اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مآب لنچنگ کے خلاف 6 جولائی کو دربھنگہ کمشنری پر احتجاجی مظاہرہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 28 June 2019

مآب لنچنگ کے خلاف 6 جولائی کو دربھنگہ کمشنری پر احتجاجی مظاہرہ!

دربھنگہ، مدھوبنی اور سمستی پور کے لوگوں کا امڈے سیلاب،قلعہ گھاٹ مدرسہ حمیدیہ سے منھ پر کالی پٹی باندھ  نکلے گا جلوس.
محمد سالم آزاد
ــــــــــــــــــــــ
دربھنگہ(آئی این اے نیوز 28/جون 2019) ملک بھر میں لگاتار کئی سالوں سے ایک ہی طبقہ خاص کر بے قصور مسلمانوں کو مآب لنچنگ کے نام پر قتل کیا جارہا ہے۔ مرکزی حکومت کو جبکہ اس معاملے پر سپریم کورٹ نے پہلے ہی پھٹکار لگایا تھا لیکن اس کا کہیں کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے بلکہ یہ صاف ہوگیا ہے کہ جتنے بھی شرپسند عناصر مآب لنچنگ میں شامل ہوتے ہیں انہیں مرکزی حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔ پورے بھارت میں لگاتار مآب لنچنگ میں بے قصور مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے جس میں پولیس انتظامیہ کا بھی اہم رول ہوتا ہے۔ پولیس شرپسند عناصر کو گرفتار بعد میں کرتی ہے پہلے لنچنگ میں زخمی شخص کو تھرڈ ڈگری دے کر مارنے کا کام کرتی ہے ایسا کئی معاملہ سامنے آچکا ہے۔ پولیس حراست میں
بڑی تعداد میں مسلم نوجوانوں کو پیٹ پیٹ کر مار دیا جارہا ہے۔ مرکز کی حکومت بتائے کیا یہی قانون اور آئین والا ملک ہے؟ کیا یہی سب کا ساتھ سب کا وکاس ہورہا ہے؟ ملک سے باہر یہاں کے دلال اینکرس چینل پرچیخ چیخ کر کہتے ہیں کہ بھارت سے زیادہ اقلیتی طبقہ اور دلت کہیں محفوظ نہیں ہے جب کہ یہ سراسر غلط ہے۔ بھارتیہ مسلمان اور دلت دہشت میں ہیں اور کب کس کا قتل کردیا جائے یہ کہنا مشکل ہے۔ گھر سے نکلنے کے بعد گھر محفوظ لوٹنے کی گارنٹی نہیں ہے۔ ایسے میں جمہوری ملک، آئین والا ملک کہنے میں بھی شرم محسوس ہوتا ہے۔ کئی سالوں سے لگاتار بھارتیہ مسلمانوں کو یکطرفہ ٹارگیٹ کر مارا جارہا ہے۔ دیش کی بکاؤ میڈیا اسے دکھاتی نہیں ہے۔ ابھی ملک کی حالت یہ ہے کہ کہیں بھی کسی بے گناہ کو راستے میں جھوٹا الزام لگاکر مار دیا جاتاہے، کسی بھی مولوی کو ٹرین سے پھینک دیا جاتاہے، کسی بھی مسلمان سے جئے شری رام کاجبراً  نعرہ لگوایا جاتا ہے، بھدی بھدی گالیاں مذہب کے نام پر دی جارہی ہیں، نعرہ نہیں لگانے والوں کو بھیڑ کے نام پر مار دیا جارہا ہے، گائے کے نام پر سالوں سے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے، کبھی کسی مولوی کی ڈاڑھی نوچ لی جاتی ہے، لڑکیوں کا دوپٹہ اچھال دیا جاتا ہے، کھمبے میں باندھ کر پیٹاجاتا ہے، کسی کے گھروں کو جلا دیا جاتا ہے، کسی کے گھروں کو لوٹ لیا جاتا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ اس طرح کی غنڈہ گردی، دہشت گردی کرنے والے درندے کو حکومت اور پولیس انتظامیہ کی حمایت حاصل ہے، یہی وجہ ہے کہ درندوں کے حوصلے بڑھتے جارہے ہیں۔ مسلمان اس ملک میں خوف اور دہشت کے ماحول میں زندگی گذار رہے ہیں۔ مسلمانوں کو ہرحالت میں دہشت اور خوف کے ماحول سے باہر نکلنا ہوگا اور سامنے آکر اپنے حق کی لڑائی لڑنی ہوگی۔ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔ مسٹرعالم نے کہاکہ ملک میں مظاہرے تو ہورہے ہیں لیکن جو تعداد دکھنی چاہئے وہ نہیں دکھ رہی ہے۔ کم آبادی والے اپنی حفاظت، حقوق کے لئے سڑکوں پر اُترکر اپنے سبھی مطالبے حکومت سے منوا لیتی ہے لیکن ہم جتنی تعداد میں اس ملک میں ہیں اپنی موت خود مررہے ہیں۔ سڑکوں پر اُترنے سے ڈرتے ہیں۔ ہمیں ڈرنے کی ہرگز ضرورت نہیں، ہمیں لڑنا ہے اور پوری مضبوطی سے لڑنا ہے۔ اسی سلسلے میں دربھنگہ کمشنری سطح پر ایک زوردار مظاہرہ اور جلسہ کا انعقاد6 جولائی 2019ء بروز سنیچر، بوقت9 بجے صبح انعقاد کیا جارہا ہے۔ 6 جولائی کوصبح9 بجے مدرسہ حمیدیہ قلعہ گھاٹ، دربھنگہ کے میدان میں سبھی ضلع دربھنگہ، مدھوبنی اور سمستی پور کے لوگ جمع ہوں گے اور 10 بجے دن میں جلوس مدرسہ سے منھ پر کالی پٹی باندھ کر کمشنری تک جائے گا۔ جلوس کمشنری دھرناگاہ میدان میں پہنچ کر جلسہ میں تبدیل ہوجائے گا جہاں جلسہ سے خطاب کیا جائے گااور جلسہ کے اختتام پر ضلع کلکٹر دربھنگہ سے پانچ رکنی وفد مل کر ملک کے صدرجمہوریہ اور وزیراعلیٰ کو میمورینڈم سونپے گا۔مسٹرنظرعالم نے دربھنگہ، مدھوبنی اور سمستی پور کے سبھی ملی، فلاحی و رفاہی تنظیموں کے ذمہ داران، مدارس کے اساتذہ، ائمہ مساجد اور امن پسند عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو کسی کا ذاتی معاملہ نہ سمجھیں، اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں بلا تفریق مذہب و ملت۔ نظرعالم نے اپوزیشن کی پارٹیوں سے بھی حمایت مانگتے ہوئے کہا کہ ایسے سنگین معاملے پر بھی اپوزیشن خاموش تماشائی بنی ہوئی جو ملک کے لئے خطرہ ہے۔ ایسے موقع پر اپوزیشن کی پارٹیوں کو بھی اقلیتی طبقہ کے ساتھ ہورہے مظالم کے خلاف کھل کر ساتھ دینا چاہئے۔ ہمیں اُمید ہے کہ سبھی تنظیمیں اور اپوزیشن کی پارٹیاں اس معاملے میں اپنی حمایت ضرور دے گی اور دربھنگہ کمشنری کا 6 جولائی کا احتجاج ملک میں ایک نیا پیغام چھوڑے گا، حکومت گھٹنے ٹیکے گی اور مآب لنچنگ پر حکومت کو فوری قانون بناناہوگا۔اگر حکومت اس احتجاج کے بعد نہیں جاگی تو اس کے لئے پورا ملک بند کرنا پڑا تو بھی کیا جائے گا۔اخیر میں مسٹرنظرعالم نے ائمہ مساجد سے خصوصی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ 6 جولائی کے پروگرام کے بیچ دو جمعہ ہے (ایک آج اور ایک 5 جولائی کو)مسجدوں میں اعلان ضرور کردیں تاکہ کثیرتعداد میں لوگ دربھنگہ کمشنری تک ہونے والے احتجاج کیلئے قلعہ گھاٹ مدرسہ کے احاطہ میں وقت مقررہ پر پہنچ سکیں اور زوردار طریقے سے آواز بلند کی جاسکے۔