اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہندوستان میں سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار لوگ خودکشی کرتے ہیں

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 29 June 2020

ہندوستان میں سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار لوگ خودکشی کرتے ہیں

سری نگر: ہندوستان میں سالانہ ایک لاکھ 35 ہزار لوگ مختلف وجوہات کی بنا پر خودکشی کرتے ہیں۔ اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ 15 سے 29 سال کے درمیان کی عمر کے نوجوانوں میں خودکشی کے رجحان کے معاملے میں ہندوستان اول مقام پر ہے۔یہ اعداد و شمار خودکشی کی روک تھام کے لئے سرگرم کارکن ڈاکٹر رمیندر جیت سنگھ نے محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ جموں و کشمیر کے خصوصی پروگرام ‘سکون’ کے دوران ظاہر کئے۔انہوں نے کہا: ‘دنیا میں ہر سال آٹھ لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں۔ ہندوستان کی بات کریں تو یہاں سالانہ تقریباً ایک لاکھ 35 ہزار افراد خودکشی کرتے ہیں۔ دنیا کی آبادی کا 17.5 فیصد لوگ ہندوستان میں رہتے ہیں۔ پوری دنیا میں ہر سال ہونے والی خود کشیوں میں ہمارا حصہ 17 فیصد ہوتا ہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘نوجوانوں میں خودکشی کے رجحان کے معاملے میں ہمارا ملک پہلے نمبر پر ہے۔ یہ وہ نوجوان ہیں جن کی عمر 15 سے 29 برس کے درمیان ہوتی ہے’۔ڈاکٹر رمیندر جیت سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سالانہ 400 افراد خودکشی کر کے اپنی زندگی کا خاتمہ کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ‘جموں وکشمیر میں ہر سال زائد از ایک ہزار افراد خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں قریب 400 اموات ہوجاتی ہیں’۔خودکشی کی وجوہات کے بارے میں پوچھے جانے پر موصوف ڈاکٹر نے کہا: ‘بھارت اور جموں وکشمیر میں خودکشی کی وجوہات ایک جیسی ہیں۔ 52 فیصدی لوگ گھریلو تنازعات کی وجہ سے خودکشی کرتے ہیں۔ گھریلو تنازعات میں میاں بیوی میں جھگڑا، بہو سانس میں جھگڑا اور دیگر جھگڑے شامل ہیں’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘نوجوانوں کی جانب سے خودکشی کرنے کی وجوہات میں امتحانات کا دبائو اور امتحانات میں ناکامی سرفہرست ہے۔ خودکشی کی وجوہات میں منشیات کا عادی ہونا اور ذہنی دبائو میں مبتلا ہونا بھی شامل ہیں’۔ڈاکٹر رمیندر جیت سنگھ نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کے بیشتر ممالک میں پیدا ہونے والی صورتحال بھی خودکشی کی وجہ بن رہی ہے۔ان کا اس حوالے سے کہنا تھا: ‘کورونا کی وجہ سے عالمی سطح پر مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ لوگ اپنی نوکریاں کھو رہے ہیں اور انہیں مختلف النوع مسائل کا سامنا ہے۔ یہ مسائل بھی خودکشی کی وجہ بن رہے ہیں’۔موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ وہ لوگ جن کا رویہ تھوڑا عجیب غریب ہوتا ہے اور مایوسی کی باتیں کرتے ہیں ان میں خودکشی کا رجحان ہوتا ہے۔وہ مزید کہتے ہیں: ‘ان کی سوچ مختلف ہوتی ہے۔ ان کو کبھی کبھی آپ یہ کہتے ہوئے سن سکتے ہیں کہ “بہتر ہے کہ میں مر ہی جائوں”، “میں تنگ آچکا ہوں”۔ ایسے افراد کی ان باتوں کو نظر انداز نہیں کرنا ہے۔ ان سے بات کرنے کی ضرورت ہے’۔