اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: نیا سال امیدوں کا سامان مسرت!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 29 December 2018

نیا سال امیدوں کا سامان مسرت!

محمد خالد صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
لیل و نہار کی بہت سی کروٹیں بدلتے ہوئے بالآخر ہم ایک اور نئے سال، ۲۰۱۹  میں قدم رکھ رہے ہیں، گردش ایام نے اس سے قبل نئے سال کی کتنی ہی جھلکیاں دکھائی ہیں، جو وقت کے پیرہن میں سمو کر میلے ہوگئے، کتنے ہی نئے سال نے کتنی مرتبہ رنگ برنگ کے خواب دکھائے، طلسماتی دنیا جو اپنے اندر بے مثال وافر مقدار میں مقناطیسیت رکھتی ہے 'کتنے ہی خواب دکھائے،
جو شر مندہ تعبیر ہوگئے، ایک بار پھر نیا سال آنے کو ہے، ہعر طرف سے نئے سال کی نوید پردہ سماعت سے ٹکرارہی ہے، اور یہ احساس دلا رہی ہے کہ ایام گذشتہ کے خول سے باہر نکل یہ نیا سال ہمارے لئے بےانتہاء مسرت و شادمانی لےکر آئےگا گویا کہ مدتوں سے اپنی منزل کے واسطے منتظر پیادہ پا کو کوئی جادہ میسر آجائے، منزل اور خواہشوں کی تلاش میں مفقود ہونے والی بینائی کو دوبارہ چشم بینا نصیب ہوجائے، روٹھے ہوئےیار اور معشوق پھر اس دل کے قریب ہوجائیں، محفل رقیباں میں پھر ہمارا ذکر جلوہ گر ہوجائے 'یہ وہ خیالات اور تصورات ہیں جو اس دل کے احساسات کو زبان پر لانے کے لئے مہمیز کا کام کررہی ہے، یہ بات بھی عیاں ہے کہ خیالات اور تصورات کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی، تصورات می عارضی رنگینوں میں جاکر کوئی حقیقی متاع مسرت حاصل نہیں کرسکتا '
لیکن یہ خیالات ہی تو ہیں، جو انسان کو احساس کمتری سے باہر نکالتے ہیں، یہ احساس ہی تو ہے جو اپنے آپ میں ایک بڑا اور کامیاب انسان بننے کے خواب دیھکتا ہے "
یوں تو کوئی دن اور کوئی سال نہیں ہوتا، بلکہ یہ ایام کی گردش ہے جو گزرتا ہے اور آتا ہے، سال گذشتہ بھی دسمبر آیا تھا، اور ہم نے نئے سال میں قدم رکھا تھا، گویا کہ ایک عرصئہ دراز سے ایام گردش کررہے ہیں اور ہر بار پلٹ کر ہمارا سامنا کرتے ہیں،
اگر واقعی یہ نیا سال اور نئے ایام ہیں تو کیا یہ سال ہمارے گزرے ہوئے سال کا مداوا کرےگا، میری شمولیت کے ساتھ نہ جانے کتنے لوگ پریشان حال زندگی سے گزرتے ہوئے نئے سال میں قدم رکھ رہے ہیں کتنے ہی خانہ بدوش، اپنا مسکن ومتاع، اپنے سروں پر اٹھائے ہوئے نئے سال میں قدم رکھ رہے ہیں، کتنے ہی معصوم بچے یتیمی اور بے کسی کے عالم میں نئے سال میں قدم رکھ رہے ہیں، کتنی ہی بن بیاہی مفلس لڑکیاں شادی کے ارمان سجاتے ہوئے نئے سال میں قدم رکھ رہی ہیں، کیا یہ نیا سال ان زخموں اور فکروں کا مداوا کر پائے گا "
تو نیا ہے تو دکھا صبح نئی شام نئی،
ورنہ ان آنکھوں نے دیکھے ہیں نئے سال کئی،
یہ بات عیاں ہے اور مشاہدہ کے پیمانے پر ثابت ہے، کہ محض ایام اور سال کے گزرنے سے حالات اور کردار نہیں بدلتے، پھر اس نئے سال کی اتنی خوشی کس بات کی، عنقریب کچھ ہی دنوں میں پوری دنیا میں happy newyear کی صدائیں سنائی دینگی، ایک دوسرے کو مبارک باد دی جائےگی، انٹرنیٹ اور معاشرتی ویپ سائیٹس، نئے سال کے مراسلاتسے لبریز ہوجائیں گے، اور پھر ایک دن کے بعد ہر شخص اسی طرح کام اور مشغولیات میں مصروف ہوجائےگا، جیسا کہ پرانے سال میں تھا پھر یہ نیا سال کیسا 'خیر میں اس نئے سال میں، پوری انسانیت کی ہدایت، اقوام عالم میں پھیلے ہوئے مسلمانوں کی فلاح و بہبود، بین المذاہب اور بین المسالک، نفرتوں کے خاتمے کا خواہاں ہوں 'کاش کہ یہ نیاسال ملک میں امن و امان لے کر آئے، مسلمانوں کی فلاح ساتھ لےکر آئے ظلم و سفاکی کا خاتمہ ہو، امن امان پیارو محبت کی ہوئیں چلیں، نفرتوں کی مسموم ہوائیں، بند ہو، اور معاشرہ کے افراد ہر طرح سے ایک دوسرے کے ساتھ پیار و محبت سے پیش آئیں.
مضمون نگار محمد خالدصدیقی