اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ارباب مدارس سے ایک گزارش!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 23 June 2018

ارباب مدارس سے ایک گزارش!

از قلم: اجوداللہ پھولپوری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
تعلیمی دور کا آغاز ہوچکا ہے مہمان رسول قافلہ در قافلہ علمی میدان میں قسمت آزمائی کیلئے نکل چکے ہیں کچھ کی میزبانی آپکے حصہ میں آئیگی تو کچھ کی دوسرے کے حصہ میں.....!!
منتظمین مدارس اپنے کچھ اصولوں پر انکو پرکھنے کے بعد اگر وہ پورے اترتے ہیں تو مستقل ممبر شپ کا پروانہ دیتے ہیں ورنہ آخری سلام کر انہیں آگے روانہ کردیتے ہیں....!!
بیشک اصول و ضوابط اپنی جگہ مگر ایک بات یہ بھی اصول و ضابطہ کے ساتھ سامنے رھنی چاھئے کہ قوم کے ۹۵% بچے دنیاوی تعلیم میں مشغول ہیں اور یہ بات بھی پیش نظر رہے کہ ان میں ان بچوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جو ذہین و فطین ہوتے ہیں.... آپکے پاس آنے والے ۵% بچوں میں کمزور ذہن کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اب انہیں ۵% کمزور ذہنوں کو آپ نے تقویت دینی ہے اور انہیں اس لائق بنانا ہے کہ کل کو دین شریعت کے بہترین سپاہی بن سکیں، کام دقت طلب ہے مگر محنت کی جائے تو ان شاءاللہ یہی کمزور طلبہ ایک طاقت بن کے نکلیں گے....!
بڑے اداروں کو ہر جماعت میں کچھ % (پرسنٹ) کمزور طلبہ کیلئے جگہ رکھنی چاہیئے اور جماعت کے تیز طرار طالبعلم کے ذمہ کمزور طالبعلم کو لگا دینا چاہیئے ان شاءاللہ مثبت اور بارآور نتیجہ سامنے آئیگا، اگر ہر ادارہ کمزوروں سے راہ فرار اختیار کرنے لگے گا تو یہی بچے معاشرہ کیلئے ناسور بن جائیں گے اور انکی اپنی تباہی کے ساتھ معاشرہ بھی برباد ہوجائیگا جسمیں ہم برابر کے شریک مانے جائینگے.
ہمت کریئے بنائے ہوئے اصولوں میں کچھ ترمیم کریئے خلوص کے ساتھ بڑھایا گیا ایک ایک قدم نیکیوں کے حسین جھونکے لائیگا اور شاید یہی قدم ہم سب کے کیلئے باعث نجات بن جائے.
مزہ بھی جب ہے جب کچھ نیا ہو، ذہین طلبہ تو یوں بھی ترقیوں کی راہیں سمیٹتے ہوئے منزل کی طرف رواں دواں ہوتے ہیں.....قابل تحسین لمحہ تو وہ ہوگا جب کمزور سے کمزور بچہ بھی آپکی محنتوں کاوشوں اور حوصلوں کے طفیل روشن ستارہ بن کے ابھرے اور علم وعمل کے آسمان کو اپنی طاقت پرواز سے چھوتا ہوا نظر آئے......!!
            ـــــــــــــعــــــــ
نــشـہ پـلا کـے گـرانا تـو سـب کـو آتا ہـے
مزہ تو تب ہے کہ گرتوں کو تھام لے ساقی