اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: طلبہ مدارس پر حملہ کب تک؟

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 24 December 2017

طلبہ مدارس پر حملہ کب تک؟

ازقلم: یاسین صدیقی
yaseensiddiquijmu@gmail.com
ـــــــــــــــــــــــ
مکرمی!
ہندوستان کی سیاست کس سمت جارہی ہے کیا یہی سب کا ساتھ سب کا وکاس  ہے ہم طلبہ مدارس پر ظلم و ستم ٹرینوں میں مارپیٹ آخر کب تک چلتا رہے گا ملی تنظیمیں اس معاملہ کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لے رہی؟ رواں سال کے اختتام پر گزشتہ بیس دنوں میں طلبہ مدارس پر یہ دوسرا حملہ ہے حملہ آوروں اور شرپسندوں کے اتنے حوصلے بلند ہیکہ کسی بھی وقت کہیں پر ورادات کو انجام بحسن خوبی دے دیتے ہیں.
 گزشتہ روز مادر علمی دارالعلوم وقف دیوبند میں زیر تعلیم نجیب اللہ جو تعطیل ششماہی امتحان میں گھر گیا ہوا تھا اور وہ واپس بیگم پورا اکسپریس  سے مادرعلمی کی  لوٹ رہا تھا کہ جب یہ ٹرین اترپردیش کے سلطانپور اسٹیشن پر پہونچی تو اچانک کچھ غڈے آئیں اور ان کا بیگ لےکر بھاگنے لگے جب اس نے ان کاتعاقب کیا تو ان لوگوں نے ان کو اتنا مارا کہ نیم مردہ کردیا اور وہ لوگ وہاں سے فرار ہوگئے، جبکہ وہ مدد کیلئے چلاتا رہا مگر کسی بھی انسان نما حیوان کے کانوں پر جو نہیں رینگی کہ بیچارے مظلوم مسافر کی مدد کریں، خیر کسی طرح انہوں نے اپنے مشفق اساتذہ کو اس کی اطلاع دی اور انہوں نے وہاں کی مقامی جمعیت کو حالات سے آگاہ کیا، جب تک ان کی ٹیم وہاں پہونچی وہ غمزدہ اور ڈرا سہما طالب علم دوسری ٹرین پکڑ کر لکھنؤ پہونچ گیا تھا لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہیکہ ہماری ملی تنظیمیں ارباب مدارس اور ہمارے سیاسی قائدین ان سب معاملوں کو سنجیدگی سے کیوں نہیں لے رہی ہے اورحکومت پر دباؤں بناکر ان ملزمین کو کیفردارتک کیوں نہیں پہونچا رہی ہے کیا آزاد ہند میں ہماری کوئی حیثیت نہیں رہ گئی؟ کیا اسی طرح ہم پٹتے رہیں گے؟ اگر 7 دسمبر(مولانا طاہر قاسمی وکرم شیلا اکسپریس) والے معاملہ کو سنجیدگی سے لیکر حکومت پر دباؤ بناکر ان ملزمین کے خلاف کاروائی ہوتی تو شاید آج نجیب اللہ کے ساتھ یہ معاملہ نہ ہوتا کہاں ہے جی آر پی ؟
اسلئے اب خاموش بیٹھے رہنے سے کام چلنے والا نہیں ہمیں محتاط ہو کر اپنے حقوق کیلئے آگے آنا ہوگا اور معاملہ کو سنجیدگی سے لینا ہوگا.