اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدرسہ بورڈ کے اساتذہ تنخواہ نہیں ملنے سے بھوک مری کے شکار!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 31 August 2018

مدرسہ بورڈ کے اساتذہ تنخواہ نہیں ملنے سے بھوک مری کے شکار!

محمد صدرعالم نعمانی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی(آئی این اے نیوز 31/اگست 2018) مدرسہ بورڈ 205 اور 609 مدارس کے اساتذہ کو عیدالاضحی کے مبارک موقع پر بھی تنخواہ جاری نہیں کرسکا، جس کی وجہ سے ٹھیک دھنگ سے اساتذہ عیدالاضحی نہیں مناسکے، باوجود اساتذہ کو یہ امید تھی کہ عیدالاضحی کے فورا بعد تنخواہ جاری ہوجائے گی مگر یہ امید بھی ناامیدی کی شکل میں تبدیل ہوگئی.
 واضع ہو کہ موجودہ کار گزار چیئرمین ڈاکٹر خورشید عالم صاحب کی مدت کار اسی ماہ اگست میں مکمل ہورہی ہے، انکے بعد نہ جانے کتنے دنوں کے بعد نئے چیئرمین کی تقرری ہوگی اس کے بارے میں کچھ کہا نہیں جاسکتا،  ایسی صورت میں مدارس کے اساتذہ کو نئے چیئرمین کے آنے تک تنخواہ جاری ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا.
معلوم ہو کہ کئی کئی مہینوں کی تنخواہ اساتذہ مدارس کی باقی ہے، سرکار کی جانب سے الامنٹ مدرسہ بورڈ کو  دے جا چکی ہے، مدرسہ بورڈ اساتذہ کے تنخواہ کی ادائیگی میں اس لئے تساہلی برتتی ہے کہ بینک میں جب تک پیسہ جمع رہے گا تب تک سود کی رقم مدرسہ بورڈ کو آتی رہے گی، مدرسہ بورڈ کے ذمہ داران کو شاید یہ حدیث یاد نہیں ہے کہ مزدور کی مزدوری مزدور کے پسینہ سوکھنے سے پہلے ادا کر دی جائے، مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کی ادائیگی بروقت نہ ہونے کی وجہ بہت سے ایسے اساتذہ ہیں جو فاقہ کشی کے شکار ہیں، کئی ایسے بھی اساتذہ ہیں جو بیمار ہیں مگر روپیہ نہ ہونے کی وجہ انکا بہتر علاج نہیں ہورہا ہے.
اساتذہ کے تنخواہ کا بل ماہ جون تک کا مدرسہ بورڈ میں جمع ہے بل جمع ہوئے دوماہ کے قریب ہوگیا مگر اب تک تنخواہ جاری نہیں ہوسکی ہے، ایسے بھی بل جمع کرانے کے بعد پیمنٹ ہونے میں مدرسہ بورڈ کم سے کم تین ماہ تو لگاتا ہی ہے اس پر طرہ یہ کہ اگر مدرسہ بورڈ بل پیمینٹ کیلئے بینک کو بھیج بھی دیا تو ایسا نہیں کہ کل یا پرسوں میں اساتذہ کے کھاتے میں بینک روپیہ ٹرانسفر کردے گا، بلکہ اس کیلئے ہفتہ دس روز پندرہ روز تو وہ انتظار کرائے گا، اس کے بعد ہی کھاتہ میں روپیہ ٹرانسفر کرے گا، ان سب مسائل سے اساتذہ مدارس دوچار ہیں مگر انکا پرسان حال کوئی نہیں، مدرسہ بورڈ کے اعلی عہدیداران کو اساتذہ کے ان مسائل کو حل کرنے کی کوئی جلدی بازی نہیں ہے اساتذہ مدارس بھوکے مرے یا دوا کے بغیر ہچکیاں لیتے رہے انہیں تو بس کچھوے کی چال ہی چلنی ہے.
 205 اور 609 مدارس کے اساتذہ کی آواز موثر طریقے سے بورڈ میں اٹھانے والا بھی کوئی نہیں ہے اس لئے کہ 1128مدارس کے اساتذہ کی تنخواہ کی ادائیگی ضلع سے ہی ہوجاتی ہے ایسی صورت میں 205 اور 609 اساتذہ کو اپنے مسائل کے حل کیلئے خود ہی منظم ہونا پڑے گا اور تحریکیں چلانی پڑے گی، تبھی ان مدارس کے مسائل حل ہوں گے.