اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: یوم جمہوریہ اور ہماری ذمہ داری!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 29 January 2018

یوم جمہوریہ اور ہماری ذمہ داری!

ازقلم: نبیل احمد سیدھا سلطان پور
ــــــــــــــــــــــــــ
قارئین کرام!
   گرچہ ہندوستان 15 اگست 1947 کو برطانوی تسلط سے آزاد ہوگیا تھا لیکن 26 جنوری کو ہندوستانی تاریخ میں سب سے زیادہ اہمیت اس لیے حاصل ہے کہ اس دن ہندوستان کے آئین کا نفاذ کیا گیا اور ہندوستان  ایک خود مختار ملک اور ایک مکمل طور پر رپبلکن یونٹ بن گیا جس کا خواب ہمارے رہنماؤں نے دیکھا تھا، لاکھوں علماء نے اپنے خون جگر سے اس گلستاں کی آبیاری کی تھی اور ملک آزاد کرانے کیلۓ جد و جہد کی سنگلاخ وادیوں میں آبلہ پائ کی تھی، اور اپنے ملک کی خود مختاری کی خاطر جام شہادت بھی نوش کیا ۔
اور ان کی پیہم جدو جہد سے ملک غلامی کی زنجیر سے آزاد ہوگیا، جیسا کہ اوپر یہ بات آچکی ہے کہ اس دن آئنی نفاذ ہوا چنانچہ آئینی نفاذ کے دن کے طور پر 26 جنوری کو بطور یاد گار منانے کیلئے طے کیا گیا، یہ دن آزاد اور جمہوریہ ہند کی حقیقی روح کی نمائندگی کرتا ہے، لہذا اس دن کو ہمارا ملک ایک جمہوریہ ہونے کے لحاظ سے اسے بطور تقریب مناتا ہے ۔
آج سے 67 سال پہلے اس دن برطانوی ایکٹ کو منسوخ کیا گیا جو 1935 سے نافذ تھا اور اس کی جگہ خود ہندوستانیوں کا بنایا ہوا دستور نافذ ہوا۔
ہندوستان کے آئین کی بنیاد انصاف اور مساوات پر قائم ہے ۔اس کے ابتدائیہ میں کہا گیا ہے کہ اس آئین کی رو سے ہندوستان خود کو آزاد اور جمہوری ملک قرار دیتا ہے ۔ اس کے ذریعہ تمام شہریوں کے لیے معاشی سیاسی اور تعلیمی وغیرہ انصاف کو بروۓ کار لایا جاۓ گا ۔
اظہار خیال کی آزادی، عقیدہ مذہب اور عبادت کی آزادی دی جاۓ گی اور ملک کی سالمیت اور یکجہتی کو برقرار رکھا جاۓ گا۔
اگر ہمیں ایسا لگ رہا کہ ہم بہت دبے کچلے ہیں تو ہمیں ذرا اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا اور اگر ہماری ذہن میں یہ بات پیوست ہوگئ کہ ہم پر ظلم کیا جارہا ہے تو ہمیں اپنی کمی کوتاہی پر نظر دوڑانی ہوگی ۔
ہماری یہ حالت ہوگئی ہے اور تعلیم سے اس قدر دوری ہوگئی کہ ہمارا اپنا کوئی وکیل نہیں ہے جو ہماری صحیح طور پر ترجمانی کرے، صحیح  بات یہ ہے کہ ہم تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں اور اس کی تلافی اس وقت تک نہیں ہوسکتی جب تک ہم لہو و لعب اور دنیاوی زیب زینت کو بالاۓ طاق نہ رکھ دیں۔
 ایسے وقت میں  ہماری یہ ذمہ داری ہےکہ ہم تعلیمی میدان کے خلاء کو پر کریں آج ہم تعلیمی میدان میں بہت پیچھے ہیں ہم میں جو پڑھنے والے ہیں اکثر وہ غریب خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں  جس کی وجہ سے وہ چاہتے ہوۓ بھی تعلیم نہیں حاصل کر پاتے لہذا انھیں بہتر تعلیم دلانے کی ہماری ذمہ داری ہس اور وہ بچے جو امیر گھرانے کے ہوتے ہیں وہ آورہ گردی اور ہوٹل بازی میں مصروف ہیں انھیں راہ راست پر لانے کیلئے ایک تحریک چلائی جاۓ، اگر ہم چاہتے ہیں ہمارے ملک کی جمہوریت برقرار رہے اور ملک میں امن و امان بحال رہے تو ہمیں اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی دلانا ہوگا دوسرے. یہ کہ باہم اتحاد و اتفاق رکھا جاۓ  اور خاص طور پر غیر مسلم بھائیوں سے تعلقات  کو مضبوط کیا جاۓ اور ان کے ساتھ انصاف، صلہ رحمی اور حسن سلوک روا رکھا جاۓ جیسا کہ قرآن نے حکم دیا ہے۔
             ـــــــــــعـــــــــ
دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت
میری  مٹی سے بھی خوشبوۓ  وفا آئے گی