، سدھیر بھاردواج ،جے بی جے پی سکریٹری پون دھیمان، وکاس پنڈیر، ایشان گوڑ، دوھلی پردھان کلدیپ سینی سمیت 25 نامعلوم افراد کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 147 اے 148 اے 149 اے 307 اے 353 اور 427 کے تحت مقدمہ درج کرایا ہے، ایس ایس پی لوکمار نے بتایا کہ قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے والے ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ مجرم لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیجا جائے گا، ادھرسماج وادی پارٹی کے سابق ضلع جنرل سکریٹری سکندر علی نے کہا کہ پولیس تحویل میں عدالت میں پیشی پر آئے مولانا مسعود مدنی پر بی جے پی اور ہندو تنظیموں کے کارکنوں کی طرف سے کیا گیا جان لیوا حملہ قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ ملزمان کو سزا دینے کا حق کورٹ کا ہے، بی جے پی کارکنوں کی طرف سے کھلے عام کئے گئے اس غنڈہ گردی نے سب کا ساتھ اور سب کا وکاس کے نعرے کی پول کھول کر رکھ دی ہے، انہوں نے کہا کہ پولیس انتظامیہ ملزم لوگوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے ورنہ سماجوادی پارٹی بی جے پی کی غنڈہ گردی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کریگی.