اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ایــک تلــخ حقیــقــت!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 31 December 2017

ایــک تلــخ حقیــقــت!

مجھے رہزنوں سے گلا نہیں تیری رہبری کا سوال ہے.

ازقلم: محمد عابد اعظمی قاسمی متعلم مرکز اسلامی ایجوکیشن اینڈ ریسرچ سینٹر انکلیشور گجرات
ـــــــــــــــــــــ
آج مسلمانان ہند جس نازک ترین حالات سے گزر رہے ہیں وہ کسی پر مخفی نہیں ہے ہر طرف مسلمانوں پر مایوسی و ناامیدی کے بادل چھائے ہوئے ہیں، اور امت مسلمہ کی کشتی ہندوستانی حکومت کی بھنور میں ہچکولے کھارہی ہے، ہر چہار جانب سے مسلمانوں پر غم واندوہ کے پہاڑ ٹوٹ رہے ہیں، جس سے بچنا اک مشکل ترین امر بنتا جارہا ہے اور خود اپنی شریعت پر عمل کرنا مسلمانوں کے لیے خرط قتاد کے مترادف ہو گیا، اس طرح کے حالات روز بروز بڑھتے جارہے ہیں اور اس میں قلت کے کچھ اسباب نظر نہیں آرہے ہیں.
اب سوال ہے کہ مسلمانوں پر ایسے حالات  کیوں کر آئے اور انہیں یہ دن کیوں دیکھنے پڑے؟
اس کی اول وجہ جو نظر آرہی ہے وہ خود اپنوں ہی کی ہے خصوصا امت مسلمہ کا مختلف جماعتوں اور فرقوں میں منتشر ہونا ہے، اور شیرازے کا بکھر جانا جس کے  دو مضر اثرات ہیں:
اول تو یہ کہ اپنوں کی طاقت و قوت کو توڑ دیتا ہے جس سے لوگوں میں جرأت و ہمت ختم ہوجاتی ہے اور خوف وہراس دلوں میں بیٹھتا چلا جاتا ہے، اور یہی چیز آدمی کو ہر میدان میں ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیتی ہے.
دوسری وجہ اپنوں کی  فریبی و دغابازی اور ان کی عیاری ومکاری (جس کو آج کی زبان میں مصلحت سے تعبیر کیا جاتا ہے)جو جیت کو بھی ہار کا مالا پہنا دیتی ہے.
شاید کچھ اسی طرح کی  بات تین طلاق کا بل پیش کرتے دوران ہوئی کہ جن کو ہم قوم کا رہبر و رہنما اور ملک و ملت کا غم خوار سمجھ رہے تھے وہی آستین کے سانپ بن کر ڈس لئے، بہت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ جن لوگوں نے طلاق کے مسائل میں پی ایچ ڈی کر رکھا ہے انہیں پر مہر سکوت طاری تھا، جبکہ شریعت میں  کھلی مداخلت ہورہی ہو، اور ان کی زبان سے شریعت کی موافقت یا بل کی مخالفت میں دولفظ بھی نہیں نکل سکے.
لیکن قربان جاؤں اس مرد مجاہد پر جس نے ایوان باطل میں تن تنہا کھلبلی مچا دی اور لوگوں کو یہ پیغام دے گیا "جادو وہ ہے جو سر چڑھ کر بولے" اس کی جرأت کو سلام جو 323 کے بیچ میں پوری بے باکی سے آخری وقت  تک لڑتا رہا ہے، مگر افسوس کہ مصلحت پسند باطل کے سامنے سرنگوں نظر آئے، اور یہ حقیقت ہے کہ باطل کے سامنے سکوت اس کو تقویت ہی دیتا ہے اور اس کی تائید میں اضافہ کرتا ہے جو اہل حق کا شیوہ نہیں.
               ـــــــــــعـــــــــ
گر یہی حال رہا ساقی ترے میخانوں کا 
ڈھیر لگ جائے گا ٹوٹے ہوئے پیمانوں کا