اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مسلم سیاسی پارٹی ملک کے مسلمانوں کے لئے مضر یا مفید؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 28 April 2019

مسلم سیاسی پارٹی ملک کے مسلمانوں کے لئے مضر یا مفید؟

از قلم: محمد سالم ابوالکلام شکیل آزاد
ــــــــــــــــــــــــــ
الیکشن کا وقت آتے ہی برساتی مینڈکوں کی طرح سیاسی پارٹیاں سامنے آجاتی ہیں اور ہر قسم قسم کے ایشوز اٹھا کر مسلمانوں کے ووٹوں کو بکھیرنے کی بھر پور کوشش کرتی ہیں ملک کی آزادی کے بعد سے آج تک کے اس طویل عر صے میں مسلمانوں نے کیا کھویا کیا پایا اور انہوں نے جس قدر قربانیاں آزادی حاصل کرنے میں پیش کی تھیں اس کے عوض ان کو کیا کچھ ملا وہ بالکل ظاہر اور عیاں ہے نصف صدی سے زیادہ طویل مدت کے دوران تمام سیاسی پارٹیوں بلخصوص کانگریس نے مسلمانوں کو اپنی منافقانہ سازشوں کے تحت گمراہ کیا اور ہمیشہ عام انتخابات کے موقع پر ان کو بہلایا لیکن بر سر اقتدار آنے کے بعد مسلمانوں کی تعلیمی اقتصادی اور مختلف پہلو وں پر توجہ دی وہ مسلمانوں کی موجودہ پسماندگی اور سیاسی بے وزنی سے ظاہر ہے یہ ہند وستان امن وآشتی کا گہوارہ  سمجھا جانے والا ملک ہند وستان دھیرےدھیرے سیاسی شعبدہ بازیوں میں پنھس کر جس انداز میں اپنے وقار و تخشص کو کھو رہا ہے اس سے تو یہی لگتا ہے کہ ہر سطح پر لوگوں کے اپنے اپنے مفاد و دیمک کی طرح اس ملک کو چاٹ رہے ہیں آزادی کے بعد تو محض تعصب کی مسموم ہوائوں نے اسے کئی خانوں میں پہلے ہی منقسم کر دیا اب مزید اس میں دیوارے اٹھنے کے امکانات نظر آرہے ہیں،
انگریزوں کو بہلے ہی ہند د وستان سے مسلمانوں نے بھگا دیئے لیکن ان کا فارمولہ نفرت پھیلا ئو اور حکومت کرو بہت حد تک کامیاب نظر آرہاہے مستقبل کا مئورخ اس دور کے سورمائوں کو کیا لکھے گا یہ تو کہنا قبل از وقت ہوگا تا ہم آثار و قرائن بہت سارے حقائق واضح کر رہے ہیں کاش اس ملک کے با شعور لوگ ذات پات کی سیاست سے اوپر اٹھ کر خا لص اس وطن عزیز  کی بقاء اور تحفظ کی فکر کرتے  لیکن جس کسی کو دیکھئے اپنے اپنے اسٹیج  سے مفاد کی روٹی سینک رہے ہیں انسانیت کی زبان بولنے والا کوئی نظر نہیں آتا ہے تعصب ناگ بن کر ہر کسی کو ڈستا جائے گا قوموں کے انحتاط و زوال کی ایک بڑی وجہ انسا نیت کے تقاضہ کو یکسر فراموش کرنا بھی رہی ہے جب لوگ محض ذاتی منفعت کے حصوں کے لئے کوشاں ہوتے ہیں تو تباہی مقدر بن کر رہ جاتی ہے اور کامیابی اپنا دامن سمیٹ لیتی ہے اگر ہماری نمائندگی جب تک وسیع پیمانے پر پار لیمنٹ کے ایوانوں میں اور ریا ستی اسمبلیوں میں نہیں ہوگی ہم ایسے ہی ستائے جاتے رہیں گے.