اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بے روزگاری اور اس کا سد باب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 27 December 2017

بے روزگاری اور اس کا سد باب!

تحریر: محمد ریان اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
دنیا بھر میں تمام جرائم بے روزگاری سے شروع ہوتے ہیں، بے روزگار نوجوان کے دل میں محرومی کا احساس پیدا ہوجائے تو پھر وہ کچھ بھی کر گزرتا ہے، جوانی کا جوش اس کےدل سے سزا کا خوف ختم کردیتا ہے۔ قتل و غارت، چوری و ڈکیتی، لوٹ، کھسوٹ اور دھوکہ فریب کا آغاز یہیں سے ہوتا ہے۔ ہندوستان میں بے روزگاری کی شرح دن بہ دن بڑھ رہی ہے۔
آج پوری دنیا میں مہنگائی کے بڑھتے طوفان نے غربت کا دائرہ بڑھادیاہے اوراسی تناسب سے غریبوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہاہے۔غربت اب صرف تیسری دنیا کی خاصیت نہیں رہگئی ہے بلکہ دوسری اورپہلی دنیا میں بھی غربت نے اپنے پائوں پھیلالئے ہیں اور وہ ممالک جو کبھی خوابوں کی سرزمین کہلاتے تھے یعنی امریکہ اوریوروپ وہ بھی بے روزگار کی بڑھتی شرح اورغریبوں کی تعدادمیں اضافہ سے پریشان ہیں۔گویاکہاجاسکتاہے کہ غربت کا بھی گلوبلائزیشن ہواہے۔سیاسی پارٹیوں سے اس کی توقع کہ وہ غریبوں کے حق میں کچھ بھلاکریں گے دن میں جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنے کےسواکچھ نہیں ہے۔وطن عزیز کو آزاد ہوئے 70برس گزرچکے لیکن کسی بھی پارٹی کے پاس غربت کو ختم کرنے اورغریبوں کی معاشی صورت حال کو بہتر بنانےکیلئے کوئی واضح لائحہ عمل اورپروگرام تک نہیں ہے۔
دین اسلام نے فقر وفاقہ ،محتاجی، غربت اور بے روزگاری  کے خاتمےپر خاص توجہ دی ہے، بلکہ معاشرے میں ان مسائل کے پنپنے سے پہلے متعدد ذرائع کے ذریعے ان کے حل کی کوشش کی ہدایت بھی دی ہے، غربت اور بے روزگاری ایسے مسائل ہیں جو معاشرے کو نہ صرف اخلاقی اعتبار سے نقصان پہنچاتے ہیں بلکہ عقائد پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں، سائنسی سروے  سے بھی یہ انکشاف ہوا ہے کہ غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل کےانسانی صحت پر نفسیاتی اثرات پڑتے ہیں، اس سے خصوصا وہ لوگ بہت جلد متاثر ہوتے ہیں جو دینی دھارے سے کٹے ہوئے ہیں، غربت اور بے روزگاری کے شکار یہ  افراد یا تو شراب کے عادی ہوجاتے ہیں یا بسا اوقات بے روزگاری کے باعث قتل وغارت گری جیسے جرائم میں بھی ملوث ہوجاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سے دعاء کرتے تھے کہ اللہ تعالی فقروفاقہ سے محفوظ رکھے بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم  فقر ومحتاجی اور کفر سے حفاظت کے لیے ایک ساتھ یہ دعاء کرتے تھے ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْكُفْرِ وَالْفَقْرِ ) اے اﷲ! میں کفر اور محتاجی سے تیری پناہ چاہتا ہوں.
خدائے عظیم تمام امت مسلمہ کو اس مہلک بیماری سے دور رکھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی سنتوں پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمیــن.