اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: آیا نہ کوئی رحمت عالم بن کر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 30 November 2017

آیا نہ کوئی رحمت عالم بن کر!

تحریر: مفتی فہیم الدین رحمانی چیئرمین شیخ الھند ٹرسٹ آف انڈیا
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جن دنوں معاشرہ انسانی پرائیوں کی آماجگاہ تھا انسانیت خوف و حزن کی آتش خاموش میں چل رہی تھی انسان مضطرب و بے قرار تھا زندگی جمود و تعطل کا شکار ہو چکی تھی، عدل و احسان کا فقدان تھا ظلم و جہل کی گرم بازاری تھی، معاشرہ امن و سلامتی کو اور انسا نیت طمانیت وسکون کوترس رہی تھی، اور ظلم و استبداد کی اندھی اور بہری قوتیں انسانیت کے وجود سے تہذیب و اخلاق کے پیر اہن نوچ رہی تھیں، ادھر معاشرہ بدامنی اور انارکی کا شکار ہو چکا تھا ایسے نازک اور سلگتے ماحول میں اللّٰہ رب العزت نے سید الکونین فخر رسل ھادئ سبل معلم انسانیت
اور رحمت عالم بنا کر مبعوث فرمایا اور آپﷺ نے اپنی تعلیم و تربیت سے دشمنوں کو جاں نثار بنایا، دوستوں کو کردار کی حلاوت سے موہ لیا اور دنیا کویہ درس عبرت دیا کہ ,,تیر و تلوار ,, کی طاقت سے تو صرف زمین چھینی جاسکتی ہے مگر کسی کا دل نہیں جیتا جاسکتا, آپﷺ کی سیرتِ پاک اور زندگی کی داستان عشقِ الہیٰ اور محبتِ انسانی کی حسین ترین داستانِ رحمت ہے آپﷺ کےدن محبتِ انسانی میں گزرتے تھے توراتیں عشقِ الہٰی کے جلو میں کٹتی تھیں کبھی آپﷺ فلاح انسانی میں شہر کی گلیوں اور بازاروں میں تو کبھی شہر سے باہر مضافاتی بستیوں کاروانوں خانہ بدوش لوگوں سے ملتے جلتے اور انہیں راہِ حق کی دعوت دیتے آپﷺ انہیں کبھی قرآن کریم سناتے تو کبھی دنیوی واخروی کامیابیوں کامژدہ دیتے اور عقوبات و سزاؤں سے باخبر کرتے آپﷺ کی زندگی کا اہم پہلو یہ تھا کہ دوسروں کو زندگی عطا کر نے سے زندگی ملتی ہے اور دوسروں کی زندگی چھیننے سے اپنی زندگی چھن جاتی ہے، آپﷺ نے کبھی کسی شخص کے لئے ڈانٹ ڈپٹ روا نہ رکھا آپﷺ کاارشاد گرامی ھے: جس شخص کو نرمی وسعادت سے محروم کیا جاتا ہے اسے نیکی اور بھلائی سے محروم کردیا جاتاہے ایک بارکسی شخص نے آپﷺ سے عرض کیا مجھے نصیحت فرمایئے آپﷺ نے فرمایا ,,لاتغضب ,, یعنی غصہ نہ کر اس نے کئی مرتبہ یہی بات کہی اور ہردفعہ آپﷺ نے یہی فرمایا غصہ نہ کر۔ ایک دیہاتی حاضرِ خدمت ہوا اور آپﷺ کی چادر مبارک زور سے کھینچی جس کی وجہ سے آپؐ کی گردن میں نشان پڑ گیا, پھربولا محمد! یہ میرے دواونٹ ہیں ان کی لاد کاسامان مجھے دیدو کیوں کہ جومال تیرے پاس ہے وہ نہ تیرا ہے اور نہ تیرے باپ کا محسن اعظمﷺ نے ارشاد فرمایا مال تو اللّٰہ کاہے اور میں اس کا بندہ ہوں۔ پھر دیہاتی سے دریافت فرمایا : جو برتاؤ تم نے مجھ سے کیااس پر تم ڈرتے نہیں وہ بولا نہیں  آپﷺ نے وجہ پوچھی تواس نےکہا مجھے معلوم ہے کہ تم برائی کا بدلہ برائی سے نہیں دیتے آپؐ یہ سن کر ہنس پڑے اور اس کی طلب پوری فرمانے کی ہدایت فرمائی ۔
            ــــــــــــعـــــــــــ
آئے  بہت پاک و مکرم بن کر
 آیا نہ کوئی رحمت عالم بن کر