اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: انتہائی مقبول درس!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 27 April 2019

انتہائی مقبول درس!

فضل الرحمان قاسمی الہ آبادی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
درس کی مقبولیت کے چرچہ توخوب سنیں ہوگے، کہ فلاں کوافہام وتفہیم کاجادوئی ملکہ ہے، توفلاں مدرس دوران اس طرح مفید باتیں بیان کرتاہے، کہ طلباء پوری توجہ استاذ کی طرف رکھتے ہیں، ادھر ادھر تانک جھانک نہیں پایا جاتا، لیکن موجودہ زمانے میں گرتے تعلیمی معیار اور شوق ورغبت کے شدید فقدان، ایسے وقت میں اگر درس کاتذکرہ کیاجائے، کہ درس سے ۸ گھنٹہ پہلے ہی لوگ درس میں جگہ لینے کے لئے پوری کوشش کریں، ۸ یا۹ گھنٹہ پہلے ہی درس کے لئے آجائیں اور نششت کوحاصل کرنے میں ایک دوسرے میں سبقت کریں، ایسا موجودہ زمانے میں میں نہیں سمجھتا کسی کااتنا مقبول درس ہوگا، اور درس میں جگہ پانے کے لئے یہ کیفیت پائی جاتی ہو، ایشیا کی عظیم یونیورسٹی دارالعلوم دیوبند میں پڑھنے کااتفاق ہوا، بہت سے اساتذہ کے درس کی مقبولیت توتھی، لیکن اس نوعیت کی مقبولیت تودیکھنے میں نظر نہیں آئی،
موجودہ زمانے کے طلباء کے لحاظ سے اتنا ہی کافی ہے، گھنٹہ کے وقت بچہ درسگاہیں چلے آئیں،جس اساتذہ کے درس میں زیادہ بچہ شریک ہوجائیں ان کامقبول سمجھاجاتا ہے، اکثر بچہ آپ کے درس میں پہنچیں اس کے لئے درس کاانداز افہام وتفہیم، اور تحقیق سے لبریز ان تمام چیزوں کااہم رول ہوتا ہے، یہ بات ہے ان اسباق کی جو بڑے بڑے مدارس میں ہوتے ہیں، کثرت طلباء کی وجہ سے حاضری وغیرہ وقتا فوقتا ہوتی ہے، مثلا دورہ حدیث شریف وغیرہ، اگر بات کی جائے ابتدائی درجات توان میں توشرکت تمام طلباء کی لازمی ہوتی ہے، وہ انوکھا درس جس کے درس میں ۸ یا ۹ پہلے سے ہی لوگ درس کے کے لئے آناشروع ہوجاتے تھے، اور اپنی نششتیں پانے کے لئے دوسرے سبقت کرتے تھے، عالم اسلام کے مایہ ناز عالم دین مؤرخ مفسر فقیہ محدث، علامہ حافظ ابن الجوزی رحمہ اللہ کاتھا، علامہ رجب حنبلی رحمہ اللہ نے طبقات حنابلہ میں لکھا ہے کہ عصر کی نماز کے بعد ابن الجوزی درس دینے آتے تھے، تولوگ چاشت کے وقت سے آنا شروع ہوجاتے تھے اور ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کرتے تھے،عرفہ کے روز باب بدر جگہ پر درس کاارادہ فرماتے توسحری کے وقت سے ساری جگہیں لوگوں سے بھرجاتی جب صبح صادق ہوتی توکسی کوراستہ نہ ملتا، جب درس سن کر آتے توہر طرف لوگوں کاہجوم ہوتا، کثیر مجمع ہوجاتا.
سبحان اللہ یہ ہے درس کی مقبولیت، علامہ ابن الجوزی رحمہ اللہ جیسا بڑا واعظ دنیا نے نہیں دیکھا، جب جوان تھے تبھی سے وعظ کہتے تھے، ان کے ہاتھوں پر ایک لاکھ لوگوں نے اسلام قبول کیا اور ایک لاکھ لوگوں نے توبہ کیا، ان کی وعظ کی مجلس میں 70, 70ہزار لوگ بیک وقت شریک ہوتے تھے، جس کادرس اتنا مقبول ہو کہ ۱۰ گھنٹہ پہلے ہی لوگ جگہ لینے کے حاضر ہوجائیں تویقینا وہ درس کیسا رہاہوگا کیاکیفیت رہی ہوگی، کس قدر تحقیقی رہا ہوگا، افہام وتفہیم کاکیاملکہ رہاہوگا، اس کا آسانی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے، اللہ تعالی ہم سب کوروحانی علم سے نوازے...آمین