اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کرکٹ کیا بلا ہے ؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 26 November 2016

کرکٹ کیا بلا ہے ؟

ازقلم: سلیم صدیقی پورنوی ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ تاریخ کی ورق گردانی سے اندازه هوتاهے که کرکٹ کی تاریخ کوئی زیاده پرانی نهیں هے, بس اس کے آغاز کو چار پانچ سو سال هوئے هیں ,مگر اس کھیل نے جتنی ترقی کی هے اتنی کسی کھیل نے نهیں کی ,فٹ بال اور باسکیٹ بال کی بھی تاریخ بهت پرانی هے ,مگر اس کو وه مقام و درجہ نه مل سکا جو کرکٹ کو ملا ہے , لیکن یه بھی حقیقت هے که نوجوانوں کو جتنا برباد کرکٹ نے کیا ہے اتنا کسی کھیل نے نه کیا هے اور نه هی کرسکتا , اس کھیل کے آغاز کے سلسه میں مختلف اقوال ملتے هیں گوگل اختلاف تاریخ سے بھری هوئی هے , ان میں سے ایک قول 1250ع کا بھی هے اور یه حضرت صلاح الدین ایوبی رح کی وفات کے ساٹھ سال بعد شروع هوا,اور اس کا مقصد حضرت صلاح الدین ایوبی سے هار کا بدله لینا تھا , اسی لیے بعض مؤرخین نے اس کے آغاز کی وجه اسلام دشمنی بتائی هے اس کو اسطرح بیان کیا هے ۔.جب بیت المقدس کی لڑائی میں عیسائی هار گیے تو انهوں نے اس کا بدله لینے کیلیے اس کھیل کو شروع کیا جس میں تین لکڑیاں اپنے عقیده تثلیث کے مطابق حضرت عیسی حضرت مر یم اور الله کے مجموعه کو بنام اسٹمپ گاڑا اور ایک لکڑی کو اپنے پوپ کے تصورسے اور گیند صلاح الدین ایوبی کے تصور سے رکھا اور پھر اس کھیل کا آغاز کیا اب سمجھنے اور غور کرنے کی بات یه هے که انهوں نے ایسا کیوں کیا? انهوں نے ایسا اس لیے کیا تاکه فاتح بیت المقدس سے هار کا بدله لے سکیں . اب اسٹامپ ,بلا اور گیند کامطلب یه هوا .تینوں الله هماری مدد کیلیے کھڑے هیں اور همارے پوپ صلاح الدین کی پٹائی کررهے هیں . اور بعض لوگوں کا یه بھی کهنا هے اس کھیل کا آغاز یهودیوں نے کیا اور اس کے پیچھے ان کی سازش یه تھی که مسلم نوجوانوں کے هاتھ میں بلا اور گیند پکڑادو یه اس میں مگن ہوجائیں گے۔ اور اپنے ہاتھوں سے تلوار چھوڑدیں گے۔ اس طرح وہ بزدل بن کر رہ جائیں گے۔ اور یہ بات حقیقت سے کچھ ملتی جلتی بھی لگتی هے جب سے نوجوانوں کے هاتھ میں بیٹ بال آئے تب سے هی مسلم نوجوانوں میں بزدلی آئی هے, یهی دیکھ لیجیے عا لمی میڈیا افغانستان کے عوام کو جزباتی ,بنیاد پرست ,ٹیررزم اور فنڈا منٹلزم کهتے هوئے نهیں تھک رها تھا اور خود هندوستانی میڈیا کو دیکھ لیجیے جنهیں افغانی عوام خونخوار نظر أرهے تھے, یهاں کے هر حملے میں افغانی طالبان کے هاتھ هونے کا الهام هوتا تھا ,اور حمله مکمل بھی نهیں هوپاتا که طالبان اور پاکستان کے ہاتھ ہونے کا الزام لگا دیتے تھے,جیسے هی افغان ٹیم ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں اتری تب سے افغان مسلمان ترقی کی راه پر گامزن نظر آرهے هیں جن کا کام صرف افغانستان کے عوام کی تحقیر کرنا تھا اب ان کا کام افغان ٹیم کی چھوٹی چھوٹی خبروں کو کوریج کرنا هوگیاہے، ان باتوں سے اندازه لگایا جاسکتا هے که هماری بربادی میں اس کھیل کا کتنا اهم رول رها هے ,اور پھر یه بھی سوچنے کی بات هے اس کو جتنی دلچسپی سے مسلم ممالک کھیل اور دیکھ رهے هیں اتنی دلچسپی سےانگریزی ممالک نہ کھیلتے ہیں نہ دیکھتے ہیں خیر اس کھیل کے آغاز کا جو بھی مقصد رها هو مگر نتیجه اس کا نقصاندہ ہی هی رها هے ۔ کسی کا نقصان هو نه هو ایشیائی ممالک اور مسلم نوجوانوں کا نقصان تو هوا هی هے۔ جن کے هاتھوں میں قرآن هونا چاهیے تھا ان کے هاتھوں میں گیندیں تھمادی گئیں, جن هاتھوں میں دشمنوں سے نپٹنے کا هتیار هونا چاهیے تھا ان هاتھوں کو بیٹ دے کر دشمنوں کے مقابله میں آنے سے معذور کردیا گیا۔ ترقی کے اعتبار سے بھی دیکھا جائے تو جن ممالک میں کرکٹ کا زور و شور زیاده هے وه معیشتی طور پر اپنے هم مقابل ملک سے بهت زیاده پیچھے هیں خود هندوستان کی حالت دگر گوں هے اور جن ترقی ممالک میں کرکٹ کھیلا بھی جاتا هے تو وهاں کے لوگ اس قدر اس کے دیوانے نہیں ہیں ، اور نہ ہی وہاں اتنا اس کا شور و غل نهیں هوتاہے،اور نه هی وهاں کے لوگوں میں اس سے اتنی دلچسپی هے۔ سال گزشته سے پیوستہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ورلڈ کپ هوا مگر وهاں کے عوام خال خال هی میدان میں نظر آئے۔ لیکن هندوستان پاکستان سری لنکا اور بنگله دیش کے عوام بہت زیادہ سیلفش هورهے تھے ۔ هم نے اپنے گرد و پیش میں ایسے ایسے لوگوں کو لاکھ لاکھ کا سٹه لگاتے هوئے دیکھا هے جو اپنے بچوں کو دو وقت پیٹ بھر کر روٹی نهیں دے سکتے, سٹے بازوں کا کیا حشر هوا هوگا وهی جانتے هونگے۔ مگر ان تکلیف دہ خبر سن کر ہمارے دل و دماغ میں بے چینی و کرب کا گہرا سایہ ضرور پڑتا ہے۔ اب آپ هی فیصله کرلیں هم کیسے ترقی کرسکتے هیں؟, افسوس صد افسوس! اب تو لوگ اسے مذهب اور حب الوطنی سے جوڑنے لگے هیں اسے حماقت کے سوا اور کیا کہا جاسکتا هے زرا غور کریں پوری دنیا کا بوس اور سپر پاور کهلانے والا ملک امریکه میں کرکٹ کو کیا مقام حاصل هے اور امریکه کے پاؤں چاٹنے والے هندوستان اور پاکستان میں اسے کیا رتبه حاصل هے ؟؟ اس سلسله میں بهت پهلے کسی کتاب میں ایک واقعه بھی نظر سے گزراتھا کہ جب کرکٹ ترقی کرتے هوئے جرمن تک پہونچا تو لوگ دھیرے دھیرے کافی اس کے دیوانے هونے لگے تو هٹلر( وهاں کا وزیر اعظم ) کو پته چلا تو اسے بھی یہ کھیل دیکھنے کا شوق هوا چناں چہ وه بھی دیکھنے کی غرض سے کرکٹ اسٹیڈیم پہونچ گیا اور دن بھر میچ دیکھتا رہا ۔جب شام هوئی تو معلوم کیا کس نے جیتا تو لوگوں نے جواب دیا اس کا فیصله چار دن کے بعد هوگا یه سنتے هی وه آگ بگوله هوگیا جناچه اسی وقت اپنے ملک میں اس کھیل پر پابندی لگادی چنانچہ! آج تک وهاں یه کھیل دوباره پنپ نهیں سکا ہے اور هاں یه بھی معلوم هونا چاهیے که سبرت رائے اور وجیے مالیا کی بربادی میں کرکٹ کا بڑا دخل هے اور نه جانے ایسے کتنوں لوگوں کو کرکٹ نے تباه کیا هوگا ؟ جب که اس کھیل میں سوائے کمپنیوں کے کسی کو کوئی فائده نهیں هوتا .... جس کھیل سے صرف پندره لوگوں کا فائده هو اور پچاس کروڑ لوگوں کا نقصان هو ایسے کھیل کے پیچھے اپنا تن من دھن سب قربان کرنا کهاں کی عقلمندی هے ؟