اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دارالعلوم دیوبند میں موجود عظیم کتب قیمتی اثاثہ ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 30 September 2019

دارالعلوم دیوبند میں موجود عظیم کتب قیمتی اثاثہ ہے!

دارالعلوم دیوبند پہنچے دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس تلونت سنگھ کا اظہار خیال۔
رضوان سلمانی
__________
دیوبند(آئی این اے نیوز 30/ستمبر 2019) دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس تلونت سنگھ نے آج یہاں عظیم دینی دانش گاہ دارالعلوم دیوبند پہنچ کر ادارہ کے ذمہ داران سے ملاقات کی اور دارالعلوم دیوبند کی عظیم و تاریخی حیثیت پر گفتگو کرتے ہوئے یہاں دی جانے والی تعلیمات ، لائبریری اور قیمتی کتب کو عظیم اثاثہ بتاتے ہوئے کہا کہ سماج کو اس طرح کے تعلیمی اداروں کو مزید ضرورت ہے ۔ جسٹس تلونت سنگھ آج اپنی اہلیہ کے ہمراہ دارالعلوم دیوبند پہنچے جہاں مہمان خانہ میں انہوں نے مہتمم دارالعلوم دیوبند حضرت مولانا مفتی ابوالقاسم صاحب نعمانی اور نائب مہتمم حضرت مولانا عبدالخالق مدراسی صاحب سے ملاقات کی ۔ اس دوران انہوں نے
دارالعلوم دیوبند کی خدمات ، یہاں کی تعلیمات ، طلبہ اور انکے قیام و طعام کے علاوہ ملک و ملت کے لئے انجام دی جانے والی دارالعلوم دیوبند کی خدمات کے حوالہ سے تفصیلی گفتگو کی ۔ اس دوران مہتمم دارالعلوم دیوبند نے بتایا کہ دارالعلوم دیوبند میں تقریباً پانچ ہزار طلبہ تعلیم حاصل کرتے ہیں ، جن کے لئے قیام و طعام سمیت تمام بنیادی سہولیات کا انتظام دارالعلوم دیوبند کی جانب سے کیا جاتا ہے ، انہوں نے بتایا دارالعلوم دیوبند اور یہاں کے اکابرین کی ملک کی آزادی میں بے مثال قربانیاں ہیں ، آج بھی یہاں کے فضلاء ملک و ملت کی تعمیر و ترقی میں سرگرم عمل ہیں ۔ بعد ازیں جسٹس تلونت سنگھ نے دارالعلوم دیوبند کی قدیم و جدید عمارات ، یہاں کے انتظامات اور لائبریری وغیرہ کا نہایت باریکی سے معائنہ کرتے ہوئے دارالعلوم دیوبند آمد کو اپنی خوش بختی بتایا اور کہا کہ انہوں نے دارالعلوم دیوبند اور یہاں کے علماء کرام کے بارے میں بہت کچھ پڑھا اور سنا تھا ، ان کی ہمیشہ یہاں آنے کی خواہش تھی جو آج مکمل ہوئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ دہرہ دون سے دہلی جارہے تھے اسی دوران دیوبند آنے کا پروگرام بنا ہے ، انہوں نے دارالعلوم دیوبند کی عظیم علمی خدمات اور یہاں کی لائبریری میں موجود زریں کتب اور مخطوطات کو قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو کتابیں میں نے یہاں کی لائبریری میں دیکھی ہیں مجھے لگتا ہے کہ وہ ملک میں کیا پوری دنیا میں بھی آسانی سے دستیاب نہیں ہوں گی ۔ انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پانچ ہزار طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں جو اچھے شہری بن کر ملک کی خدمات کا اہم حصہ بنتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ادارے مزید قائم ہونے چاہئیں تاکہ مزید نوجوان اچھے شہری بن کر ملک اور پوری دنیا کو فائدہ پہنچاسکے ۔ اس دوران سول جج دیوبند میلو چودھری ، ایس ڈی ایم راکیش کمار ، تحسین خاں ایڈوکیٹ ، مولانا مرتضی ، مولانا اسجد ، مولانا شفیق الرحمن اور مولانا مقیم الدین وغیرہ موجود رہے ۔