اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: آٹھ سال سے چل رہے مقدمے سے مئو عدالت نے مختار انصاری کو کیا باعزت بری، تین افراد کو مجرم قرار دیا!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 27 September 2017

آٹھ سال سے چل رہے مقدمے سے مئو عدالت نے مختار انصاری کو کیا باعزت بری، تین افراد کو مجرم قرار دیا!


رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مئو(آئی این اے نیوز 27/ستمبر 2017) منا سنگھ  قتل معاملے میں چل رہے آٹھ سال تک مقدمے میں آج 27/ ستمبر کو مئو کی عدالت نے مختار انصاری سمیت آٹھ لوگوں باعزت بری کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ آج سے 8 سال پہلے مئو شہر کے مشہور ٹھیکیدار منا سنگھ اور اس کے ساتھی راجیش رائے کو گولی مار کر قتل کر دینے کے معاملے میں جمعہ کو فاسٹ ٹریک کورٹ کے جج عادل آفتاب احمد کی عدالت کی طرف سے جمعہ کو فیصلہ کیا جانا تھا، لیکن سیکورٹی کے مدنظر فیصلہ 27 ستمبر تک ٹال دیا گیا تھا، جبکہ آج فیصلے میں مختار انصاری کو بری کردیا گیا ہے، مقدمے کے فیصلے کے وقت ممبر اسمبلی مختار انصاری خود کورٹ میں موجود رہنے کی ذرائع سے خبر ملی تھی لیکن سیکورٹی کی غیر موجودگی میں انہیں عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکا، وہیں ڈبل قتل کی پیشی کو لے کر صبح سے ہی کچہری کے احاطے پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ہر آنے جانے والے افراد کی گہری تلاشی لے کر اندر جانے کا انتظام کیا گیا ہے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے سی سی ٹی وی کیمرے کے بھی انتظامات کئے گئے تھے.
بتاتے چلیں کہ ٹھیکیدار مننا سنگھ اور اس کے ساتھی راجیش رائے کی 29 اگست سن 2009 کو شہر کوتوالی علاقے کے نرئی ڈیم واقع یونین بینک کی شاخ کے قریب موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کی طرف سے گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا، مدعی مقدمہ هریندر سنگھ کی تحریر پر کوتوالی نگر میں مئو کے صدر ممبر اسمبلی مختار انصاری، ہنومان پانڈے،پنکج رامو، اوپیندر، رجنیش، امیش، انوج، اروند اور امریش وغیرہ کو مورد الزام بنایا گیا، بعد غور چارج شیٹ عدالت میں پوسٹ کیا گیا. 8 سال تک جاری رہی سماعت کے دوران کل 22 گواہ میں سے 17 گواہ کو عدالت میں پیش کیا گیا تقریبا 8 سال تک لی گئی سماعت کے بعد عدالت نے پتراولی کو مکمل مانتے ہوئے دونوں اطراف کے وکالت کی بحث سننے کے بعد 22 تاریخ کو اس مقدمے کا فیصلہ سنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن معزز جج نے 27 تاریخ کو فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا تھا، آج فیصلہ کا وقت آگیا اور مختارانصاری کو باعزت بری ہونے کی راحت مل چکی ہے، اس مقدمے میں تین افراد کو مجرم قرار دیا گیا ہے، ان لوگوں کی سزا کا فیصلہ آئندہ دو تین روز میں کیا جا سکتا ہے۔
مختارانصاری کے باعزت بری کی خبر ملتے ہی مئو شہر اور دیگر جگہوں پر مختارانصاری کے مداح خوشی کا اظہار کر رہے ہیں، میٹھائیاں تقسیم کی جا رہی ہیں۔
مئو میں آئندہ ہونے والے نگرپنچایت الیکشن کے امیدوار طیب پالکی نے اس فیصلے سے خوشی کا اظہار کیا ہے، اس خوشی کی گھڑی میں انہوں نے لوگوں کو میٹھائیاں بھی کھلائی۔
مختار انصاری کے فرزند عباس انصاری نے اس فیصلے پر خدا کا شکر ادا کیا ہے اور عوام کی دعاؤں پر اظہارِ تشکر کیا.