اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور کے املو گاؤں میں کرنٹ کی زد میں آنے سے نابالغ کی موت، بجلی محکمہ کے خلاف کیا احتجاج!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 26 May 2017

مبارکپور کے املو گاؤں میں کرنٹ کی زد میں آنے سے نابالغ کی موت، بجلی محکمہ کے خلاف کیا احتجاج!



رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 26/مئی 2017) کرنٹ کی زد میں آنے والی بہن کو بچانے کے فراق میں بھائی کی جان چلی گئی جب کہ بہن کی جان بچ گئی، جس سے پورے علاقہ میں رنج و الم پھیلنے کے ساتھ ہی محکمہ بجلی کے خلاف بھی سخت اشتعال پھیل گیا اور سیکڑوں افراد نے مو قع پر جمع ہو کر بجلی ملازمین کے خلاف جم کر نعرے بازی کی.
یہ واقعہ مبارکپور تھانہ کے تحت موضع املو میں کل صبح میں قریب آٹھ بجے ہوا.
موصولہ خبر کے مطابق درجہ نو کی طالبہ پریم لتا (12)بیٹی دھرم راج ساکن مو ضع املو محمود پورہ کے ایک کھیت میں گھاس کاٹ رہی تھی کہ اسی وقت اس کا بھائی کندن (9) اسے لینے کے لئے پہنچ گیا، بھائی کو دیکھ کر اس کی بہن گھر جا نے کے لئے جیسے ہی کھڑی ہوئی کہ صرف تین فٹ کی بلندی سے گذرنے والے بجلی کے ہائی ٹینشن تار میں اس کا دوپٹہ پھنس گیا، جسے چھڑانے کے لئے پریم لتا کا ایک ہاتھ بجلی تار پر چلا گیاجسکی وجہ سے کرنٹ نے اسے جکڑ لیا، یہ دیکھ کر پاس میں کھڑا بھائی کندن نادانی میں وہ اپنی بہن کو پکڑ کر کھینچنے لگا جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بہن کو کرنٹ سے آزاد ہو گئی لیکن بھائی کرنٹ میں پھنس گیا اور پھر وہ کرنٹ سے اسی وقت آزاد ہوا جب اس کی جان چلی گئی.
اس حادثہ سے پورا علاقہ رنج و الم میں ڈوب گیا، خبر پاکر سیاسی و سماجی لیڈر حاجی عبد المقتدر انصاری عرف پلو فوراً موقع پر پہنچ گئے، جنہیں دیکھ کر لوگوں کا جوش کچھ زیادہ ہی بڑھ گیا اور انہوں نے بجلی ملازمین کے خلاف نعرے با زی شروع کر دی، مظاہرین کا الزام تھا کہ بجلی تار کی شکل میں کئی برسوں سے ہمارے سر پر یہ تلوار لٹکی ہوئی جسے اونچا کرنے کے لئے درجنوں بار محکمہ بجلی سے تحریری و زبانی داد و فریاد کی گئی لیکن بجلی ملازمین اسے کوئی اہمیت نہیں دی، جس کا انجام آج سب کے سامنے ہے، اس موقع پر حاجی عبدالمقتدر انصاری پلو نے کہا کہ بجلی کا یہ ہائی ٹینشن تار زمین سے صرف تین فٹ کی بلندی سے گذرا ہوا ہے جسے اونچا کرنے کے لئے بار بار بجلی ملازمین کی توجہ مبذول کرائی گئی لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی اور آج ایک نو نہال اسی تار کا شکار ہو گیا جسے ہم اب کسی صورت میں برداشت نہیں کر سکتے اور بجلی ملازمین کے خلاف سخت سے سخت کاروائی اور متوفی بچہ کے لواحقین کو معقول معاوضہ دلانے کے لئے وہ کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں.