اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہماری شان ...

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 20 January 2017

ہماری شان ...



ازقلم: آصف امام بھوارہ مدہوبنی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ہم انسان کو اللہ رب العزت نے اشرف المخلوقات بنایا اور ہمیں ارضی بادشاہ بنایا اور اپنی نیابت عطاء کی اور ہم انسان کو زمین کاخلیفہ بنایا اورحکم دیا اے بنی آدم ہم نے انسان اور جنّات کو محض اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا.
اور ہم نے تمہیں ارضی خلافت سےسرفراز کیا تاکہ تمہارا آپس کاجینا آسانی کے ساتھ ہو ایک نظام کےساتھ ہو ایک قاعدہ کےتحت ہو تہمارے پیدا کرنے کا مقصد فوت نہ ہوجائے تمہارے پیدا کرنے کا مقصد صرف دنیا میں زندگی گزارنا نہیں ہے بلکہ عبادت مقصود ہے، لیکن ہم انسان دنیامیں  آکر صرف اور صرف بادشاہت اور حکومت میں لگے ہیں حالاںکہ ارضی بادشاہت اور خلافت تواسلئے دی گئی تھی کی ہمارادنیاوی زندگی ایک نظام اور ایک دستور کے مطابق چلے دنیا میں  راہنماہ ہماری ہر وقت اور ہر لمحہ اور ہر معاملہ میں وہ ہماری راہنمائی کرے ،ایک ہےآڈیل جس کے  طوروطریقہ کو اپنانا اور اپنی  زندگی میں اسےلانا اور اس پرعمل پیرا ہونا وہ ہیں انبیاء کرام علیہ السلام، انبیاءکرام کے خلافت کے بعد عام انسانوں کے خلافت کا دور آیا انبیاء کرام علیہم السلام اور بعض عام انسانوں نے جنہیں ارضی خلافت سے سرفراز کیا انہوں نے کماحقہ اس کاحق اداکیا، لیکن بہت سےظالم وجابر انسان ایسے بھی گزرے ہیں جنہیں خالق کائنات نے ارضی بادشاہت عطاء کی لیکن اس ظالم نے اس دیناءفانی کوہی دنیاءجاودانی سمجھ کراپنےکوآقااورعام انسان کوغلام جان کراس پرغلامی کی زنجیریں کستارہااور عام انسان کوراحت رسانی کے بجائے زحمت رسانی کا کام کرنے لگا ایک دن ایسابھی آیا کے وہ بھی خاک میں مل کررہ گیا ان ظالم و جابر بادشاہ وخلیفہ میں سے دو تین کا نام درج کررہاہوں ،نمرود ،فرعون، حجاج ابن یوسف، ہامان ،قارون انکے واقعات آپ تاریخ  کی کتابوں میں پڑھے ہوں گے ان میں سے صرف ایک کی ظالمیت کا مختصر ذکر کر رہا ہوں حجاج ابن یوسف یہ بھی اپنے وقت کا بادشاہ گزرے ہیں جہاں انکی ظالمیت کا ذکر ہوتا ہے وہیں انکی اچھائیاں بھی شمار کی جاتی مجھے صرف  ظالمیت کے متعلق بتانا ہے انکے بارے کہاجاتا ہے کہ انہوں نے بے شمار صحابہ کرام اور تابعی کاقتل کیاہےجس شام کسی صحابی یاکسی تابعی کاقتل نہ کرتے اس شام اسے نیند نہیں آتی...بعینہ یہی حال آج ہمارے ملک ہندوستان کاہے اورجوآج ہماراحاکم ہے کچھ اسی طرح کی ہمہ وقت سوچتا رہتا ہے اور گاہے بہ گاہے انجام بھی دیتا رہتا ہے کبھی گجرات کی شکل میں تو کبھی آسام کی شکل میں تو کبھی  بابری مسجد کو مسمار کر کے کبھی مظفرنگر میں فساد کرا کے تو کبھی اخلاق کاخون بہا کے کبھی نجیب کو اغواء کرا کے تو کبھی اسلامی شعار پر روک لگا کر تو کبھی نوٹ پر پابندی لگا کر غور و فکر کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اُن ظالم وجابر بادشاہ اور اِنمیں کوئی فرق نہیں ہے دونوں میں یکسانیت پائی جاتی ہے،،آخراسکا سبب کیا ہے تواس کا سبب اے بنی آدم ہم خود ہیں، نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کے انسانوں نے آپ کی باتوں کو مانااور آپ کو آڈیل اور راہنما مانا اور اللہ رب العزت کے حکموں کو بجا لایا تو خالق کائنات نے دنیاہی میں کہدیا میں ان سے راضی اور وہ مجھ سے راضی، آج ہم انسان جو اپنے آڈیل حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کےطوروطریقہ اور خالق حقیقی کے احکام کو بھلابیٹھے تو ہماری حالت ایسی ہی ہوگئی جیساکہ آقاءنامدار حضورپاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے حدیث وقدسی ہے جب انسان اپنے خالق کے احکام کو بھلاکر ناشکری اورظلمت و گمراہی کی حدپارکرجاتےہیں تو اللہ پاک اس پر مسلط کئےگئےبادشاہ کے دلوں کوبدل دیتے ہیں اور اسکےدلوں میں نفرت وعداوت بھر دیتے ہیں اور وہ حاکم اوربادشاہ اس پرطرح طرح کے مظالم ڈھاہتے ہیں تو ہم انسان کہتے ہیں یہ آج ہم پر ظلم کررہاہےیہ کیساحاکم ہے لیکن ہم انسانوں نے  کبھی اس پر تفکربھری نظروں سے نہیں دیکھا کہ یہ تو ہمارے کرتوتوں کاپھل ہے اےانسان ہم نے اپنی شان اپنےہی ہاتھوں کھو دیا اللہ پاک نےہمیں کس شان کے ساتھ پیداکیا اور ہم کس شان کے ہوگئے
اللہ پاک ہیمں صحیح سمجھ بوجھ عطاءکرے اور صراط مستقیم پرچلنےکی توفیق مرحمت فرمائے.   آمین یارب العالمین