اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: انبیاء کے بعد کائنات میں سب سے افضل جماعت حضرات صحابہ کرام کی جماعت ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 24 September 2017

انبیاء کے بعد کائنات میں سب سے افضل جماعت حضرات صحابہ کرام کی جماعت ہے!


جلسہ شہداء اسلام لاری پارک پٹکا پور میں علماء کا خطاب...

رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
کانپور(آئی این اے نیوز 24/ستمبر2017) مجلس تحفظ ختم نبوت و جمعیۃ علماء شہر کانپور کی جانب سے گزشتہ سالوں کی طرح امسال بھی یکم محرم تا 10 محرم پورے شہر میں شہدائے اسلام عشرہ منایا جارہا ہے، اسی سلسلے کا دوسرا جلسہ شہدائے اسلام انجمن مدح صحابہ پٹکاپور کے زیراہتمام یکم محرم کو بعد عشاء لاری پارک پٹکاپور میں جمعیۃ علماء شہر کانپور کے صدر حضرت مولانا انوار احمد صاحب جامعی کی سرپرستی و صدارت میں منعقد ہوا، جس میں شہر کے جید علماء و مفتیان کے ایمان افروز خطاب ہوئے اور صحابہ و اہلبیت کے دیوانوں و شہدائے اسلام کے پروانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے شہر کے معروف عالم دین، مسجد مسافر خانہ پریڈ کے امام و خطیب مولانا محمد اکرم صامعی نے فرمایا کہ ساری کائنات کو اللہ رب العزت نے اپنی قدرت سے پیدا فرمایا اور کائنات کا سارا نظام اللہ کے ہاتھوں میں ہے، اس کی اجازت کے بغیر ایک پتہ بھی نہیں ہل سکتا، نظام کائنات کے مختلف امور کی ذمہ داری اللہ پاک نے فرشتوں کو دے رکھی ہے، لاکھوں کروڑوں فرشتوں میں چار فرشتے سب سے زیادہ افضل ہیں اور حضرت جبرئیل علیہ السلام تمام فرشتوں کے سردار ہیں، اللہ رب العزت نے انبیاء کرام تک اپنی وحی اور اپنا پیغام پہنچانے کی ذمہ داری دے رکھی ہے۔ فرشتے معصوم ہوتے ہیں، ان سے کبھی کوئی خطایا بھول چوک سرزد نہیں ہوسکتی، قرآن پاک میں بڑی اہمیت کے ساتھ حضرت جبرئیل علیہ السلام کی دیانت کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود بھی اگر کوئی شخص نعوذ باللہ حضرت جبرئیل کی دیانت داری پہ شک کرے، ان پہ خیانت کا الزام لگائے اور یوں کہے کہ انہوں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک اللہ کا پیغام پورا پورا نہیں پہنچایا تو یہ اللہ کے نظام کائنات پہ انگلی اٹھانے جیسا ہے، ایسا شخص قطعی مومن نہیں ہوسکتا۔
مولانا نے فرمایا کہ اللہ پاک نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام کو مبعوث فرمایا، جن میں چار انبیاء حضرت موسی علیہ السلام، حضرت داؤد علیہ السلام، حضرت عیسی علیہ السلام اور خاتم النبیین جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے افضل ہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام نبیوں کے امام و سردار ہیں۔ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم تمام انبیاء میں سب سے افضل ہیں، اسی طرح آپ کے صحابہ دیگر انبیاء کے صحابہ سے افضل ہیں اور آپ کی امت دیگر انبیاء کی امتوں میں سب سے افضل ہے۔ اللہ رب العزت نے اپنے لاڈلے محبوب کیلئے ہر چیز اعلی معیار کی پسند فرمائی، آپ کے صحابہ بھی سب سے اعلی، آپ کی ازواج بھی سب اعلی، آپ کی آل و اولاد بھی سب سے اعلی۔ لیکن تمام صحابہ و اہل بیت میں چار صحابہ کو سب پر فضیلت حاصل ہے۔ انبیاء کے بعد پوری کائنات میں سب سے بڑا مقام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سسر اور جگری دوست، پہلے صحابی اور اسلام کے پہلے خلیفہ سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کا ہے، اللہ رب العزت نے اپنے محبوب نبی کی صحبت و معیت کیلئے خصوصی طور آپ کا انتخاب فرمایا، یہاں تک کہ آپ کی صحابیت کا تذکرہ قرآن پاک میں بھی ہے، اور آپ نے بھی حقیقی طور پر صحابیت کا حق ادا کردیا۔ ایک موقع پر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ پر جن لوگوں نے احسانات کئے میں نے سب کا بدلہ چکا دیا سوائے ابوبکر صدیق کے، ان کی احسانات کا بدلہ اللہ پاک آخرت میں عطا فرمائیں گے۔ اس کے بعد اسلام کے دوسرے خلیفہ سیدنا حضرت عمر بن خطاب کا مقام ہے، وہ عمر جن کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر نبی ہوتے، ایک اور روایت میں ہے کہ عمر جس راستے سے گزرتے ہیں شیطان وہ راستہ چھوڑ دیتا ہے۔ خود آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ رب العزت سے حضرت عمر کو مانگا، اسی لئے آپ کو مراد رسول بھی کہا جاتا ہے۔ ان کے بعد تیسرے خلیفہ اور دوہرے داماد رسول سیدنا حضرت عثمان بن عفان، ان کے بعد چوتھے خلیفہ و داماد رسول سیدنا حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہما کا مقام ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ ترتیب خلافت بھی یہی ہے اور ترتیب فضیلت بھی یہی ہے، اور یہی صحابہ، تابعین و تبع تابعین کے دور سے لیکر آج تک پوری امت کا اجماعی عقیدہ ہے۔ مولانا نے کہا کہ اگر کوئی بدنصیب ان مبارک ہستیوں پر انگلی اٹھاتا ہے، ان پر سب و شتم کرتا ہے تو اس کا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین سے کوئی واسطہ نہیں ہوسکتا۔
مولانا نے مزید فرمایا کہ شریعت اسلامیہ میں غم منانے، سینہ کوبی اور نوحہ کرنے کی قطعی اجازت نہیں ہے، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے ان امور سے ممانعت کرتے ہوئے فرمایا کہ جس نے نوحہ کیا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
جامعہ اسلامیہ قلی بازار کانپور کے ناظم تعلیمات مولانا مفتی مقصود احمد ندوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا میں اس وقت جتنے کلینڈر رائج ہیں ان میں ہجری اور عیسوی کلینڈر زیادہ مشہور ہیں، یہ دونوں سال کے مکمل ہونے پر ہمیں اپنا محاسبہ کرنے کیلئے آتے ہیں۔ محرم اسلامی کلینڈر کا پہلا مہینہ ہے، خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے زمانہ خلافت میں اسلامی کلینڈر کی ابتداء ہوئی، صحابہ کرام کے مشورے میں بہت سی رائے آئیں، اخیر میں سارے صحابہ کے اتفاق رائے سے ہجرت مدینہ کو بنیاد بناکر اسلامی سال کا آغاز کیا گیا۔ یہ محرم ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں حرمت و عظمت والا مہینہ قرار دیا گیا ہے۔ مولانا نے کہا کہ اس حرمت و عظمت والے مہینہ میں جو کچھ بھی رسومات ادا کی جاتی ہیں، ان کا ثبوت شریعت میں کہیں بھی نہیں ہے، بلکہ یہ تمام چیزیں شریعت کے منافی ہیں، ہمیں ایسی تمام باتوں سے مکمل اجتناب کرنا چاہئے۔
جلسے کا آغاز مسجد نور پٹکاپور کے امام و خطیب مولانا مفتی اظہار مکرم قاسمی کی تلاوت کلام پاک ہوا، مدرسہ جامع العلوم پٹکاپور کے طالب علم محمد ندیم نے نعت و منقبت کا نذرانہ پیش کیا جبکہ بڑی مسجد شترخانہ گھنٹہ گھر کے امام و خطیب مولانا مفتی سید محمد عثمان قاسمی الحسینی نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔
جلسے میں شرکت کرنے والوں میں حق ایجوکیشن کے ڈائریکٹر اور مسجد احاطہ نواب کے امام مولانا حفظ الرحمن قاسمی، مدرسہ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم کے استاذ مولانا مفتی محمد دانش قاسمی، مولانا محمد ثمین قاسمی، مفتی راحل ندوی، حافظ جمال الدین ثاقبی، حافظ محمد اشرف بطور خاص موجود تھے۔
اخیر میں جلسے کے منتظمین مولانا انوار عالم ندوی، اعجاز الحسن، انوارالحق عرف چاند اور مشیر عالم وغیرہ نے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔