اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا ایک گھناؤنی سازش اور مذہب اسلام کی توہین ہے: مولانا محمود مدنی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 24 May 2018

دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا ایک گھناؤنی سازش اور مذہب اسلام کی توہین ہے: مولانا محمود مدنی

نئی دہلی(آئی این اے نیوز 24/مئی 2018) جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید محمود مدنی نے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ’اسلامی دہشت گردی‘ کے عنوان سے کورس شروع کیے جانے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے،
مولانا مدنی نے اس سلسلے میں وزارت تعلیم، یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ایم جے کمار اور چانسلرشری وجے کمار سراسوت کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا ایک گھناؤنی سازش اور مذہب اسلام کی توہین ہے، جسے کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جاسکتا۔مولانا مدنی نے اسے اسلامو فوبیا کا ملعون پروپیگنڈا بتاتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے اکیڈمک فرقہ پرستی کو فروغ ملے گا، انھوں نے اپنے خط میں جے این یو انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے اپنا فیصلہ واپس نہیں لیا تو جمعیۃ علماء ہند عدالتی چارہ جوئی پر مجبور ہوگی، یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ سیکولر کردار کی حامل یونیورسٹی اتنا نیچے اتر کر فرقہ پرست عناصر کے مقاصد کی تکمیل کررہی ہے جو ملک کے تانے بانے پر درہم برہم کرنے پر آمادہ ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ کسی بھی مذہب کو دہشت گردی سے جوڑنا بنیادی طور سے غلط ہے۔ یہ انتہائی عصبیت کا مظہر ہے کہ اسلام جیسے پرامن مذہب جس کی نگاہ میں ایک انسان کا قتل ساری انسانیت کے قتل کے مترادف ہے، کو دہشت گردی جیسے ناپاک عمل کے ساتھ نتھی کر کے پیش کیا جائے۔مولانا مدنی نے استدلال کیا کہ دہشت گردی کے نام پر پوری دنیا میں جنگ کرنے والی بڑی بڑی طاقتیں بھی اسلامی دہشت گردی کی اصطلاح اختیا ر کرنے کی ہمت نہیں کرتی ہیں، یہاں تک کہ امریکہ کے سابق صدور جارج ڈبلیو بش اور بارک اوبامہ اور روس کے صدر ولادیمر پوتن نے واضح طور سے اسلامی دہشت گردی جیسی اصطلاح کو غلط قرار دیا اوران کے دلائل تھے کہ یہ طرز کلام دہشت گردوں کے اس پروپیگنڈہ کو جائز ٹھہرانے کے مترادف ہے جو اپنے عمل کو مذہبی جنگ بتلارہے ہیں۔
مولانا مدنی نے کہا کہ ان عالمی اور تاریخی حقائق کو نظر انداز کرکے اپنے اقدام سے جے این یو انتظامیہ نے دنیا بھر کے ان لاکھوں مسلمانوں کا دل دکھا یا ہے کہ جو پرامن ہیں اور جنھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کی ہیں، انھوں نے کہا کہ خود بھارت میں ہماری تنظیم جمعیۃ علماء ہند نے دہشت گردی کے خلاف چھ ہزار علماء کرام کے دستخط سے فتوی جاری کیا اور گزشتہ پندرہ سالوں سے ہر محاذ پر مقابلہ کررہی ہے، ہم نے پورے ملک میں بڑی بڑی کانفرنسیں منعقد کرکے یہ پیغام دیا کہ اسلام، دہشت گردی کو ختم کرنے والا مذہب ہے۔
مولانا مدنی نے کہا کہ یونیورسٹی نے نہ صرف مسلمانوں کا بلکہ ملک میں ان تمام امن پسند لوگوں کا دل دکھا یا ہے جو تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ جمعیۃ علماء ہند نینشنل سیکورٹی اسٹڈیز سینٹر اور اس سے متعلق کورس شروع کے خلاف نہیں ہے بلکہ وہ دہشت گردی کے خلاف کسی بھی حقیقی اور مخلصانہ اقدام میں تعاون دینے کو تیار ہے، مولانا مدنی نے انتظامیہ سے توقع ظاہر کی کہ وہ دو ہفتے کے اندر مثبت جواب دے گی ۔