اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: تلخ باتوں کو بھی اب دل سے بھلایا جائے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday 25 May 2017

تلخ باتوں کو بھی اب دل سے بھلایا جائے!


تحریر: مفتی محمد اسعد صاحب دارالعلوم محمودیہ دہلی
 919958401915+
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
باسمہ تعالیٰ
اللہ تبارک و تعالٰی نے دنیا کی ہر چیز کے اندر کوئی نہ کوئی تاثیر رکھی ھے کوئ نہ کوئی اثر رکھا ھے۔ آپ دیکھیں کہ اگر کوئی انسان سخت دھوپ میں کھڑا ھو جائے تو گرمی اور گرانی محسوس کرتا ھے اور اگر وہی انسان Ac والے کمرے میں بیٹھ جائے تو ٹھنڈک و سکون محسوس کرتا ھے۔
بالکل اسی طرح انسان اپنے منہ سے جو بھی بات نکالتا ھے سامنے والے پر اس کا کوئی نہ کوئی اثر ضرور ھوتا ھے۔ مثال کے طور پر اگر آپ نے کسی کو گالی دی تو سامنے والے کو غصہ آجاتا ھے آگ بگولا ھو جاتا ھے دشمنی پر اترتے ہوئے آپکو مارنے کے لیے تیار ھوجاتا ھے۔
اس کے برعکس اگر آپ کسی کی تعریف کرتے ہوئے اسے I LOVE YOU کہہ دیں تو سامنے والا آپ سے خوش ھوجاتا ھے محبت کرنے لگتا ھے آپ سے تعلق مضبوط کرنے کو سوچ نے لگتا ھے. اب یہ ظاہر ھوگیا کہ اگر انسان دوسروں سے خود کی عزت چاہتا ھے اپنی قدر چاہتا ھے تو اسے نرم لہجہ خوش کلامی اور صلہ رحمی کو اپنانا ھوگا۔
ہمارا معاملہ لوگوں کے ساتھ کیا ھے؟
اکثر ہم ایسا کرتے ہیں کہ اگر دوسرے نے ہمارے ساتھ اچھا سلوک کیا تو ہم بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں۔
اگر کسی نے ہمارے ساتھ برا سلوک کیا تو ہم بھی اس کے ساتھ برا سلوک کرنے لگتے ہیں۔
نہیں! نہیں! ہرگز نہیں،
ایسا نہیں ھونا چاہیے یہ اسلامی تعلیمات کے خلاف ھے ہمارا مذہب تو یہ کہتا ھے کہ اگر تمہارے ساتھ کوئ برا سلوک کرے تمہیں گالی دے تو تم اسکے ساتھ اچھا برتاؤ کرو اس کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤ۔ مومن کے لیے ہر حال میں صلہ رحمی ضروری ھے دوسرے کی پچھلی تمام باتوں کو بھلا کر ازسر نو تعلق قائم کرنا ضروری ھے چاہے اس نے ہمارے ساتھ کتنا ھی برا سلوک کیوں نہ کیا ھو۔ اور کوئی شخص آپ سے تعلق ختم کرنا چاہ رہا ہو لیکن آپ پھر بھی اس کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں تو یہ آپ کے لیے اور زیادہ اجر و  ثواب کا باعث ھے۔
"حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ یا رسول اللہ! میں اپنے رشتہ داروں سے بنا کر رکھنا چاہتا ھوں مگر وہ مجھ سے قطع تعلقی کرتے ہیں میں ان کی خیر خواہی چاہتا ھوں مگر وہ میرے ساتھ برا سلوک کرتے ہیں میں ان کے ساتھ بردباری سے پیش آتا ھوں مگر وہ میرے ساتھ جاہلوں جیسا سلوک کرتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا کہ تم ان کے پیٹ میں گرم ریت ڈال رہے ھو    جب  تک تم ان کے ساتھ ایسا ہی اچھا سلوک کرتے رھوگے تب تک اللہ کی جانب سے تمہارے لیے ایک مددگار مقرر رھےگا"
رمضان المبارک کی آمد آمد ھے ہم اس کا بہترین استقبال اسی وقت کرسکتے ہیں جبکہ ہم دوسروں کی تلخ باتوں کو بھلا کر ان کی غلطیوں کو نظر انداز کرکے ان کی طرف سے دئے گئے زخموں پر خوش اخلاقی کا مرہم رکھ کر خوش کلامی سے پیش آئیں۔ صلہ رحمی سے متعلق ہمیشہ یہ باتیں ضرور یاد رکھیں۔
صلہ رحمی میں یہ دس پسندیدہ چیزیں پائی جاتی ہیں۔
1 صلہ رحمی اللہ تعالٰی کی رضامندی کا ذریعہ ھے کیوں کہ یہ اسی کا دیا ھوا حکم ھے۔
2 قرابت والوں کو مسرت ھوگی  کیونکہ بہترین عمل ایمان والوں کو خوش کرنا ھے۔
3 اس سے فرشتے خوش ھوتے ہیں۔
4 صلہ رحمی کرتے وقت مسلمانوں کی طرف سے اسے تحسین و تعریف حاصل ھوگی۔
5 اس سے ابلیس ملعون غمگین ھوتا ھے۔
6 اس سے عمر میں برکت ھوتی ھے۔
7 رزق میں بھی برکت ھوتی ھے ۔
8 صلہ رحمی سے مرنے والے آباو اجداد خوش ھوتے ہیں۔
9 باہمی پیار و محبت بڑھتا ھے کیونکہ ایک دوسرے کی خوشی و غم میں شریک ہونے اور تعاون کرنے سے محبت بڑھتی ھے۔
10 سب سے بڑا فائدہ یہ ھے کہ مرجانے کے بعد اجر بڑھتا رہتا ھے اس لئے کہ رشتہ دار اعزا و اقربا جب بھی اسکے احسانات اور حسن سلوک کو یاد کریں گے تو اس کو دعائیں دیں گے۔
تو آئیے ہم مل کر عہد کریں کہ ہمارے ساتھ جس کسی نے بھی برا سلوک کیا ہم اس کو اللہ کے لئے آخرت کے حساب و کتاب سے ڈرتے ہوئے معاف کرتے ہیں۔ اور جن لوگوں سے ہم نے برس ہا برس سے تعلق تورڑے رکھا ان کی تلخ باتوں کو بھلاکر آج ھی ان سے پیار و محبت کے ساتھ مصافحہ کرکے تعلق قائم کرتے ہیں۔ اللہ پاک ہم سب کے دلوں کو نرم بنائے۔ آپس میں پیار و محبت اور صلہ رحمی کرنے والا بنائے۔ آمیـــن