اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: راشٹریہ علماء کونسل نے تبریز انصاری قتل کے خلاف اترپردیش سمیت مختلف صوبوں میں کیا احتجاج، ڈی ایم کے توسط سے وزیراعظم کو دیا عرضداشت!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 29 June 2019

راشٹریہ علماء کونسل نے تبریز انصاری قتل کے خلاف اترپردیش سمیت مختلف صوبوں میں کیا احتجاج، ڈی ایم کے توسط سے وزیراعظم کو دیا عرضداشت!

اشرف اصلاحی
ــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 29/جون 2019) پچھلے دنوں جھارکھنڈ میں بھیڑ کے ذریعہ تبریز انصاری  نامی نوجوان کو قتل کئے جانے اور ملزموں پر کڑی کاروائی نہ ہونے کے خلاف آج 29 جون کو راشٹریہ علماء کونسل نے اترپردیش کے سبھی ضلع سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں احتجاج کیا اور مرکزی سرکار سے قاتلوں کو سخت سزا دینے کے ساتھ ساتھ اہل خانہ کو معاوضہ و سرکاری نوکری دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
     لکھنؤ مرکزی دفتر سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ آج راشٹریہ علماء کونسل نے طے شدہ پروگرام کے تحت اترپردیش کے اعظم گڑھ، جونپور، گورکھپور، بنارس، کشی نگر، دیوریا، بہرائچ، بلتھرا روڈ، فیض آباد، بارہ بنکی، کانپور، ہمیرپور، علی گڑھ، مرادآباد، جالون، مظفرنگر سمیت مختلف اضلاع میں ضلع صدوروں کی قیادت میں احتجاج کیا۔ اسی کڑی میں دلہی، بہار، مدھیہ پردیش وغیرہ متعدد صوبوں میں بھی صوبائی صدر کی قیادت میں آج احتجاج درج کرایا گیا اور ڈی ایم کو ایک عرضداشت پیش کیا۔
      عرضداشت میں ذکر کیا گیا ہے کہ تبریز انصاری کو مذہب کے نام پر بھیڑ کے ذریعہ شرکیہ کلمات کہلوائے گئے و لاٹھی ڈنڈوں سمیت مختلف ہتھیاروں سے حملہ کر نیم مردہ کر دیا۔ ظلم پر ظلم پولس علاج کے بجائے شدید زخمی حالت میں ہی تبریز کو جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا جو کھلا آتنکواد ہے، جہاں کچھ دن بعد علاج نہ ملنے کی وجہ سے تبریز انصاری کی موت ہوگئی، تبریز کے قتل میں پولس بھی اتنی ہی ذمہ دار ہیں جتنی کی بھیڑ ہے۔ آئے دن ایک آتنکی بھیڑ سڑکوں پر مذہب کا چولا پہن کر ہندوستانی عوام خاص کر مسلمانوں پر حملہ کر قتل کر دیتی ہے۔ حکومت سے لیکر انتظامیہ اور قانون خاموش تماشائ بنے ہوئے ہیں۔ آخر اس اندھی بھیڑ کی پشت پناہی کون کر رہا ہے؟ کہاں سی ہمت ملتی ہے کہ دن دہاڑے کسی کو قتل کر دیتے ہیں۔
 دادری کے اخلاق سے شروع ہوئ مآب لنچنگ کا واقعہ جھارکھنڈ کے تبریز انصاری تک پہونچ گیا۔ اور یہ بے قابو بھیڑ رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے اور ملک کو اندر سے کھوکھلا کر رہی ہے۔ آج ملک سے لیکر بیرون ملک تک ہندوستان کی بدنامی ہو رہی ہے۔ سیاسی پشت پناہی حاصل ہونے پر مسلمانوں پر حملہ کرنے والی یہی بھیڑ خون کی اتنی پیاسی ہو چکی ہے کہ وہ کبھی بلرامپور میں کیلاش ناتھ شکلا پر گائے کے نام پر حملہ کر دیتی ہے تو کبھی اسی نام پر بلندشہر میں پولس افسر سبودھ کمار سنگھ کو قتل کر دیتی ہے۔
          عرضداشت میں راشٹریہ علماء کونسل نے وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا ہے کہ فورا مآب لنچنگ کے اس مسئلے پر سخت قانون بنایا جائے، بے لگام بھیڑ کو قابو کر ان کے خلاف کاروائ کی جائے، علاج کرائے بغیر جیل لے جانے والے پولس اہلکاروں کو برخاست کر سزا دی جائے، مقتول تبریز انصاری کے اہل خانہ کو ایک کروڑ روپیہ بطور معاوضہ و سرکاری نوکری دی جائے تاکہ آپ کا نعرہ "سب کا ساتھ سب کا وکاس" زمین پر سچ نظر آئے۔