اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور یونین بینک آف انڈیا کے مینیجر سمیت اہلکار رشوت لے کر کالے دھن کو سفید کررہے ہیں، عوام نے کیا پولس سے کاروائی کا مطالبہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 26 November 2016

مبارکپور یونین بینک آف انڈیا کے مینیجر سمیت اہلکار رشوت لے کر کالے دھن کو سفید کررہے ہیں، عوام نے کیا پولس سے کاروائی کا مطالبہ!

جاوید حسن انصاری ــــــــــــــــــــــــــــــــــ مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/نومبر 2016) 1000 اور 500 کے نوٹ بند ہونے سے مبارکپور میں بنکر اپنا تانا بانا چھوڑ بینکوں کی لائن کے قطار میں لگ جارہا ہے جس کے گھر دو وقت کی روٹی نہیں مل پاتی ہے تو وہ بینکوں کے چکر لگاتے لگاتے مکمل دن کا وقت برباد کر رہیں ہے اور یونین بینک کے اے ٹی ایم سے مانگو پیسہ تو پھیکتی ہے پرچی لیکن بینک اہلکار شراب پی کر دھت ہو جا رہے ہیں 24 نومبر سے پہلے بنکر ایک ہزار اور 500 کے نوٹ تبدیل کرا رہا تھا جس کی آڑ میں برانچ یونین بینک کے مینیجر ایس پی سنہا اور کچھ اہلکاروں کی ملی بھگت سے مبارکپور غریبوں کے شناختی وغیرہ کاغذی فارمیلٹی کا حوالہ دکھا کر امیر سرمایہ داروں کی دولت کو سفید کرنے کے لئے 20 سے 25 فیصد تک دلال اور دیگر اپنے دلالوں کے ذریعے سے لوٹ کھسوٹ کا فن دھن کو سفید کرنے کا کام خوب پھل پھول رہا ہے جس پر بینک میں عوام جانے سے کترا رہی ہے حد تو تب ہو گئی جب بھوکا پیاسا بنکر اور کسان ہزار دو ہزار روپے اگر جمع کرنے اور نکالنے جا رہا ہے تو ان غریب بنکروں، کسانوں سے پین کارڈ مانگ کر ان کے سامنے ایک مصیبت اور کھڑا کر دے رہیں ہیں اس سلسلے میں بہت سے اخبار کی شہ سرخیوں میں بینک کا سیاہ چٹھا اخبارات میں شائع ہونے کے بعد بھی ان کے اوپر کوئی کارروائی نہ ہونے سے ان کے حوصلے اتنے بلند ہو گئے ہیں کہ اگر کوئی صحافی اور عوام ان بینک اہلکاروں سے کسی بھی طرح کے سوال جواب کرتا ہے تو بینک کے کام دھندہ چھوڑ کر عوام پر مار پیٹ کرنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں جس پر پولیس کو مداخلت کرنا پڑتا ہے اسی ترتیب میں جمعہ کو مذکورہ بینک میں صارفین کی طرف سے بینک اہلکار نشے کی حالت میں الجھ گیا اسی دوران خبر پاکر آئی این اے نیوز نمائندہ بھی معلومات لینے پہنچ گیا تو مذکورہ نشے میں دھت اہلکار صارفین کو چھوڑ کر صحافی سے الجھ گیا اور موبائل چھن کر پورہ نظام ڈيليٹ کر دیا اور معاملہ اتنا آگے بڑھ گیا کہ دونوں لوگوں میں کہا سنی کے ساتھ لڑائی تک کی نوبت آن پڑی جس کی اطلاع پاکر نگر پولیس چوکی انچارج انیرودھ کمار سنگھ نے اپنے پورے عملے کے ساتھ موقع پر جا پہنچے اور بینک کے اہلکاروں کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ عوام کا عہدہ چھوڑ کر مار جھگڑا پر آمادہ نہ ہوں جس پر گھنٹوں بعد پولیس کی مداخلت سے بینک اہلکار اپنے کاموں پر لگے. اس ناقص رویّے سے پورے قصبہ میں دن بھر بحث ہوتی رہی وہی عوام کا كہنا ہے کہ حکومت اور دیگر بینک 50 ہزار سے کم پر پین کارڈ مفت رکھا ہے لیکن مندرجہ بالا بینک سارے قوانین کو طاق پر رکھ کر غریب آدمی کو مارنے اور غریبی کا ناجائز فائدہ بینک اہلکار اپنے ذاتی پالتو دلالوں کو رشوت خوری پر ابھار رہے ہیں اور رات کے سناٹوں میں دیر رات تک اور چھٹی کے دنوں میں اپنی گوٹی بٹھانے کے لئے شہروں میں اپنا جال بچھا رکھا ہے. اس سلسلے میں شفیع الزماں انصاری، اظہر الدین انصاری، منا شکاری، منا جیسوال، راجا ورما، دنیش اور غلام غوث نے ضلع افسر سمیت بینک کے اعلی حکام سے کاروائی کا مطالبہ کیا ہے.