اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے معاملے میں غلط بیانی سے باز آجائیں :مولانا محمد علی نعیم رازی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 29 September 2019

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے معاملے میں غلط بیانی سے باز آجائیں :مولانا محمد علی نعیم رازی

پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کشمیر کے معاملے میں غلط بیانی سے باز آجائے : مولانا محمد علی نعیم رازی
کشمیر اور کشمیری عوام دونوں ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے اور رہیگا
لکھنؤ : ٢٩ ستمبر آئی این اے نیوز
معروف ملی وسماجی رہنما مولانا محمد علی نعیم رازی نے پریس کو جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں جو تقریر کی ہے وہ کشمیر کے معاملے میں دنیا کو گمراہ کرنے کی ایک ناپاک کوشش ہے جس کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جاسکتا ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریر کے دوران بارہا ہندوستانی مسلمانوں کے تعلق سے  دنیا کو یہ غلط پیغام دینے کی کوشش کی ہے ہندوستان کا ۱۸ کروڑ  مسلمان گھٹن محسوس کررہاہے جس کے نتیجے میں وہ کچھ بھی کرسکتا ہے
مولانا رازی نے انتہائ سخت لھجے میں اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے دانستہ طور پر شرارتا یہ کذب بیانی کی ہے اور انکو اس جھوٹ پر اقوام عالم کے سامنے آکر ہندوستانی مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہئے اور اپنا بیان واپس لینا چاہئے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے اور اس میں کسی بھی بیرونی مداخلت کی قطعا ضرورت نہیں ہے
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے معاملے میں دنیا کو گمراہ کررہاہے
مولانا رازی نے سوال قائم کیا کہ اگر پاکستانی وزیر اعظم انسانی حقوق اور اسلامی اخوت کے علمبردار ہیں تو آخر وہ دنیا کے دیگر خطوں میں ہورہے مسلمانوں پر مظالم پر کیوں خاموش ہیں؟ خاص طور سے چین میں ہورہے سفاکانہ مظالم پر وہ خاموش  ہوجاتے ہیں تو یہ دوہرا معیار کیوں ہے؟
مولانا محمد علی نعیم رازی نے کہا کہ کشمیر اور کشمیری عوام دونوں ہی ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہیں اور ملکی ترقی میں کشمیر اور اھل کشمیر کا بے پناہ رول ہے اور انشاءاللہ رہیگا
مولانا محمد علی نعیم رازی آخر میں ہندوستانی مسلم نوجوانوں سے درخواست کی کہ وہ جذبات میں آنیکے بجائے حکمت اور تحمل سے کام لیں اور اپنی تعلیمی و تعمیری ترقی کو اپنی توجہات کا مرکز بنائے