اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہم چوں ڈنگرے نیست!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 24 January 2018

ہم چوں ڈنگرے نیست!

تحریر: محمد ساجد اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــ
عوام کی نگاہ میں ہم ایک عالم دین ہیں اور ان کے درمیان ہم عالم دین کی حیثیت سے اپنی زندگی بسر بھی کرتے ہیں، وہ ہماری باتوں کو بغور سنتے بھی ہیں اور بطور سند لوگوں کے درمیان بیان بھی کرتے ہیں، انکا نظریہ ہے کہ مولوی صاحب نے کہا ہے یا بتایا ہے تو صحیح ہی ہوگا لیکن ان بے چاروں کو کیا خبر کہ ہم بھی بہت سی باتوں کو بغیر تحقیق و تفتیش کے پھیلانے اور اشاعت کرنے میں لگ جاتے ہیں.
لہذا ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ کسی بھی بات کو آگے پہنچانے سے قبل اس کی چھان بین کر لیں کہیں ایسا نہ ہو کہ نعوذ باللہ ہم بھی "بحسب المرء من الکذب ان یحدث بکل ما سمع (مسلم)" کے زمرے میں داخل ہوجائیں اور اس کے نتیجہ میں ہونے والے فتنہ و فساد کےذریعہ و سبب بن جائیں.
مذہب اسلام نے تو ہمیں اس بات کہ تعلیم دی ہے کہ کسی بھی خبر پر یقین کرنے سے پہلے اس کی جانچ پڑتال کر لو قرآن کہتا ہے
"(يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ جَاءَكُمْ فَاسِقٌ بِنَبَإٍ فَتَبَيَّنُوا أَنْ تُصِيبُوا قَوْمًا بِجَهَالَةٍ فَتُصْبِحُوا عَلَىٰ مَا فَعَلْتُمْ نَادِمِينَ)
[Surat Al-Hujurat 6]
لیکن موجودہ زمانے میں اس پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے، کچھ تو ہماری ناقص العلمی اور کچھ تو قلت مطالعہ مزید اس پر رنگ چڑھ گیا ہے سوشل میڈیا کا کہ ہمارے پاس کوئی خبر آئی نہیں کہ ہم فورا اسے پھیلانے میں لگ جاتے ہیں ہم میں سے کچھ تو اس تشہیر کو اپنا فرض منصبی سمجھ بیٹھتے ہیں، ہمیں اتنی بھی توفیق میسر نہیں ہوتی کہ اس خبر کی تحقیق کرلیں، آیا یہ خبر صحیح ہے یا غلط؟
لیکن ہمیں اتنی فرصت کہاں کہ اسکی تلاش و جستجو میں لگیں! ہم اگر اس کی تحقیق و تفتیش میں لگے تو دوسرا بازی مار لے جائے گا اور اس دوڑ کے میدان میں اول مشتہر کا سہرا کسی اور کے سر باندھ دیا جائے گا اور اسی کو سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ متحرک و فعال تسلیم کر لیا جائے گا.
کیا ہم نے کبھی سوچا کہ ہماری ایک غلط خبر سے لوگوں میں ڈر اور خوف کا ماحول پیدا ہوجائے گا، خود ہمارے مدارس اس کا نشانہ بن سکتے ہیں،  نہیں! بھلا ہم کیوں سوچیں؟ ہمیں تو اول آنا ہے مسلمانوں میں اضطراب و بے چینی پھیلتی ہے تو پھیلنے دو، ہمیں کیا غرض، ہمارے نام کا شہرت کا ڈنکا تو پیٹا ہی جا رہا ہے، پوری اسلامی برادری میں ثابت کر دینا ہے کہ میں بھی کسی سے کم نہیں، تم ایک خبر بھیجو گے تو میں پانچ بھیجونگا بھلے ہی وہ غلط کیوں نہ ہوں، لیکن بھیجونگا ضرور...