اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: جے شری رام پر غنڈہ گردی کب تلک؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 25 June 2019

جے شری رام پر غنڈہ گردی کب تلک؟

ذیشان الہی منیر تیمی
رابطہ : 8826127531
ـــــــــــــــــــــــــــــ
   ہندوستان ایک آزاد اور سیکولر ملک ہے اس ملک کی کثرت میں وحدت اس کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے ۔اس ملک میں صدیوں سے ہندو مسلم، سکھ اور عیسائی ایک پلیٹ میں کھاتے ہوئے آرہے ہیں. اس ملک نے اپنے بطن سے اکبر، شاہ جہاں، بیربل، کبیر، گورو گووند سنگھ، علامہ اقبال، غالب اور پریم چند جیسے بڑی بڑی لاتعداد شخصیات کو جنم دی ۔جن لوگوں نے ہندوستان کی ترقی اور خوبصورتی کی خوشبوں کو دنیا کے کونے کونے تک پھیلا دیا مگر افسوس صد افسوس کہ رفتار زمانہ کے ساتھ وطن عزیز ملک ہندوستان میں ایک ایسی ذہنیت کے ماننے والے نام نہاد دیش بھگت پیدا ہوئے جنہوں نے پوری دنیا میں ہندوستان کے نام کو بدنام کیا ۔آج کل کچھ غنڈے بھیڑ کی شکل میں نام نہاد دیش بھگتی کا چولہ پہن کر ہندوستان کی فضا کو مسموم کررہے ہیں ۔یہ لوگ ایک خاص طبقہ کے خلاف زہر اگل کر فتنہ و فساد پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں ۔ایک بے بس اور معصوم مسلمان کو پکڑ کر دس دس اور بیس بیس نام نہاد دیش بھگت غنڈے اور آتنکواد اسے بری طرح پیٹتے ہیں اور زبردستی جے شری رام اور وندے ماترم کی جے اور بھارت ماتا کی جے بولنے کے لئے اسے مجبور کرتے ہیں ۔حالانکہ یہ ملک آزاد ہے اور دستور و قوانین کے مطابق چلتا ہے اور ہمارے دستور میں ہر ہندوستانی کو اپنے اعتبار اور پسند سے دین و دھرم پر چلنے کی آزادی ہے تو پھر زبردستی جے شری رام کا نعرہ کیوں لگوانے کے لئے مجبور کیا جاتا ہے؟  کیوں رام کے نام پر معصوموں کا قتل کیا جارہا ہے؟  کیوں اردو اور مسلم کے نام پر سیاست ہو رہی ہے؟
               ابھی حال ہی میں جھاڑکھنڈ کے اندر تبریز انصاری جو ایک نہایت ہی غریب نوجوان تھا اس کے ساتھ نام نہاد جے شری رام کے غنڈوں نے جو کیا اور اس کا ویڈیوں بنا کر وائرل کیا اسے زبردستی جے شری رام کا نعرہ لگوایا گیا اور اٹھارہ کھنٹہ تک ایک کھمبے سے باندھ کر ایک بھیڑ نے پیٹائی کی پھر جب اس کی حالت نازک ہوئی تو پولیس کے حوالے کردیا گیا پھر کچھ حالت خراب ہوئی تو پولیس نے اسے اسپتال لے گیا اور وہی پر اس کا انتقال ہو گیا ۔یہ حادثہ صرف جھاڑکھنڈ ہی نہیں بلکہ آئے دن ہندوستان کے کونے کونے میں پیش آتے رہتے ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر ان غنڈوں کو اتنی ہمت کہاں سے آرہی ہے کہ وہ سرعام ایک انسان کا قتل کردے؟  آخر ان مجرموں کو پھانسی کیوں نہیں دی جاتی؟  کیا کچھ مہینہ کا جیل ایک انسان کے قتل کا انصاف ہے؟  آخر ہندوستانی پولیس اور سرکار اس کے خلاف  سخت کارروائی کیوں نہیں کررہی؟ کیوں ان لوگوں کے حوصلے اتنے بلند ہیں ۔یہ اور اس طرح کے بہت سارے سوالات ہیں جو تبریز انصاری جیسی لاکھوں لاشیں ہم سے چیخ چیخ کر پوچھ رہی ہیں ۔ اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہماری سرکار ہندوستان میں ہورہے ظلم و ستم کے خلاف سخت کاروائی کرے اور عدل و انصاف اور سیکولرزم کو باقی رکھے نیز ایسے غنڈوں کو دردناک سزا دی جائے اور اس کا لائیو کاسٹ کیا جائے تمام نیوز چینلوں پے تاکہ اس طرح کا بزدلانہ اور دہشتگردانہ قدم اٹھانے سے پہلے کوئی لاکھ مرتبہ سوچے ۔