اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پاسباں مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 29 May 2018

پاسباں مل گئے کعبہ کو صنم خانے سے!

رمضان میں خطبہ جمعہ 2

محمد غالب فلاحی اعظم گڑھ یو پی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج ہر کوئی مسلمانوں کی پستی کا رونا رو رہا ہے ہر جگہ مسلمانوں کے انحطاط و زوال کے چرچے ہیں تہذیبی، ثقافتی، سماجی، سیاسی، اقتصادی، معاشی، اخلاقی روحانی ہر قسم کا انحطاط ہر قسم کی خرابیاں مسلمانوں میں موجود ہیں ہر جگہ مسلمان تنزلی کے شکار ہیں مسلمانوں کی پستی کا رونا رونے اور اس کا تذکرہ کرنے والے غلط نہیں کہتے بلکہ ان کی باتیں حق و صداقت پر مبنی ہیں یہ اک الگ مسئلہ ہے اس کو ہم دوسرے نظریہ سے دیکھتے ہیں اور اس میں مسلمانوں کی کامیابی کی ضمانت ہے.
مسلمان اور اسلام دو الگ الگ چیزیں ہیں مسلمانوں کا پستی و انحطاط کا شکار ہونا اسلام کے انحطاط کی دلیل نہیں مسلمانوں کی تنزلی اسلام کی تنزلی نہیں مسلمانوں کا کمزور ہونا اسلام کی کمزوری نہیں اور اس میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ اسلام کے عملی  مظاہر مسلمان ہیں مسلمانوں کی پستی و تنزلی کا ذمہ دار اسلام نہیں بلکہ یہ مسلمانوں کی بد عملی کا نتیجہ ہے مسلمانوں کا اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈالنا ہے مسلمانوں کی طریقہ زندگی اسلامی طریقہ پر مبنی نہیں مسلمانوں کا اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا نہیں ہونا ہے اس لیے انحطاط کے شکار ہیں اس لیے پیچھے ہو گئے اس لئے کامیاب نہ ہو سکے.
جب ہم تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں کہ ماضی میں مسلمان کامیاب کیوں ہوے؟ کامیابی و فتحمندی نے ان کے قدم کیوں چومے؟ اس کی صاف وجہ معلوم ہوتی ہے کہ وہ نام نہاد مسلمان نہیں تھے بلکہ وہ سچے مسلمان تھے وہ اسلام کی چلتی پھرتی تصویر تھے دنیا ان کو دیکھ کر اسلام کو سمجھ لیتی تھی ان کے طور طریقوں سے اسلام کے طور طریقوں کا پتا چلتا تھا ان کی زندگی، ان کے اعمال، ان کے اخلاق و کردار اسلام کی تبلیغ کرتے تھے.
اسلام کی تاریخ گواہ ہے کہ اسلام سرداران قریش کے حربے سے اور باطل طاقتوں سے مغلوب نہ ہو سکا اور نہ ہی تاتار کے فتنے اور اندلس کے سقوط سے مغلوب ہو سکا اور نہ ہی کسی ملک کی سامراجیت اور کسی نظام جبر سے مغلوب ہو سکا.
ولا تهنوا ولا تحزنوا وانتم الاعلون إن كنتم مؤمنين
ترجمہ: ہمت نہ ہارو اور غم نہ کرو اور تم ہی سر بلند رہو گے بشرطیکہ تم مومن ہو.
حوادث زمانہ اور مصائب و آلام کی یلغار کے باوجود اسلام ساری دنیا میں پوری آب و تاب کے ساتھ زندہ ہے دنیا کی کوئی بھی طاقت اسلام کے قدم کو نہیں روک سکتی اسلام کے مٹانے والے خود مٹ گئے دنیا کی تمام باطل طاقتیں، حوادث زمانہ، اسلام دشمن عناصر، بڑے سے بڑے مفکرین، سیاستدان، حاسدین خواہ کتنی کوششیں کر لیں اسلام کے غلبے کو نہیں روک سکتیں اسلام کو جتنا دبانے کی کوشش کی جائے گی اتنا پھلے پھولے گا کیونکہ اسلام غالب ہونے کے لیے آیا ہے مغلوب ہونے کے لئے نہیں.
اللہ کو اسلام کی بقا منظور ہے اسلام دنیا کے آخری دن تک باقی رہے گا بدکردار اور بے عمل نام نہاد مسلمان ختم ہو سکتے ہیں لیکن اسلام نہیں جب مسلمان اسلام کی اشاعت کرنا چھوڑ دیں گے اپنے عہد سے منھ موڑ لیں گے اسلامی احکام کی دھجیاں اڑائی جائیں اور مسلمانوں کے کان پر جوں تک نہ رینگے اسلامی تعلیمات کو پیروں تلے روندا جائے اور مسلمانوں کے خون میں کھلبلی نہ مچے تب اللہ تعالٰی ایسی قوم کو نیست و نابود کر دیتا ہے اور ان کی جگہ دوسری قوم کو لاتا ہے
وان يتولوا يستبدل قوما غيركم ثم لا يكونوا أمثالكم (محمد)  اگر تم روگردانی کرو گے تو اللہ تعالٰی تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کر دے گا پھر وہ تم جیسے نہ ہوں گے.
بلکہ اللہ مسلمان دشمن قوموں کو ہی اسلام کی دولت سے مالا مال کر دے اور انھیں کو اسلام کی بقا و تحفظ کا ذریعہ بنا دے.
تاریخ گواہ ہے کہ ایسا ہوا ہے فتنہ تاتار میں اپنے وقت کی سب سے بڑی دشمن اسلام قوم تاتاریوں کا مسلمان ہو جانا یہ تاریخ کی ایک روشن مثال ہے وہی تاتاری جنہوں نے مسلمانوں کا قتل عام کیا جنہوں نے مسلمانوں کی کھوپڑیوں کے اونچے اونچے مینار بنائے خود کو سب سے بڑا دشمن اسلام ثابت کرنے کے لیے اپنا سب کچھ قربان کر دیا وہی اسلام کے متبع ہو گئے اسلام پھیلانے اور اس کی اشاعت کرنے والے ہو گئے اور اسلام کا محافظ بننے کے لیے مضطرب ہو گئے علامہ اقبال نے کیا خوب کہا ہے:
          ـــــــــــــعــــــــــ
ہے عیاں یورش تاتار کے افسانے سے
پاسباں مل گئےکعبہ کو صنم خانے سے

مسلمانو!
اپنے مقام کو پہچانو اللہ نے ہمیں ایک عظیم کام کے لیے چنا ہے ہم چنندہ لوگ ہیں ہمارا مقام بہت بلند و ارفع ہے یہ اللہ کا احسان ہے ہم اس کی احساس فراموشی نہ کریں ہم اپنا محاسبہ کریں اور جو خامیاں ہمارے اندر ہیں اس کو دور کریں اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہو جائیں اسی میں ہماری کامیابی و کامرانی کا راز پوشیدہ ہے.