اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شہریت ترمیمی قانون: دیوبند میں جمعیۃ علماء کے ۴۵۹؍ کارکنان نے آج پھر دی گرفتاریاں جب تک سیاہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک تحریک جاری رہے گی:مولانا ظہور احمد قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 31 December 2019

شہریت ترمیمی قانون: دیوبند میں جمعیۃ علماء کے ۴۵۹؍ کارکنان نے آج پھر دی گرفتاریاں جب تک سیاہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک تحریک جاری رہے گی:مولانا ظہور احمد قاسمی

شہریت ترمیمی قانون: دیوبند میں جمعیۃ علماء کے ۴۵۹؍ کارکنان نے آج پھر دی گرفتاریاں
جب تک سیاہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک تحریک جاری رہے گی:مولانا ظہور احمد قاسمی
دیوبند۔۳۱؍دسمبر(ایس۔ چودھری)جمعیۃ علماء ہندکی جانب سے سی اے اے اور این آرسی کے خلاف جاری تحریک تحت آج پھر جمعیۃ علما ء ضلع سہارنپور کے 459 ؍ کارکنان نے اپنی گرفتاری دے کر اس قانون کے خلاف اپنا احتجاج کرایا اور حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ وہ فوری طورپر اس قانون کو واپس لیں جب تک یہ قانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک جمعیۃ علماء ہند کی یہ تحریک جاری رہے گی۔ اس دوران مقررین نے سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوئے تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کامطالبہ کیاہے ،ساتھ ہی متوفین کے لئے قرآن خوانی کرکے دعاء مغفرت کی ۔ عیدگاہ میدان میں منعقدہ احتجاجی مظاہرے کے پروگرام میں جمعیۃ علماء ہند کے ضلع صدر مولانا ظہور احمد قاسمی نے کہا کہ ایک خاص طبقہ کو ہراساں کرنے کے لئے سی اے اے اور این آر سی کو نافذ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک دستوری ملک ہے ،جس کا دستور تمام مذاہب کو مساوی حقوق دیتاہے لیکن موجودہ حکومت ایک خاص فرقہ کو ٹارگیٹ کرکے آئین ہند کونقصان پہنچارہی ہے،مگر جمعیۃ علماء ہند آئین کے خلاف اس قانون کی ہر محاذ پر مخالفت کریگی۔ مولاناظہور احمد قاسمی نے کہاک میرٹھ،لکھنؤ،کانپور،بجنور،بنارس اور مظفرنگر سمیت دیگر شہروں میںہوئے پر امن احتجاج میں شامل لوگوں کو صوبہ کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے حکم پر پولیس انتظامیہ نے اپنے ظلم و بربریت کانشانہ بنایا جو نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ کھلی دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک میں اپنا حق مانگنے والوں کو فسادی کہاجارہاہے، جو ہمیں لوٹ رہے ہیںوہیںہمیں کارروائی کئے جانے کی دھمکیاں دے رہے ہیں، جسکو کبھی برداشت نہیںکیاجائیگا۔جمعیۃ علماء کے ضلع جنرل سکریٹری ذہین احمدنے کہا کہ ہم کبھی بھی سی اے اے اور این آرسی کو قبول نہیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکومت اس قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک جمعیۃ کی اس تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے اور گرفتاری کا عمل جاری رہے گا۔ جمعیۃ یوتھ کلب دیوبند کے صدر اسماعیل قریشی نے کہا کہ ملک کے آئین میں سب کو مساوات کا حق حاصل ہے، لیکن کچھ لوگ پارلیمنٹ میں تعداد کی بنیاد پر ملک میں اپنا ایجنڈا تھوپنا چاہتے ہیں جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ یہ نیا قانون ملک کے دستور کے خلاف ہے جس کے لئے آئین ہند میں کوئی گنجائش نہیں ہے ،انہوں نے کہاکہ جب تک یہ کالاقانون واپس نہیں ہوگا اس وقت تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔اس دوران عیدگاہ گراؤنڈ میں قرآن خوانی کر کے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج میں پولیس کارروائی کاشکار بنے لوگوںکے لئے دعاء کی گئی اور حکومت سے اس تشدد کی غیر جانبدارانہ جانچ کامطالبہ کیاگیا۔ دریں اثناء جمعیۃ کے459؍ ضلع کارکنان نے اس قانون کے خلاف گرفتاری دی، ایس ڈی ایم دیوبند نے گرفتار کئے گئے افراد کو موقع پر ہی رہا کردیا ۔ پروگرام کی صدارت مولانا ظہور احمد قاسمی نے کی اور نظامت مولانا محمود صدیقی نے کی۔اس دوران مولانا ابراہیم قاسمی، شہر سکریٹری عمیر احمد عثمانی، چودھری صادق سمیت سیکڑوں کارکنان موجودرہے۔ احتجاج کے دوران ایس پی دیہات ودھیا ساگر مشر،ایس ڈی ایم راکیش کمار سنگھ،سی او چوب سنگھ،کوتولای انچارج یگ دت شرما سمیت بڑی تعداد میں پولیس اور فورس کی تعیناتی کے علاوہ خفیہ محکمہ بھی چوکناّ رہا۔