اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ھِندِی مُسَلمَان آزادِی سِے پَہلے اَور آزادِی کِے بَعد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 30 July 2018

ھِندِی مُسَلمَان آزادِی سِے پَہلے اَور آزادِی کِے بَعد!

از قلم: عَبدُالمَاجِد بھِیروِی
9044200572

اللہ تبارک وتعالٰی نے انسان کو فطرةً آزاد پیدا فرمایا ہے جب اس کی آزادی میں کوٸی رکاوٹ حاٸل ہوجاتی ہے تو غیرت خداوندی کو جوش آجاتا ہے اور اس سے نجات کےلٸے کوٸی راستہ پیدا فرماتا ہے جیسا کہ بنی اسراٸیل کو فرعون کے ظلم و ستم اور اس کی غلامی سے آزادی کےلٸے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مبعوث فرمایا اسی طرح نبی کریم ﷺ کو پوری نوع انسانی کا نجات دہندہ بنایا اور آپ جو دین لاٸے وہ دین دینِ فطرت ہےاس کی فطرت اور مزاج میں حرّیت اور آزادپسندی شامل ہے انسان کی غلامی کو وہ سب سے بڑی لعنت قراردیتے ہیں ۔
ملک ہندوستان برصغیر کے اہم ملکوں میں شمار ہوتا ہے مسلمانوں نے یہاں تقریباً آٹھ سو سال تک شاندار طریقے سے حکومت کی زمانہ قدیم سے اس کی دھاک ساری دنیا پر بیٹھی ہوٸی تھی عوام و خواص کی زبان میں وہ ”سونے کی چڑیاں“تھا یہاں مسلمانوں کو عروج و زوال کے لحاظ سے سب سے زیادہ سنگین صورت حال برطانوی سامراجیت کے زمانے میں پیش آٸی اور وہ سونے کی چڑیا ہندوستان کو اپنی گرفت میں لینے کا خواب دیکھنے لگےظلم و بربریت اور سفاکی کی شکلیں اختیار کرنے لگے تو سب سے پہلے مسلم قوم نے ہی اپنے علماء کی قیادت میں آزادی کی جدوجہد شروع کی جس کے اول علمبردار حضرت شاہ ولی اللہ محدّث دہلویؒ تھے
15 اگست کی تاریخ ہندوستان کی ایک یادگار اور اہم ترین تاریخ ہے اسی تاریخ کو ہمارا یہ پیارا وطن ہندوستان انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا اور طوق سلاسل کا سلسلہ ختم ہوا تقریباً دو سو سال تک مسلسل قربانیوں اور جانفسانیوں کے بعد یہ دن دیکھنے کو نصیب ہوا جانوں کا نذرانہ پیش کرنے اور سب کچھ لٹانےکے بعد ہمارا ہندوستان آزاد ہوا
آج ہم جو اطمینان اور سکون کی زندگی گزاررہے ہیں اور آزادی کے ساتھ جی رہے ہیں یہ سب ہمارے مسلم عوام اور علماء کی دَین ہے اگر مسلمان میدان جنگ میں نہ کودتے اور علماء مسلمانوں کے اندر جذبہ آزادی کو پروان نہ چڑھاتے تو پھر شاید کبھی یہ ہندوستان آزاد نہ ہوتا یہ ایک تاریخی حقیقت اور ناقابل فراموش سچاٸی ہے کہ مسلمانوں نے ہی سب سے پہلے اور سب سے زیادہ اس ملک کو آزاد کرانے کی کوشش کی اور اپنی آنکھوں میں اپنے پیارے وطن کی آزادی کے خواب لٸے جان و تن نچھاور کیا سخت ترین اذیتوں کو جھیلا خطرناک سزاوں کو برداشت کیا اور طرح طرح کے مصائب سے دوچار ہوٸے
آج پورے ملک میں جشن یوم آزادی منایا جارہا ہے ہندوستان کی آزادی کو ستر سال ہوچکے ہیں لیکن غور تو کیجٸے تحریک آزادی کی بنیاد 1857 میں کس نے ڈالی تھی ؟ دیش کی آزادی کےلٸے قدم آگے بڑھانےوالے اور سینوں پر گولیا کھانے والے کون تھے ؟ ہمارے علماء کرام ہی تو تھے کیا تاریخ شاملی کا میدان بھول سکتی ہے ؟ کیا تاریخ ریشمی رومال کی تحریک کو فراموش کر سکتی ہے تحریک آزادی کے میر کارواں حضرت شیخ الہند ؒ نے اپنے شاگردوں کی پوری فوج لگادی جمیعت علماء نے علماء و مفکرین کو قاٸدین کا ایک جتھا بناکر میدان میں اتاردیا ایک طرف مہاتماگاندھی نہرو شاشتری بھگت سنگھ سبھاس چندر بوس پٹیل جی جیسے تحریک کے نیتا تھے تو دوسری طرف مسلم لیڈران میں شیخ الہند ؒ امام الہند ؒ شیخ الاسلام ؒ مولانا محمد علی جوہر ؒ حکیم اجمل خان مفتی کفایت اللہ ؒ جیسے عظیم لیڈران انگریزوں سے ٹکر لےرہے تھے
ان بزرگوں نے ان لیڈروں نے وطن کی آزادی کےلٸے مصائب و آلام کی وادیاں طے کیں ہیں جیل کی صعوبتیں برداشت کیں سینوں پر گولیاں کھاٸیں انگریزوں نے تحریک آزادی کو کچلنے کےلٸے طاقت استعمال کی منافرت کا زہر گھولا دھمکیاں دیں مظالم کے پہاڑ توڑے جلاوطنی کی سزاٸیں سناٸیں جاٸداد ضبط کی اخبارات و رساٸل پر پابندیاں لگاٸیں مگر جو تحریک چل پڑی تھی جو قافلہ نکل پڑا تھا جو کارواں چل پڑا تھا وہ تادم حیات لڑنےکا عزم رکھتا تھا وہ ببانگ دُہل کہتا تھا
       ــــــــــــعـــــــــــ
سرفروشی کی تمنا اب ہمارے دل میں ہے
دیکھنا ہے زور کتنا بازوٸے قاتل میں ہے

میں تحریک آزادی کی گہراٸیوں میں نہیں جانا چاہتا میں جلیا نوالہ باغ کی خونیں داستاں نہیں سنانا چاہتا تحریک آزادی کی تاریخ بہت خوفناک اور بہت ہولناک ہے بس کہنا یہ ہے کہ 15 اگست 1947 بڑی قربانیوں اور جانفسانیوں کے بعد حاصل ہوا تھا آزادی کا سورج طویل تاریکی کے بعد طلوع ہوا تھا گلشن ہند لہو کا نذرانہ لےکر لہلہایا تھا چمن وطن خون سے سیراب ہوکر مہکا تھا اور لہو کا نذرانہ پیش کرنے والے ہمارے علماء تھے آزادی کا نعرہ بلند کرنےوالے ہمارے علماء تھے آزادی کا چراغ روشن کرنے والے ہمارے علماء تھے یہ سچ ہے کہ مہاتما گاندھی نے تحریک آزادی کو نیا رخ دیا جزبہ آزادی کو تیز کیا مگر ان کا مشیر کون تھا انکا ہمراز کون تھا انکا بازو کون تھا ؟ وہ نہرو نہیں تھے پٹیل نہیں تھے بھگت سنگھ نہیں تھے بلکہ امام الہند مولانا ابوالکلام آزاد ؒ تھے مولانا محمد علی جوہر تھے اگر مسلمان تحریک آزادی کا صور نہ پھونکتے تو گاندھی جی کےلٸے تحریک آزادی کی قیادت دشوار ہوتی اگر ہمارے علماء 1857 کا انقلاب برپا نہ کرتے تو ہندوستان کی پثمردہ قوم میں آزادی کا شعور پیدا نہ ہوتا
مگر آہ ۔۔۔ آج آزادی کو ستر سال ہوگٸے ہمارے علماء کی قربانیوں کو ماننے والا کوٸی نہیں  کہتے ہیں کہ اس ملک میں مسلمانوں کا کیا بچا ہی ہے جو تھا وہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی شکل میں خود موجود ہے مسلمانوں کا یہاں کچھ نہیں ہے چلے جاو پاکستان چلے جاو بنگلہ دیش ۔۔۔
       ــــــعــــ
معلوم اگر ہوتا انجام محبت کا
نہ دل ہی دیا ہوتا نہ پیار کیا ہوتا

آج ہندوستان یوم آزادی منارہا ہے خوشیاں منارہا ہے مگر کیا یہی جشن آزادی ہے کہ مسلمانوں کو تہہ تیغ کیا جاٸے ؟ کیا اسی کےلٸے ہندوستان کو آزاد کرایا گیا تھا کہ ہماری مسجدوں کو مندروں میں تبدیل کیا جاٸے ؟ ہمارے مدارس و مکاتب کو دہشت گردی کا اڈا کہا جاٸے ؟ کیا اسی کےلٸے ہندوستان کو آزاد کرایا گیا تھا کہ ہمارے گھروں کو کھیتوں کو اور ہماری بستیوں کو جلایا جاٸے اجاڑا جاٸے ؟ کیا اسی کےلٸے ہندوستان کو آزاد کرایاگیاتھا کہ ہماری عورتوں کی عصمت دری کی جاٸے ہمارے بچوں کو قتل کیا جاٸے ہمارے نوجوانوں کو ہلاک کیا جاٸے ؟ کبھی دہشت گردی کے نام پر کبھی گٸورکھچا (رکشا)کے نام پر کیا اسی کےلٸے ہندوستان کو آزاد کرایا گیا تھا کہ دہشت گردی کے نام پر بےقصور مسلم نوجوانوں کو جیلوں کے اندر بند کیاجاٸے کبھی مفتی عبدالقیوم کو تو کبھی مولانا انظر شاہ قاسمی کو ؟ کیا اسی کےلٸے ہندوستان کو آزاد کرایاگیا تھا کہ گٸوماتا کے نام پر گٸورکشا کے نام پر ہجومی تشددکے ذریعہ  کبھی جنید کو تو کبھی اخلاق کو تو کبھی اکبر کو مارا جاٸے ؟ کیا اسی کو یوم آزادی کہا جاٸے کہ انگریز یہاں سے چلے گٸے اور سامراجیت ختم ہوگٸی اور بربریت آگٸی منافرت آگٸی تعصب کی ہواٸیں چلنےلگیں ؟ ذرا ان شہدا کی روح سے تو پوچھو کہ ان پر کیا گزرتی ہے جنھوں نے اس کی آزادی کےلٸے مادروطن کو اپنا لہو دیا تھا تاکہ آزادی کے بعد ہندوستان کے ہندومسلم اتحاد کا چمن لہلہاٸےگا محبت کی فضا قاٸم ہوگی متحدہ سماج وجود میں آٸےگاایمانداری کا دور دورہ ہوگا رواداری کا زمانہ ہوگا
ہم آزاد ہندوستان کے آزاد شہری ہیں یوم آزادی ہمارے لٸے نعمت ہے اسلٸے کہ یہ ہمارے بزرگوں کا تحفہ ہے یہ ہمارے علماءکرام کی قربانیوں کا نتیجہ ہے
آٸیے آج سے ہم یہ عہد کریں کہ ہم اپنے بزرگوں کی میراث کو بربادی سے بچاٸینگے شرپسندوں کے شر سے وطن کی حفاظت کرینگے آیٸے ہم اپنے عمل و کردار سے آزادی کا صحیح مفہوم واضح کریں اور نفرت عداوت منافرت لاقانونیت اور بربریت اور فرقہ پرستی کا جم کر مقابلہ کریں اور یوم آزادی کو ایک تحریک کا دن بنادیں نیا ماحول پیدا کریں نیا ہندوستان تعمیر کریں
خوشحال اور پُرامن ہندوستان گنگا جمنی تہذیب کا ہندوستان
ہندو مسلم اتحاد کی علامت ہندوستان
شیخ الہند امام الہند شیخ الاسلام کا ہندوستان مہاتماگاندھی نہرو پٹیل کا ہندوستان
علامہ اقبال اور ٹیگور کا ہندوستان سبھاش چندر بوس اور جنرل شہنواز کا ہندوستان
اور اشفاق اللہ خان اور سردار بھگت سنگھ کا ہندوستان تعمیر کریں اور اخوت و بھاٸی چارگی اور پیارومحبت پیدا کریں ار شانہ بشانہ ہوکر کہیں ۔۔۔۔
           ــــــــــعــــــــ
مذہب نہیں سکھاتا آپس میں بَیر رکھنا
ہندی ہیں ہم وطن ہیں ہندوستاں  ہمارا