اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: پانچ کشمیری رہنمائوں کی رہائی نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران دفعہ ۳۷۰ کے خاتمے کے بعد پانچ ماہ سے حراست میں تھے

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 30 December 2019

پانچ کشمیری رہنمائوں کی رہائی نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران دفعہ ۳۷۰ کے خاتمے کے بعد پانچ ماہ سے حراست میں تھے

پانچ کشمیری رہنمائوں کی رہائی
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی لیڈران دفعہ ۳۷۰ کے  خاتمے کے بعد پانچ ماہ سے حراست میں تھے
نئی دہلی۔ ٣١؍دسمبر:  جموں کشمیر کےپانچ پہلے ممبران اسمبلی کو رہا کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ ۵؍ اگست سے آرٹیکل370کی منسوخی کے بعد یہ لیڈر حراست میں تھے۔واضح ہوکہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی، فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ اب بھی حراست میں ہیں۔ رہا شدہ رہنماؤں میں دو لیڈر پی ڈی پی کے، دو نیشنل کانفرنس کے اور ایک آزاد امیدوار ہیں۔ان کے اسماء یوں ہیں ۔ اشفاق جبار،غلام نبی بھٹ ، بشیر میر ، ظہور میر اور یاسر ریشی۔ اس سے قبل ۲۵؍نومبر کو پی ڈی پی کے دلاور میر اور ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ کے غلام حسن میر کو رہا کیاجاچکا ہے۔خیال رہے کہ اس سے پہلے اتوار کو پی ڈی پی نے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کی رہائی کی اپنی درخواست دہرائی تھی۔ ساتھ میں پارٹی نے کہا تھا کہ اس علاقہ میں موجودہ صورتحال جمہوری فکر کو زک پہنچارہی ہے یہ سراسر آمریت پر مبنی عمل ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ موجودہ صورتحال ایمرجنسی کے دنوں کی یادوں کو تازہ کر تی ہے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے جنرل سکریٹری اور ایم ایل سی کے سابق رکن سریندر چودھری نے کہا کہ امن قائم کرنے کے لئے، حکومت کو موجودہ صورتحال پر غور کرنا چاہئے جو بہت سنگین اور تشویشناک ہیں۔ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جموں کشمیر کے حراست میں رکھے گئے سیاسی رہنماؤں کو رہا کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس میں جموں و کشمیر کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعلی مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی منانے کے لئے کئے جا رہے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چودھری نے حکومت سے جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر کے بھی کسانوں کو فوری امداد فراہم کرنے کی گزارش کی، جنہیں اس موسم سرما کے آغاز میں شدید برف باری اورکثیر بارش کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانے پڑے ہیں ۔  جموں کشمیر میں حالات سازگار ہورہے ہیں، انتظامیہ نرمی برت رہی ہے جن لیڈران پر شبہ تھا کہ وہ موقع کا فائدہ اُٹھا کر لوگوں کو بھڑکا سکتے ہیں انہیں اب ریاست  میں امن وامان دیکھ کر رہاکیاجارہا ہے۔ اس کے علاوہ جموں کشمیر میں حالات پرامن ہونے پرنظم ونسق کےلیے تعینات فوجیوں کی ۵۲ اور کمپنیاں اتوار کو کشمیر گھاٹی سے واپس بھیج دی گئی ہیں جس سے پہلے ۲۴؍دسمبر کو نئی دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں پانچ اگست کے بعد کی حالت پر غور وفکر کیاگیا تھا، میٹنگ میں ایمرجنسی فورسز کی ۵۲ کمپنیوں کو وادی سے ہٹانے کا فیصلہ لیا گیا تھا اس میں سی آر پی ای کی ۲۴، بی ایس ایف کی ۱۲ ، آئی ٹی بی پی کی ۱۲ ،سی آئی ایس ایف کی ۱۲ اور ایس ایس بی کی ۱۲ کمپنیاں شامل تھیں۔