اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پارلیمانی انتخاب آتے ہی سیاسی تاپمان آسمان پر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 30 December 2018

پارلیمانی انتخاب آتے ہی سیاسی تاپمان آسمان پر!

محمد آبشارالدین بہار
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
٢٠١٩ کے پارلیمانی انتخاب کے قریب ہوتے ہی انتخابی درجہ حرارت  میں جنوری کی سردی گرمی میں تبدیل ہوتے نظر آرہی ہے، ہر طرف سے مختلف شعلہ بیان مقرر خطاب اور محرر تحریر کے  ذریعے سیاست کی درجہ حرارت کو اوپر پہنچانے میں کلیدی رول ادا کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف اتحاد کی حکمت عملی نے تاپ مان کو بڑھانے میں کوئ کسر نہیں چھوڑ اہے ، روزانہ سیاسی جماعتیں اپنے سیٹوں کے بٹوارے کو لے کر اپنے اتحاد و الائنس کوبغاوتی  آنکھ دکھاتی نظر آرہی ہےکہ اگر اس کی بات نہیں مانی جائیگی تو وہ سیکولر ہوجائیگی.
 اسی درمیان ایک اہم مسئلہ پس پشت جاتا نظر آ رہا ہے، گذشتہ پانچ سالوں سے مسلسل سڑکوں پرجس چیز کے لئے احتجاج ہوتارہا، جن لوگوں نے ملک کی گنگاجمنی تہزیبی اقتدار کے حصول کے لیئے مسلسل فسطائ حکومت کے سامنے نبرد آزمارہے اور مختلف طرح کی اذیتیں جھیلتے رہے ان کو ٢٠١٩کا پارلیمانی انتخاب سے نظر انداز کیا جا رہا ہے اور ان کو سیاسی صفہحئہ ہستی سے ہٹانے کی سازش اور تانا بانا بنا جا رہا تاکہ  تیسرا محاذ نہ بن جائے.
 جولوگ فسطائ طاقتوں کے ساتھ ملکر گنگا جمنی تہزیب  کو ختم کرنے کے لیئے کمر بستہ ہیں اور  مظلوم و بے سہارا سماج، دبے کچلے لوگ، دلت اور اقلیت  کوکبھی  ان کے گھروں میں تو کبھی سڑکوں پر مارتے رہے یا کسی کو موچ رکھنے یا مری ہوئ گائے کو نہ پھیکنے پر موت کے گھات اتارتے رہے وہ بھی فسطائ طاقت کے گود میں بیٹھ کر سیاست کا مزہ لوٹ رہے تھے اور جب  فسطائ طاقت نے انہیں استعمال کرکے چھوڑ دیا تو اب انہیں کمزور اور دبے کچلے لوگو مظلوم نظر آ رہے ہیں،کیونکہ انہیں سیاسی تاپمان کا اندازہ ہوگیا کے فسطائ حکومت کا خاتمہ   عنقریب ممکن ہے، لہذا یہ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے کے فراق میں لگے ہیں  اور سیاسی  مہاگھٹ بندھن میں شامل ہونے کی بھر پور کوشس کررہے ہیں.
 یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس سیکولر عظیم اتحاد  میں اس کو شامل کیا جائے یا نہیں، اس معاملے میں تمام سیکولر جماعت کو اس پر سوچنا چاہیئے  کیونکہ یہ وہی لوگ ہے جن کا ہاتھ کمزور اور استحصال زدہ طبقہ کے خون میں سوناہواہے،  اگر انہیں اس عظیم اتحاد میں شامل کیا گیا تو نہ صرف حکومت کا نام بدل جائے گا اور استحصال زدہ طبقہ کا مسلسل استحصال ہوتا رہے گا بلکہ اسی وجہ سے ہندوستان آزادی سے لیکر جس حالت میں  میں تھا آج بھی اسی حالت میں رینگ رہاہے، ذات، پات، مندر، مسجد سے آگے نہیں نکل سکا اور مستقل قریب میں نہ کوئ تبدیلی متوقع ہے، اس کی وجہ صرف یہی توڑ جوڑ کی حکمت عملی رہی ہے اس لیئے اس پر ذمہ دار شہری  کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے تاکہ مفاد پرست جماعتوں کو اقتدار سے دور رکھا جا سکے.