اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مولاناطاہر مدنی,ڈاکٹر کفیل خان اور دیگر کی گرفتاری اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا مظاہرہ طاہر مدنی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ، اس معاملے میں اعلی سطح کی تحقیقات ہونی چاہئے:مظاہرین 7 فروری,اعظم گڑھ (آئی این اے نیوز )

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 7 February 2020

مولاناطاہر مدنی,ڈاکٹر کفیل خان اور دیگر کی گرفتاری اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا مظاہرہ طاہر مدنی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ، اس معاملے میں اعلی سطح کی تحقیقات ہونی چاہئے:مظاہرین 7 فروری,اعظم گڑھ (آئی این اے نیوز )

مولاناطاہر مدنی,ڈاکٹر کفیل خان اور دیگر کی گرفتاری اور شہریت ترمیمی قانون کے خلاف خواتین کا مظاہرہ 

 طاہر مدنی اور دیگر کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کیا گیا ، اس معاملے میں اعلی سطح کی تحقیقات ہونی چاہئے:مظاہرین

 7 فروری,اعظم گڑھ (آئی این اے نیوز )
 آج سی اے اےاور بلریا گنج معاملے کو لیکراعظم گڑھ میں خواتین کے ذریعہ خاموش احتجاج کیا گیا۔ اس موقع پرمظاہرین کی جانب سے مولانا طاہر مدنی اور دیگر کی گرفتاری جن میں نابالغ بھی شامل ہیں کی گرفتاری پر سوالیہ نشان لگایا گیا۔گرفتاری معاملے میں سازش کا شبہ کرتے ہوئے اس معاملے کی اعلی سطح کی جانچ کا مطالبہ کیاگیا۔الزام لگاتے ہوئے مظاہرین نے  پولیس کے کردار پر بہت سارے سوالات اٹھائے  ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین نے کہا کہ مولانا طاہر مدنی ایک صاف ستھری شبیہہ کے آدمی ہیں ، یہ بات سب بخوبی جانتے ہیں۔ اعظم گڑھ کے ڈی ایم صاحب طاہر مدنی کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ بلریا گنج کیس میں گرفتار  افراد میں سے کچھ نابالغ بھی ہیں۔خواتین کا کہنا تھا کہ طاہر مدنی اور دیگر کے خلاف سنگین الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں۔ اس معاملے میں اعلی سطح کی جانچ بہت ضروری ہے ۔اس موقع پر ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ خواتین نے انہیں بے قصور قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر کفیل خان کوجھوٹے مقدمات میں پھنسایاجارہا ہے۔ مظاہرہ میں شامل خواتین نے بلریا گنج کی خواتین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب آپ کے ساتھ ہیں۔ خواتین نے طاہر مدنی ، ڈاکٹر کفیل خان اور دیگر کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھےجس میں طاہر مدنی ، ڈاکٹر کفیل خان کی رہائی کا مطالے والی تحریر تھی۔واضح رہے کہ بلریا گنج معاملے میں شروع سے ہی پولیس پر سوالیہ نشان لگائے جا رہے ہیں۔