اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر میں تکمیل حفظ قرآن پاک کی مجلس کا انعقاد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 3 October 2019

مدرسہ عربیہ بیت العلوم سرائے میر میں تکمیل حفظ قرآن پاک کی مجلس کا انعقاد!

سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 3/اکتوبر 2019) قصبہ سرائمیر کے تحت آنے والا عالمی شہرت یافتہ  ادارہ مدرسہ اسلامیہ عربیہ بیت العلوم سرائمیر اعظم گڑھ  میں آج تکمیل حفظ کی دعائیہ تقریب  مدرسہ ہٰذا کے ناظم اعلی وشیخ الحدیث حضرت اقدس مولانا شاہ مفتی محمد احمد اللہ صاحب پھولپوری دامت برکاتہم العالیہ کی صدارت میں منعقد ہوئی، جبکہ نظامت کا فریضہ  مفتی ندیم احمد نے انجام دیا ،آغاز مجلس میں پندرہ بچوں نے تکمیل حفظ کیا، بعدہ صدر محترم نے سامعین سےخطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ قرآن کریم ایسی کتاب ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  پر نازل ہوئی، اس کتاب میں  آج تک کوئی تحریف نہیں ہوئی ، اور نہ آئندہ ہوسکتی ہےکیوں کہ حفاظت قرآن کریم کے متعلق اللہ تعالی نے فرمایا کہ قران کریم کو ہم نے ناز ل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں  ،اللہ تعالی نے  چھوٹے بچوں کے سینے میں اپنا کلام محفوظ کردیا یہ مالک کا کمال ہے اور یہ قرآنی اعجاز ہے حاملین قرآن اللہ تعالی کے چنندہ لوگ ہیں ،تعجب خیز بات یہ کہ غیر عربی  بھی عربی زبان کی ناواقفیت کے باوجود عربی کلام  کو بآسانی یاد کر لیتے ہیں  ،قرآن کریم اتنا سیکھنا فرض ہے جس سے ہماری نماز درست ہو سکے ، قرآن کو جس طریقے سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام نے پڑھا ہے اسی طرح پڑھنا ضروری ہے قرآن سیکھنے کی کوئی عمر نہیں اور نہ ہی  اس کے سیکھنے میں  کوئی عار اور شرم کرنی چاہیے، قرآن کریم تمہارے حق میں  یا تمہارے خلاف گواہی دے گا،جس طریقے کا اس کے ساتھ سلوک کیا جائے گا، اگر دین کی ناقدری ہم کریں گے، تو اللہ تعالی اس عظیم  نعمت کوچھین کر دین کے قدردانوں کے حوالے کردے گا،اگر دین باقی ہے  تو ہم باقی ہیں  اور ہماری عزت بھی باقی ہے اگر دین باقی نہیں رہا تو   تو ہم بھی دنیا میں باقی نہیں رہیں گے ،مصیبت اور حالات بد ہماری بد اعمالیوں کا نتیجہ ہے ،حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ  جب قرآن ہاتھ میں لیتے تو کبھی چومتے کبھی سر پر رکھتے اور کبھی سینے سے چمٹاتے تھے اور فرماتے یہ میرے رب کا کلام ہے ، آج ہم صرف رمضان میں پڑھنے اور ایصال ثواب کرنے کے لیے خاص کر لیے ہیں، جوکہ قرآن مجیدکے ساتھ سوتیلا سلوک ہے،اور اس رویہ پر اللہ کی پکڑ ہوسکتی ہے،اللہ تعالیٰ ہم سب پر رحم فرمائے اور قدردانی کی توفیق عطا فرمائے،آمین
آج کی اس بابرکت مجلس میں میں محمد امان بن محمد عامرڈمری ،محمد سیف بن فیض الکلام بکھرا، محمد ذیشان بن محمد عارف کھریواں، محمد ابراہیم بن محمد حنیف  بستی ، محمد عمر بن محمد ابوذرسرائے میر، محمد معاذبن محمد اعظم سرائے میر، محمد عبداللہ بن محمد شاکر لاری گورکھپور،محمد فیصل بن حافظ محمد اسحاق مچرا، محمد اجود جمال بن مولانا جمال انور صاحب قاسمی نائب ناظم مدرسہ ہٰذا، محمد انس بن معراج احمدسرائے میر، محمدمصعب بن محمد عامر مرزاپور، محمد اویس بن مولانا نسیم احمد جگدیش پور،محمد علی بن لئیق احمد اساڑھا ، شیخ محمد یوسف بن محمد ثاقب اساڑھا،  عبدالرحمن بن عبدالرشیدسرائے میر کل 15 بچوں نے حفظ کی سعادت حاصل کیا ،اور صدرِ محترم کی رقت آمیز دعاء پر مجلس اختتام پزیر ہوئی،
اس نورانی محفل میں  مدرسہ ہٰذا کے  نائب ناظم مولانا جمال انور صاحب قاسمی ، حافظ محمد شاہد ،محمد اصفر جمال ،محمد اعظم، محمد غالب، مولانا محمد اسماعیل،محمد شمیم شیروانی کے علاوہ اساتذہ و طلبہ  اور کثیرتعدادمیں علاقہ کے لوگ شریک رہے۔