اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پولیس کی زیادتی سے مسلم خاندان ڈرا ہوا، پسماندہ طبقے مہا پنچایت پارٹی نے اٹھائی آواز!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 26 April 2017

پولیس کی زیادتی سے مسلم خاندان ڈرا ہوا، پسماندہ طبقے مہا پنچایت پارٹی نے اٹھائی آواز!



رپورٹ: جاوید حسن انصاری
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/اپریل 2017)مبارکپور تھانہ علاقہ تحت حیدرآباد چوکی انچارج کی زیادتی کے خلاف پسماندہ طبقے مہا پنچایت پارٹی کے ریاستی صدر شیو موہن کاریگر کی قیادت میں منگل کو پولیس سپرنٹنڈنٹ کو میمورنڈم سونپا گیا، ایس پی کو دیئے گئے میمورنڈم میں بتایا گیا کہ گزشتہ 18 اپریل کی رات حیدرآباد چوکی انچارج سپاہیوں کے ساتھ جمیلہ خاتون بیوی عطاء الرحمٰن رہائشی پورہ صوفی کے گھر میں بغیر کسی وجہ سے ہی گھس گئے، جس وقت چوکی انچارج اور ان کے سپاہی گھر میں داخل ہوئے اس وقت گھر کی عورتیں اور بچیاں سو رہی تھی. سوئی خواتین اور بچیوں کا چادر ہٹا کر انہیں گندی نظر سے دیکھتے ہوئے ناحق  گندی زبان استعمال کرنے لگے، اس کے بعد جمیلہ اور اس کے شوہر کو رات میں ہی بغیر کسی وجہ کے زبردستی تھانے پر لے جانے لگے، اس پر جب جمیلہ نے پوچھا کہ ہم نے کیا کیا ہے تو پولیس والوں نے گالی دیتے ہوئے عورت کو شرمندہ کر دیا پولیس والوں کی نیت کو دیکھ جمیلہ شور مچانے لگی شور سن کر محلے کے لوگ جاگ ​​گئے اور جمع ہو گئے، پولیس کی زیادتی کو جب مقامی لوگوں نے دیکھا تو پولیس کے ہوش ٹھکانے آئے اور اس نے عطاء الرحمٰن  اور جمیلہ کو صبح چھ بجے ہی چوکی پر پہنچنے کی ہدایت دی، کسی طرح ڈرا سہما خاندان اپنے گھر گیا اور جب صبح عطاءالرحمٰن اور جمیلہ چوکی پر پہنچے تو انہیں وہاں گھنٹوں تک بیٹھائے رکھا. اس کے بعد ناحق کئی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے چالان کرنے کی دھمکی دینے لگے. صبح جب معاملہ دوسرے لوگوں کو معلوم ہوا کہ وہ بھی ان کی حمایت میں تھانے پہنچے اور سابق ضلع پنچایت رکن کے دبش سے کسی طرح پولیس والوں نے عطاءالرحمٰن اور جمیلہ کو چھوڑا. پولیس کی اس کارروائی میں مبتلا کا پورا خاندان خوفزدہ اور سہما ہوا ہے.
 پسماندہ طبقہ مہا پنچایت پارٹی کے ریاستی صدر نے مذکورہ معاملے کو لے کر جب ایس پی سے سے بات کی تو ایس پی نے معاملے کی جانچ کراکر متعلق پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی. وفد میں اعظم نائی، رامپركاش ترپاٹھی، عبدالرحمان، سنگیتا چوہان، حضرةالنساء، اگیش موریہ، انگد کمار، کملیش کمار، زبیدہ خاتون، شیوپوجن داس، مولوی دین دیال وغیرہ شامل رہے.