اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: بہار و بنگال فرقہ پرست طاقتوں کے نشانہ پر، عوام حکمت عملی و دور اندیشی کے ساتھ سماج دشمن عناصرکی سازشوں کو ناکام بنائیں: مولانا اسرارالحق قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 30 March 2018

بہار و بنگال فرقہ پرست طاقتوں کے نشانہ پر، عوام حکمت عملی و دور اندیشی کے ساتھ سماج دشمن عناصرکی سازشوں کو ناکام بنائیں: مولانا اسرارالحق قاسمی

ویشالی(آئی این اے نیوز 30/مارچ 2018) حالیہ دنوں میں لگاتار بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی اور خاص طور پر بہار و مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں رونما ہونے والے فسادات نہایت تشویش ناک ہیں اور لوگوں میں سخت افراتفری کا ماحول پایا جارہا ہے، اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ آر ایس ایس، بی جے پی اور اس کی حامی فرقہ پرست جماعتوں نے 2019 کے عام انتخابات کے پیش نظر ابھی سے ماحول خراب کرنا شروع کردیا ہے اور فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کے لئے بہار و بنگال کی سرزمین کو منصوبہ بند طریقہ سے ٹارگیٹ کیا جارہا ہے، ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین وممبر پارلیمنٹ مولانا اسرارالحق قاسمی نے افضل پور، ضلع ویشالی پہنچنے پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کیا،
وہ یہاں برادران وطن اور مسلمانوں کے اشتراک سے منعقد ہونے والی ایک روزہ قومی یکجہتی کانفرنس میں شرکت کے لئے تشریف لائے ہیں، یہ کانفرنس مولانا قاسمی کی صدارت میں منعقد ہورہی ہے اور اس میں ملک کے متعدد نامور علمائے کرام کے علاوہ کئی ہندو مذہبی رہنما بھی شرکت کر رہے ہیں۔
مولانا قاسمی نے کہاکہ خاص کر بہار میں بڑی نازک صورتحال پیدا ہوگئی ہے، جے ڈی یو، بی جے پی اتحاد کی حکومت پوری طرح ناکام ہوچکی ہے اور شہریوں کے تحفظ کے سلسلہ میں کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا جارہا ہے، کشن گنج کے ایم پی نے بہار کے تمام شہریوں سے اپیل کی کہ اس نازک موقع پر ہوش مندی اور حکمت عملی سے کام لیں اور فرقہ پرست طاقتوں کے ناپاک ارادوں کو ناکام بنائیں، مولانا نے کہاکہ آرچایس ایس اور بی جے پی مل کر عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹاکر ان کو فرقہ وارانہ تشدد و انتہا پسندی کے واقعات میں الجھانا چاہتی ہے، تاکہ عوام کو ورغلا کر ایک دوسرے کے خلاف نفرت اور دوریاں پیدا کر کے ماضی کی طرح گندی سیاست کرکے اپنے مقصد میں کامیابی کرسکیں، امن پسند عوام کو اس کا ادراک کرتے ہوئے ان کی سازش کا شکار ہونے سے بچنے کی ضرورت ہے، مولانا نے کہاکہ خاص کر مسلمانوں کو چاہئے کہ موجودہ حالات میں ہر قسم کے فروعی اختلافات کو بھلا کر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کریں اور کلمہ کی بنیاد پر اس نازک وقت میں باہمی اخوت کے جذبہ کو پروان چڑھائیں، انہوں نے کہاکہ اس وقت سماج دشمن عناصر لوگوں کو ورغلانے کی کوشش کریں گے مگر عوام کو چاہیئے کہ نہایت سوجھ بوجھ اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی طاقتوں کے فریب میں آنے سے بچیں، ساتھ ہی سماج کے ذمہ دار افراد و رہنماؤں کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح ماضی میں ہمارے اسلاف نے ایسے موقعوں پر حکمت عملی کامظاہرہ کرکے فرقہ پرست طاقتوں کی سازش کو ناکام بنایا ہے، اسی طرح وہ بھی حالات پر نظر رکھتے ہوئے عوام کے مابین امن و امان اور بھائی چارہ کے قیام پر زور دیں اور تشدد پھیلانے کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں۔
 واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران رام نومی کے جلوس کو لے کر مغربی بنگال و بہار کے کئی اضلاع میں معمولی کہاسنی کی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات بھڑک اٹھے تھے جس میں کئی اموات کے علاوہ متعدد مساجد اور مدارس کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، اب حالات اگرچہ قابو میں ہیں مگر پوری طرح امن وامان بحال نہیں ہوا ہے اور بہت سے لوگ جان مال پر خطرہ کی وجہ سے گھروں میں پناہ گزیں ہیں اور کئی دن سے دوکان اور بازار بھی بند ہیں۔
مولانا اسرارالحق نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتابنرجی ، بہا رکے وز یر اعلیٰ نتیش کمار اوران کے اعلی افسران سے مسلسل رابطہ میں ہیں اورصوبے میں امن و امان کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کی اپیل کی ہے۔اس موقع پرجلسہ کے کنوینرحاجی محمد اسماعیل، عدیل عباس، حاجی محمود عالم، مولانا قمر عالم ندوی سمیت متعدد سماجی کارکن و اہل علم حضرات موجود تھے۔