اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مہمانان رسول، فی امان اللہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 23 June 2018

مہمانان رسول، فی امان اللہ!

از قلم: اجوداللہ پھولپوری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
ماہ شوال سے تعلیمی سال کا آغاز ہوتا ہے محبین شریعت عید کی خوشیاں اپنے عزیز واقارب کے ساتھ ذوق و شوق سے بانٹنے کے بعد علم دین کی پیاس بجھانے کے واسطے اپنا اپنا بوریا بستر لیکر مخزن علم کی تلاش میں سرگرداں ہوجاتے ہیں، اپنے اعزہ و اقارب کو چھوڑ کر اپنا جادۂ راہ اپنے سروں پر اٹھائے ہوئے یہ نحیف و لاغر جسم ایک بہت بڑی امانت کو اپنے سینوں میں منتقل کرنے کے واسطے جن تکلیفوں سے گزرتے ہیں اس کا احساس تحریر و قلم کے زریعہ محسوس نہیں ہوسکتا.
آج ہمارا جدید اور دنیا دار طبقہ ان طالبین علوم نبوت کو کمتر درجہ میں رکھتا ہے اور رکھتا ہی نہیں بلکہ گاہے بگاہے اسکا احساس کرانے سے چوکتا بھی نہیں، علم دنیا یقینا ایک اہمیت کا حامل ہے لیکن اسکا فائدہ بھی محدود مدت تک ہے، ہاں یہی علم اگر علم شریعت کی روشنی میں حاصل کیا جائے تو اسکا فائدہ دونوں جہاں میں حاصل ہوسکتا ہے لیکن آج علم دنیا حاصل کرنے والے عموما اس علم کو کسب معاش کا زریعہ بناتے ہیں اور بطور بزنس گھر والے بھی اسمیں رقم انویسٹ کرتے ہیں نتیجہ یہ ہوتا ھیکہ تعلیمی فراغت کے بعد ھی ذہن و دماغ اس رقم کو مع منافع کے جلد از جلد واپس حاصل کرنے کیلئے حرام حلال میں فرق کو بھول جاتا ہے اور مخلوق کے درد کو بھی نظر انداز کردیتا ہے، حالانکہ اگر یہی علم علمِ شریعت کی ہو بو کے ساتھ ہوتا تو دنیا کے ساتھ دین حاصل کرنے کا زریعہ ہوتا، خیر علم دین اور علم دنیا کی افادیت اور غیر افادیت کی بحث اپنی جگہ، آج ہمیں اس تعلیم کی ضرورت ہے جو ہمیں اس زندگی کا علم دے اور مابعد کا بھی علم دے، ہمیں وہ تعلیم چاہیئے جو ظاہر کے ساتھ ساتھ باطن کے علم سے بھی آشنا ہو، ہمیں وہ تعلیم چاہیئے جو ہمیں بتا سکے کہ اس چند روزہ ذندگی میں بہت کچھ حاصل کرنا اور اسے یہیں چھوڑنا بھی ہے اور ساتھ ہی بہت کچھ ذخیرہ کرکے دوسری دنیا میں بھیجنا ہے.
لیکن آج ایسے علم کا فقدان اسقدر ہیکہ کہا نہیں جاسکتا، دنیا حاصل کرنے کی ہوڑ اسقدر ہیکہ آج بہت سے علم دین سیکھنے والے بھی ایسے ہیں جنکا مشن روز اول سے ہی دنیا ہوتی ہے، شاید یہی وجہ ھیکہ آج ہمارے ادارے محمد بن قاسم اور صلاح الدین ایوبی پیدا کرنے سے عاجز ہیں، آج کی تعلیم کا سب سے بڑا المیہ یہ ہیکہ آج تعلیم تقرب پروردگار کے لئے نہیں بلکہ حصول روزگار کیلئے حاصل کی جاتی ہے، ظاھر سی بات ہے جب تعلیم کا مقصد دنیا ہو تو وہ دینی نتیجہ کیسے پیدا کرسکتی ہے؟
بس یہی گزارش ہیکہ آپ لوگ جس ارادہ سے گھر سے نکلے ہیں اسمیں قوت پیدا کیجئے، آپ ایک عظیم مقصد کیلئے گھر سے نکلے ییں اسکی عظمت کا احساس ہونا چاہیئے دنیا جتنی مقدر ہے وہ ملکے رہیگی، اپنی نیت کو متزلزل ہونے سے بچائیے، اللہ آپ کا حامئی و ناصر ہو اور آپکو اپنی حفظ و امان رکھے، سفر میں قافلہ بنا کے چلئے، مخلوق خدا کے ساتھ اسلامی اخلاق سے پیش آیئے، شرپسندوں سے کنارہ کش رہیے، اللہ تعالی آپ سبکو جملہ شرور و فتن سے محفوظ رکھے اور آپکو اپنے مقصد میں کامیابی عطاء فرمائے.آمـــین