اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدھوبنی: بارش کیلیے پڑھی گئی نماز استسقاء!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 29 June 2019

مدھوبنی: بارش کیلیے پڑھی گئی نماز استسقاء!

محمد سالم آزاد
ــــــــــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 29/جون 2019) آپ لوگوں کو معلوم ہو کہ پوری دنیا میں اور وطن عزیز ہندوستان میں قحط سالی نہیں علامات قیامت برپا ہوا ہے، آج پانی کے لئے پوری دنیا پریشان حال نظر آرہی ہے، ہمارے بداعمالیوں کا نتیجہ ہے کہ پانی کے لئے ترش رہے ہیں، اس موقع پر اسلام نے نماز استسقاء کی تعلیم دی ہے، اور اسلامی بھائیوں نے مدھوبنی ضلع کے ادارہ جماعت اہلحدیث کے رکن نے بسم اللہ نگر گو اپوکھر کے عروج میدان میں تمام مکتب فکر کے لوگوں نے کثیر تعداد میں شریک ہوکر نماز استسقاءادا کی اور نماز استسقاء مولانا محمد عبد السمیع سلفی نے پڑھایا.
مولانا سلفی نے اپنے جامع خطاب میں کہا کہ آج پوری دنیا اور آخرت کی تمام چھوٹی بڑی مصیبت آدمی کے گناہوں کا بدلہ ہےاللہ تعالی قرآن پاک میں بیان کیا ہے قحط سالی بھی اللہ تعالی کا عذاب ہے اور یہ ہمارے بداعمالیوں کا نتیجہ ہے، قرآن پاک میں جگہ جگہ مومنوں کے لئے بیان کیاگیا ہے کہ اپنے رب سے گناہوں کا مغفرت طلب کرو اور وہ تم پر آسمان سے بارش نازل فرما دے اور مومنوں اپنے گناہوں کو یاد کرکے اللہ تعالی سے مغفرت طلب کرنے کی تاکید کی اور مومنوں نے اپنی گناہوں پر اللہ تعالی کے بارگاہ میں گریہ وزاری کی اور ہر کوئی اپنی گناہ پر نادم وشرمندہ تھا، بسم اللہ نگر گوا پوکھر کے عروج میدان میں اللہ رب العزت کے دربار میں اسلامی بھائیوں نے ایمان ویقین کے ساتھ رونا اللہ تعالی کو بہت پسند آیا اور اللہ تعالی نے اسلامی بھائیوں کا ایمان وعمل اور یقین کی لاج رکھ لی اور اللہ رب العزت نے دوران دعاء جم کر بارش عنایت فرمائی.
اس موقع پر مولانا عبدالرحمن اسلامی، مولانا نورالدین تیمی، مولانا کلیم اللہ سلفی، مولانا اسامہ مدنی، مولانا جلا ل الدین تیمی، مولانا مطیع الرحمن سلفی، ماسٹر اویس انصاری، مولانا عبدالکبیر اسلامی، ماسٹر بدیع الزما، مولانا نظام الدین اسلم انصاری، ماسٹر نوراللہ، مولانا انیس الرحمن اسلامی، مولانا شکیل احمد اسلامی، ماسٹر وصی الرحمن، مولانا عزیزالرحمن اسلامی، حافظ بخاری ساجد آزاد، مولانا کفیل اسلامی وغیرہ  سمیت کثیر تعداد میں  لوگ موجود تھے.