اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور میں۲۳؍ حفاظ کی دستاربندی، مولانا اسرارالحق قاسمی اور مولانا صدیق اللہ چودھری و دیگر علماء، ائمہ و دانشوران کا خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday 25 March 2018

دارالعلوم اسراریہ سنتوشپور میں۲۳؍ حفاظ کی دستاربندی، مولانا اسرارالحق قاسمی اور مولانا صدیق اللہ چودھری و دیگر علماء، ائمہ و دانشوران کا خطاب!

کولکاتہ(آئی این اے نیوز 25/مارچ 2018) مسلمانوں نے احکامِ نبویﷺ اور قرآن کریم سے اپنا رشتہ توڑ لیا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ مسلمان ہر محاذپرناکامی سے دوچار اور ذلیل و خوار ہو رہے ہیں،اس خطرناک صورت حال کو بدلنے کے لئے ہمیں فوری اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی ایم پی نے حفظ و تجوید کے معروف ادارہ دارالعلوم اسراریہ فقیر پاڑہ، جولہ سنتوشپور میں منعقدہ جلسۂ دستار بندی سے صدارتی خطاب کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ آج ہمارا سماج عملی سطح پر مختلف برائیوں میں مبتلا ہے، جن سے پرہیز کرکے مضبوطی کے ساتھ قرآن و سنت کا دامن تھامنا ضروری ہے۔
ریاستی وزیر و صدر جمعیۃ مولانا صدیق اللہ چودھری نے اپنے سبق آموز خطاب کے دوران کہاکہ اس مدرسہ کے کم عمر طلباء نے علماء ، ائمہ اور ہزاروں کے مجمع میں ٹھوس یادداشت اور صحت قواعد و مخارج کے ساتھ مختلف سوالات کے جوابات دیے، جس سے قلبی خوشی ہوئی، جس کے لئے میرے شاگرد اور اس مدرسہ کے مہتمم مولانا نوشیراحمد اور یہاں کے قابل اور محنتی اساتذہ کرام لائق مبارکباد ہیں، انہوں نے کہاکہ شہر اور سہولتوں سے دور پسماندہ آبادی میں قائم اس طرح کے اداروں پر خا ص توجہ دینے کی ضرورت ہے اور ہمیں اپنے معاشرہ کو تعلیم یافتہ و دین دار بنانے کے لئے ایسے مزید ادارے قائم کرنا چاہئے۔ٹیپو سلطان مسجد کے امام مفتی عبدالشکور مظاہری نے کہاکہ یہاں نورانی قاعدہ اور تجوید کی رعایت کے ساتھ حفظ قرآن کا ٹھوس نظام ہے بلکہ ضرورت کے مطابق عصری علوم انگریزی، حساب وغیرہ کی بھی معیاری تعلیم دی جاتی ہے، جو خوش آئند بات ہے، گلبرگہ سے آئے مولانا عبدالمقتدر الیاس نے کہاکہ مجھے یہ جان کر دلی مسرت ہوئی کہ یہاں کے بچے آل کولکاتہ و بنگال اور کل ہند سطح کے مسابقۂ حفظ و تجوید میں اول ،دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرکے اپنے والدین اور مدرسہ کانام روشن کررہے ہیں۔ بلگچھیا کے امام حکیم مولانا عبدالرحمن جامی نے بچوں کی ٹھوس یادداشت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کے بچے حفظ مکمل کرنے کے بعد بغیر دور کئے ہوئے بھی تراویح سنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اسی طرح بائیس یا پچیس پارہ کے حافظ بھی تراویح سناتے رہے ہیں جو یقیناً ایک خوش آئند پہلو ہے، مٹیابرج سعودیہ مسجد کے امام علامہ صابر القادری نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہاں آکر مجھے محسوس ہوا کہ طلبۂ کرام کو سنتِ نبویﷺ اور بزرگان دین سے محبت کرنے کے ساتھ ان کے نقش قدم پر چلنے کی عملی مشق بھی کرائی جاتی ہے، انہوں نے کہاکہ حفظ قرآن کی تکمیل کرنے والے طلبہ زیادہ تر دس بارہ سال کی عمر کے ہیں جنہوں نے نہایت مختصر عرصہ میں پورا قرآن یاد کرلیا، میں ان بچوں کی یادداشت کو دیکھ کر کافی متاثر ہوا ہوں، قبل ازاں معزز مہمانوں کے ہاتھوں 23حفاظ کی دستار بندی عمل میں آئی.
اس موقع پر ان طلبہ سے قرآن کریم کے مختلف مقامات سے سوال جواب بھی کیاگیااور بچوں نے مختلف علمی موضوعات پر رنگارنگ پروگرام پیش کرتے ہوئے اردو، عربی، بنگلہ ،انگریزی زبان میں تقاریر ومکالمہ کے علاوہ نماز کے سنن و فرائض اور مستحبات،مسنون دعائیں اور نعت رسولؐ بھی پیش کئے جنہیں حاضرین نے دلچسپی سے سنااور دادوتحسین سے نوازا ۔اس جلسہ کے شرکاء میں اے ایم یو اولڈ بوائز کے جنرل سکریٹری انجینئر وقار احمد خان، الحاج شمیم اختر جاوید، چاندنی کے امام مولانا مشتاق مظاہری ، امام مفتی خلیل کوثر ،تانتی بگان کے امام مولانا ابوطلحہ جمال ، رپن اسٹریٹ کے امام مولانا عبدالسبحان ندوی ، دھرم تلہ کے امام مولانا ریحان، ملی کونسل کے جنرل سکریٹری حاجی شہود عالم،پروفیسر مستقیم ،امام مولانا ندیم ندوی،امام مولانا مشرف حبیبی ،امام مولانا معظم ندوی،امام مولانا اسعدالحسینی،کمرہٹی کے امام مولانا مظہر،توپسیہ کے امام مولانا ناظم ،مومن پور کے امام مولانا اشرف علی، کاشی پور کے امام ڈاکٹر واجد علی، چاپدانی کے غلام محمد، ماسٹر زین العابدین، حاجی جمشید علی ملا، مٹیابرج کے شکیل انصاری، ماسٹر شوکت علی،حاجی محمود عالم، حاجی شمشیر عالم زمزم ہوٹل اور پورنیہ کے امام مفتی عبدالمعیذ اور دیگر علماء و ائمہ کے نام قابلِ ذکر ہیں، جبکہ اس اجلاس میں دور دراز سے ہزاروں مرد و خواتین نے شرکت کی۔