اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دین بچاﺅ دیش بچاﺅ کانفرنس کے اثرات ملک گیر ہونگے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 27 March 2018

دین بچاﺅ دیش بچاﺅ کانفرنس کے اثرات ملک گیر ہونگے!

نور السلام ندوی پٹنہ
E-mail: nsnadvi@gmail.com
ـــــــــــــــــــــــــ
 پٹنہ(آئی این اے نیوز 27/مارچ 2018) 15 اپریل کو بہار کی راجدھانی پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان میں منعقد ہونے والی "دین بچاو ُدیش بچاوُ کانفرنس" کی تیاری شباب پر ہے۔کانفرنس کی تیاری اور عام مسلمانوں کے جذبہ کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مجمع بہت بڑا ہوگا، آزاد ہندوستان کی تاریخ میں دین اور دیش کی حفاظت کے لئے پہلی بار بہار کی سرزمین پر مسلمانوں کا اتنا بڑا مجمع ہوگا اور ایسی عظیم الشان کانفرنس ہوگی، کانفرنس میں شامل ہونے والوں کی تعداد کا صحیح آنکڑا لگانا قبل از وقت ممکن نہیں، ماہرین کا خیال ہے کہ تقریباً پچاس لاکھ کے آس پاس لوگوں کی بھیڑ ہوگی، کانفرنس کو کامیاب اور بامقصد بنانے کی پوری تیاری چل رہی ہے، اور اس کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔
”دین بچاوُ دیش بچاوُ کانفرنس“ کو امارت شرعیہ کے اکابرین، ذمہ داران، کارکنان، ارباب حل وعقد، نقباء امارت شرعیہ، اراکین مجلس شوریٰ اور دیگر محبین ومخلصین نے ایک تحریک اور انقلاب کی شکل میں لیا ہے،یہ صرف ایک کانفرنس نہیں بلکہ امن وانصاف کا قیام، حقوق کی بازیابی، دستور کی حفاظت، جمہوریت کی بقا اور ملک کی سا لمیت کےلئے ایک انقلابی اور تحریکی قدم ہے، جسے ملک کے کونے کونے تک پوری قوت کے ساتھ پہنچایا جائے گا، ابتدا اس کی پٹنہ کے تاریخی گاندھی میدان سے 15 اپریل کو کرنے کا اعلان ملک کے مرد آہن آل انڈیا مسلم پر سنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید شاہ محمد ولی رحمانی مد ظلہ العالی نے کردیا ہے۔امیر شریعت کے اس اعلان کو سنتے ہی قوم میں امید و حوصلہ کی ایک کرن پھوٹ گئی ہے، امارت شرعیہ کے ذمہ داروں نے اس کو کامیاب بنانے کے لئے جس طرح کے اقدامات کئے ہیں وہ نہ صرف قابل ستائش اور حوصلہ مندانہ ہیں بلکہ دوسری ریاستوں کے لئے قابل تقلید بھی ہے۔
 کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے میں دفتر امارت شرعیہ پہنچا اور کانفرنس کی ہونے والی تیاریوں کا جائزہ لیا اور تفصیلی معلومات حاصل کی، نائب ناظم امارت شرعیہ مولانا شبلی القاسمی نے کانفرنس کی تیاریوں کے حوالہ سے بتایا کہ اس کےلئے مختلف کمیٹیاں ماہرین اور تجربہ کار شخصیات کی نگرانی میں تشکیل دی گئی ہے۔تیاریوں کے سلسلے میں جو کمیٹیاں بنائی گئی ہیں ان میں استقبالیہ کمیٹی، انتظامیہ کمیٹی، مالیاتی کمیٹی، رضاکار کمیٹی، گاندھی میدان کمیٹی، ائمہ مساجد کمیٹی، مدارس اسلامیہ کمیٹی، وفود کمیٹی، کوڈینیشن کمیٹی، ٹرانسپورٹ کمیٹی، خواتین کمیٹی اور ڈکٹرس کمیٹی جیسی مختلف کمیٹیاں ہیں، ہر کمیٹی میں ایک کنوینر اور متعدد تحربہ کار افراد شامل کئے گئے ہیں، ہر کمیٹی اپنے متعلقہ کاموں کی انجام دہی میں ہمہ تن مصروف ہے،اور رات ودن محنت کر رہی ہے۔خاص طور سے اس وقت وفود کمیٹی کی محنت قابل تعریف ہے۔
بہار کے تمام اضلاع، بلاک، قصبہ اور گاوُں کی سطح تک امارت شرعیہ کے نمائندے پہنچ کر کانفرنس کو کامیاب بنانے میں شب وروز مصروف ہیں، ان کی محنت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ” دین بچاوُ دیش بچاوُ کانفرنس“ کے لئے گاوُں کے معتبر اور بااثر شخص کی کنوینر شپ میں کمیٹی بنادی گئی ہے اور وہ کمیٹی اپنے گاوُں سے پٹنہ پہنچنے کی تیاریوں میں بسوں اور گاڑیوں کی بکنگ میں ابھی سے مصروف ہے، امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی مد ظلہ العالی تمام کمیٹیوں کی کارکردگیوں کا روزانہ جائزہ لے کے مناسب ہدایات دے رہے ہیں، امارت شرعیہ کے ناظم،نائبین ناظم، مفتیان اور قضات بھی اس کانفرنس کی کامیابی کے لئے اپنی اپنی صلاحیتوں، اثرات ورسوخ اور تجربات کا پورا پورا استعمال کر رہے ہیں، ان کی محنتوں کو دیکھ کر یقیناً پروگرام کی کامیابی کا اعلان کیا جاسکتا ہے، خواص سے لےکر عوام تک قابل دید جذبہ اور شرکت کی لگن پائی جارہی ہے، بہار کا شاید ہی کوئی ایسا گاوُں ہو جہاں سے لوگوں کے کانفرنس میں پہنچنے کی اطلاع نہ مل رہی ہو، واقعتاً امارت شرعیہ کے اس اقدام نے قوم میں ایک نئی روح پھونک دی ہے، جس کی تمنا ملت اسلامیہ کو برسوں سے تھی، اس تمنا کی تکمیل امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی مد ظلہ العالی نے کر دی ہے، اللہ تعالی حضرت کے سایہ کو تادیر قائم ودائم رکھے۔(آمین)
 کانفرنس چونکہ گاندھی میدان میں منعقد ہوگی اور اندازہ لگایا جارہا ہے کہ گاندھی میدان اور میدان کا پورا علاقہ لوگوں سے بھر جائے گا۔بھیڑ کو کنٹرول کرنے اور نظم نسق بنائے رکھنے کے لئے گاندھی میدان میں 24 بلاک بنائے گئے ہیں، اس کے لئے دوہزار تجربہ کار رضاکاروں کی خدمات لی جائے گی، ان رضاکاروں کے لئے اسکائے بلو رنگ کا جیکٹ تیار کیا جا رہا ہے، رضاکار اس دن مخصوص رنگ کے جیکٹ پہنے ہونگے تاکہ دور سے ان کی شناخت ہو سکے، سیکڑوں کہ تعداد میں سی آئی ڈی رضاکار سادہ ڈریس میں ہونگے اور لوگوں کی نقل وحرکت ہر نظر رکھیں گے، تاکہ کسی طرح کی بد امنی نہ پھیلے.
اس کے علاوہ 8 واچ ٹاور بنائے جائیں گے، گاندھی میدان کے چہار جانب میڈیکل کیمپ لگائے جائیں گے، عوام الناس کی سہولیات کے لئے جگہ بجگہ پینے کے لئے صاف پانی کا وافر مقدار میں انتظام کیا جائے گا اور وضو کے لئے ہزاروں نل لگائے جائیں گے، کانفرنس میں شرکت کرنے والوں کو اس دن کسی طرح کی پریشانی اور دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کا پورا خیال رکھا جائے گا اور اس کا پورا پورا اہتمام ابھی سے کیا جا رہا ہے، کانفرنس میں پٹنہ اور مضافات پٹنہ کی خواتین بھی شرکت کریں گی، پٹنہ ضلع سے باہر کی خواتین کو کانفرنس میں شرکت کرنے سے منع کیا گیا ہے، ایک اندازہ کے مطابق صرف پٹنہ اور مضافات پٹنہ سے پچاس ہزار خواتین شرکت کریں گیں، خواتین کے لئے گارگل چوک سے شری کرشن میموریل ہال کے پاس دو گیٹ تک پچاس ہزار خواتین کا الگ سے انتظام کیا جا رہا ہے۔ان کے لئے خواتین رضاکاروں کی خدمات لی جائے گی، رضاکاروں کو ٹریننگ دی جائے گی تاکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کو بحسن وخوبی انجام دے سکیں۔حضرت امیر شریعت نے ایک مشاورتی اجلاس میں فرمایا کہ پورے ملک میں خواتین پر امن مظاہرہ کر رہی ہیں اور کہیں سے کسی طرح کی کوئی بد نظمی اور بد امنی کی شکایت نہیں آئی ہے، انشاءاللہ اس کانفرنس میں بھی کہیں کوئی بد نظمی نہیں ہوگی، انہوں نے صبر وبرداشت اور احتیاط کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت دی ہے۔
 ملک کے حالات پر گہری نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ” دین بچاوُ دیش بچاوُ کانفرنس “سے ملک کو نئی جہت، نئی سمت اور نئی روشنی ملے گی اورمسلمانوں کے ساتھ ہو رہی مسلسل نا انصافیوں کے خاتمہ کے لئے سنگ میل ثابت ہوگی۔مسلم نوجوان جو خوف وہراس کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں اس تحریک سے انہیں حوصلہ،ہمت اور نئی توانائی ملے گی، بہار کی انقلابی دھرتی سے "دین بچاوُدیش بچاوُ کانفرنس" سے جو پیغام دیا جائے گا اس کے اثرات ملک گیر ہونگے اور حق وانصاف کی، امن وامان کی،محبت اورانسانیت کی، ملک اور دستور کی قدردانی کی، شریعت اور مذہب پر آزادی کے ساتھ عمل آوری کی ایک خوشگوار فضا بنے گی۔