اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: راہل گاندھی کا مودی کے نام خط ’معاشی سرگرمیوں کو مکمل بند کرنا مہلک ثابت ہو سکتا ہے‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے ملک میں دہاڑی پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جا سکتا۔

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 29 March 2020

راہل گاندھی کا مودی کے نام خط ’معاشی سرگرمیوں کو مکمل بند کرنا مہلک ثابت ہو سکتا ہے‘ راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے ملک میں دہاڑی پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جا سکتا۔


راہل گاندھی کا مودی کے نام خط ’معاشی سرگرمیوں کو مکمل بند کرنا مہلک ثابت ہو سکتا ہے‘

راہل گاندھی نے کہا کہ ہمارے ملک میں دہاڑی پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جا سکتا۔

نئی دہلی: کورونا وائرس کے بحران کے درمیان کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر کوویڈ ۔19 پر اپنی تجویز پیش کی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم کورونا وائرس سے لڑنے اور اس سے پیدا ہونے والی مشکلات سے نمٹنے کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے اثر سے نمٹنے کے لئے حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے وہ اس میں تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ تیزی سے پھیلتے ہوئے کورونا وائرس نے پوری دنیا کے ممالک کو فوری اقدامات کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ فی الحال ہندوستان تین ہفتوں کے لئے لاک ڈاؤن سے گزر رہا ہے۔ مجھے شبہ ہے کہ حکومت اس میں مزید توسیع کر سکتی ہے۔
وزیر اعظم مودی کو لکھے گئے خط میں راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’ہمارے لئے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ ہندوستان کے حالات مختلف ہیں۔ ہمیں کورونا وائرس سے متعلق دوسرے ممالک کی حکمت عملی کے علاوہ دیگر اقدامات کرنا ہوں گے۔ ہمارے ملک میں دہاڑی پر کام کرنے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ ایسی صورتحال میں تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بند نہیں کیا جا سکتا۔ معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بند کرنا کووڈ ۔19 سے ہونے والی اموات میں اضافہ کر دے گا۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا کہ ہماری ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ بزرگوں کو وائرس سے بچائیں، انہیں الگ تھلگ رکھیں اور نوجوانوں سے مضبوطی کے ساتھ رابطہ قائم کرنا چاہیے تاکہ وہ بزرگوں سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لاکھوں بزرگ گاؤں میں رہتے ہیں۔ معاشی سرگرمیوں کی مکمل بند کیے جانے سے لاکھوں نوجوان بے روزگار ہوجائیں گے اور اپنے گاؤں واپس جانا شروع کر دیں گے۔ اس سے دیہات میں رہنے والےان کے کنبہ اور بزرگ طبقہ کو متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جائے گا۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔