اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدرسہ اسلامیہ انوارالاسلام روشن گڑھ میں منایا گیا جشن جمہوریہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 27 January 2019

مدرسہ اسلامیہ انوارالاسلام روشن گڑھ میں منایا گیا جشن جمہوریہ!

روشن گڑھ/باغپت (آئی این اے نیوز 27/جنوری 2019) ضلع باغپت کے موضع روشن گڑھ کے معروف دینی درسگاہ مدرسہ اسلامیہ انوارالاسلام میں یوم جمہوریہ کے موقع ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت حضرت مولانا محمد حبیب شاہ صاحب مہتمم مدرسہ کنز العلوم نے فرمائی، جب کہ نظامت کے فرائض مفتی محمد دلشاد قاسمی ناظم اعلی مدرسہ ھذا نے انجام دیئے، سب سے پہلے پرچم کشائی کی گئی، بعدہ مدرسہ ھذا کے طالب علم حافظ محمد ثمیر سلمہ کی تلاوت کلام اللہ سے پروگرام کا آغاز ہوا،
جبکہ نعت نبی کا ھدیہ صالحہ خاتون نے پیش کیا، اس کے بعد طلبا و طالبات نے بڑے ہی انداز میں تقریر و نعت اور ملک ھندوستان پر بے حد خوبصورت ترانے پیش کیے، پروگرام میں تین مکالمہ بعنوان "ان پڑھ" جہیز" اور تین طلاق بل "سے متعلق پیش کیے گئے، جس کو حاضرین نے خوب سراہا اور بچوں کی حوصلہ افزائی بھی خوب دل کھول کر کی.
پروگرام میں تین طلاق اور اس کا پس منظر کے عنوان سے درجہ فارسی کی طالبہ شمع رحمان نے مقالہ بھی پیش کی.
اس موقع پر بھارت اسکاؤٹ اینڈ جمعیۃ یوتھ کلب کی ٹریننگ یافتہ کو پھول کا مالا پہنا کر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی، پروگرام میں مدرسہ ھذا میں درجہ حفظ میں قرآن کریم حفظ مکمل کرنے والے تین طالب علموں کی اختتامی دعا بھی کرائی گئی، بعدہ علماء کے بیانات ہوئے.
مہمان خصوصی کی حیثیت سے تشریف لائے حضرت مولانا مفتی محمد ارشاد الحق مفتاحی رکن عاملہ جمعیۃ علماء ھند صوبہ ہماچل پردیش، چندی گڑھ، پنجاب، ھریانہ نے اپنے خطاب میں طلباء کے پروگرام کو خوب سراہا اور خوب دعائیں دی، انہوں نے کہا کہ جس انداز سے مدرسہ ھذا میں تعلیم جاری ہے آگے چل کر اس مدرسہ سے علماء فضلاء فارغ نکلنے لگے گیں، انہوں نے تاریخ کے حوالہ سے کہ دارالعلوم دیوبند کا قیام ہمارے علماء نے دراصل اس ملک میں ہم سب کے ایمانی تشخص باقی رکھنے کے لیے عمل میں لائے تھے تاکہ ہم اس ملک میں مکمل شریعت مطہرہ کے مطابق زندگی گزارنے والے باقی رہ سکے ورنہ اگر یہ مدارس اسلامیہ کا قیام عمل میں نہ آتا تو ہمارا ایمان و اسلام پر باقی رہنا بہت ہی مشکل تھا، ہمارے اندر جو اسلامی رمق باقی ہے وہ انہی مدارس کی دین ہے، اس لیے ہم سب اپنے آپ کو مدارس سے جوڑ کر چلیں.
مولانا محمد حبیب شاہ صاحب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم آپسی اختلافات کو ختم کرکے زندگی گزاریں، اسی وقت ہی ہم تمام تر ترقیات کو حاصل کرسکتے ہیں ورنہ تو ہم جیسے آج رسوا و ذلیل ہو رہے ہیں، ہمیشہ ہوتے رہیں گے اور تاریخ سے ہی ہمارا نام و نشان ختم کردیا جائے گا، پروگرام میں طلباء و طالبات کو انعامات سے بھی نوازا گیا.
اس موقع پر حافظ عبد القیوم، مولوی محمد دلشاد، قاری انوار الحسن، عبد الرحمان، کلو چوکیدار، محمد سرفراز، حافظ محمد ابراہیم صاحب سمیت گاؤں کے افراد کی بڑی تعداد میں موجود رہی.
آخر میں حضرت صدر محترم کی دعا پر اجلاس کا اختتام ہوا اور شیرینی بھی تقسیم کی گئی، مفتی محمد دلشاد قاسمی ناظم مدرسہ اسلامیہ انوارالاسلام روشن گڑھ نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا.