اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ڈاکٹر ظل الرحمٰن کی کتاب "تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریاں" پر محمد عباس دھالیوال کا قیمتی تبصرہ

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 31 October 2019

ڈاکٹر ظل الرحمٰن کی کتاب "تربیت اولاد اور ہماری ذمہ داریاں" پر محمد عباس دھالیوال کا قیمتی تبصرہ

بچوں کی اچھی تربیت سے ایک مثالی معاشرہ وجود میں آتا ہے۔بچپن کی تربیت نقش علی الحجرکی طرح ہوتی ہے۔اگر بچپن میں بچے کے ذہن پر خیر اور نیکی نقش کرگئی تو وہ زندگی بھر اس کا پاسدار رہے گا۔ اس کے برخلاف اگر اس کی تربیت کا مکمل اہتمام نہیں کیا گیا اور اس کے ذہن میں برائیاں اور بری خصلتیں راسخ ہوگئیں، تو تاحیات انہیں ان سے الگ کرنا جوئے شیر لانے سے کم نہیں ہوگا۔
جامع تربیت تبھی ممکن ہے جب تربیت کے تمام پہلوؤں کو پیش نظر رکھتے ہوئے بچوں کو سینچا جائے۔ بچوں کی ایمانی، اخلاقی، جسمانی، عقلی، فکری، نفسیاتی، جنسی اور ایمان وعقیدہ کی تربیت کا بھر پور خیال رکھا جائے۔ورنہ اگر ہماری تربیت صرف جسم تک یا صرف بعض اخلاق وآداب سکھادینے یا صرف اسکول کالج کی تعلیم مکمل کرادینے تک محدود رہی، تو ہم تربیت کے جامع وآفاقی اور ہمہ گیر ہدف کو نہیں پاسکتے ہیں۔
قابل مبارک باد اور لائق شکر ہیں گرامی قدر ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی، جنہوں نے نہ صرف اس ضرورت کو محسوس کیابلکہ مسلسل دو سالوں کی محنت وجانفشانی کے بعد ایک ایسی کتاب تیار کی جو تربیت کے تمام اہم پہلوؤں کا احاطہ کیے ہوئی ہے۔آپ تصنیف وترجمہ کاطویل تجربہ رکھتے ہیں اور ان دنوں امام محمد بن سعود یونیورسٹی، ریاض میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں او رحرم مکی میں ائم?حرم کی فوری ترجمانی پر مامور ہیں۔ اس کتاب میں انہوں نے تربیت کے ان تمام اہم پہلوؤں پر روشنی ڈالی جائے جو توجہ کے مستحق ہیں اور ہر گارجین کو جن کی تلاش ہوتی ہے۔
یہ کتاب سترہ ابواب پر مشتمل ہے۔پہلے باب میں ولادت سے قبل بچوں کے حقوق زیر بحث آئے ہیں جس میں نیک بیوی اور نیک شوہر کے انتخاب کے شروط وضوابط پر بالاختصار بات کی گئی ہے۔ دوسریباب میں ولادت کے بعد بچوں کے حقوق اور نومولود کے احکام بیان کیے گئے ہیں۔تیسرے باب میں ”بچے، اسکول اور ہماری ذمہ داریاں ” پر بات کی گئی ہے۔ چوتھے باب میں بچوں کی تربیت کیقیمتی اور رہنما اصول و ضوابط بیان کیے گئے ہیں۔ پانچویں باب میں نئی نسل میں بڑھتے انحراف کے اسباب وعلاج پر بات کی گئی ہے۔ اسی ضمن میں غلطیوں کے ارتکاب پر بچوں کی اصلاح کے طریقیکو حوال? قرطاس کیا گیا ہے
۔چھٹے باب میں بچوں کے غلط رویوں پرروشنی ڈالنے کے ساتھ ان کیعلاج واصلاح کی تدابیر بیان کی گئی ہیں۔ساتویں باب میں عقیدہ کی تربیت، آٹھویں باب میں فقہی تربیت، نویں باب میں اخلاقی تربیت، دسویں باب میں ادبی تربیت، گیارہویں باب میں جسمانی تربیت، بارہویں باب میں جنسی تربیت، تیرہویں باب میں عقلی تربیت، چودہویں باب میں نفسیاتی تربیت، پندرہویں باب میں متوازن غذا اور بچوں کی صحت، سولہویں باب میں بچوں کی طبی جانچ اور ٹیکہ کاری، سترہویں باب میں بچوں کو ایک شیڈول کا عادی بنانیکے سلسلے میں ہدایات اور اخیر میں خاتم? کتاب بیان کیاگیا ہے۔ اس طرح اس کتاب میں تربیت کے اہم پہلوؤں پر گفتگو کی گئی ہے، تاکہ ان کی روشنی میں ہرمربی اپنے بچوں کی جامع ومنصوبہ بند تربیت کرسکے۔
موصوف اپنی کوشش میں بہت حد تک کامیاب دکھائی دیتے ہیں. آپ کا اسلوب سلیس اور زبان شریں ہے. نہایت مثبت انداز میں آپ نے معلومات پیش کی ہیں. آپ کا انداز معروضی اور علمی ہے. آپ نے دلائل کی روشنی میں باتیں کی ہیں. البتہ بعض موضوعات میں تشنگی محسوس ہوتی ہے. جیسے عقیدہ کے باب میں اورنفسیاتی تربیت کے باب میں آپ نے بہت اختصار سیکام لیا ہے. یہاں بھی اگر آپ نے اسی تفصیل سے بات کی ہوتی جس طرح اخلاقی, ادبی, جنسی, عقلی, نفسیاتی تربیت وغیرہ میں کیا ہے, تو مزید بہتر ہوتا اور کتاب کے حسن میں مزید نکھار پیدا ہوتا. کہیں کہیں پروف کی غلطیاں رہ گئی ہیں. اگلے ایڈیشن میں اگر ان کی اصلاح کر لی جائے تو بہت اچھا رہے.یہاں قابلِ ذکر ہے کہ اس کتاب کا انگریزی زبان میں بھی ترجمہ Parenting In Islam کے نام سے ہوچکا ہے انگلش میں اسکا ترجمہ محمد رازِق سوداگر نے کیا ہے جو کہ گزشتہ دنوں منظرِ عام پر بھی آچکا ہے۔
مجموعی طور پر ڈاکٹر ظل الرحمن کی یہ کوشش بہت خوب ہے.اس کتاب کو زیادہ سے زیادہ عام کیے جانے اوراس سے استفادہ کیے جانے کی ضرورت ہے. یہ کتاب ہر والدین کے لیے اولاد کی تربیت کے ضمن میں سنگ میل کی ثابت ہو سکتی ہے یقینا اگر ا س کتاب میں بیان کی گئی ہدایات پر عمل کیا جائے تو ان شاء اللہ اس کے دور رس اثرات محسوس کیے جائیں گے.
تبصرہ نگار: محمد عبّاس دھالیوال مالیر کوٹلہ،پنجاب۔ رابطہ9855259560