اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: سیکولرزم کے نام پر اپوزیشن پارٹیاں مودی اینڈ کمپنی کو کررہی ہے مضبوط: نظرعالم

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 27 October 2018

سیکولرزم کے نام پر اپوزیشن پارٹیاں مودی اینڈ کمپنی کو کررہی ہے مضبوط: نظرعالم

دہلی میں 8سالہ معصوم اور سیتامڑھی فسادمیں درجنوں لوگوں کا قتل جمہوری ملک کیلئے شرمناک: نیازاحمد

مسلمانوں پرہورہے لگاتارتشدد پرجمعیۃ علماء ہند بہار اور امارت شرعیہ، پٹنہ خاموش کیوں؟: مہدی رضا

سالم آزاد
ـــــــــــــــــ
مدھوبنی(آئی این اے نیوز 27/اکتوبر 2018) لگاتار ملک میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، لنچنگ کے نام پر پہلے ہی سیکڑوں بے قصور مسلمانوں کو بیچ سڑکوں پر مار دیا جاچکا ہے لیکن کسی بھی نام نہاد سیکولر پارٹیوں کی زبان تک نہیں کھلی، ایک طرف ملک کی راجدھانی دہلی جیسی جگہوں پر بے قصور 8 سالہ معصوم کو لنچنگ کا شکار بناکر مارا جارہا ہے اور دوسری طرف نام نہاد اپوزیشن پارٹیاں مودی اینڈ کمپنی کو مضبوط کرنے کی سیاست میں مصروف ہے، ملک میں اِن دنوں جمہوریت کا کھل عام قتل کیا جارہا ہے، نام نہاد سیکولر لوگ تماشائی بنے بیٹھے ہیں
اور مودی کے ہٹنے کا انتظار کررہے ہیں، کیا مودی کے اقتدار سے ہٹنے کے بعد نام نہاد سیکولر پارٹیاں ملک کے سبھی مذاہب کے ماننے والے لوگوں کے ساتھ انصاف کر پائے گی اس کی جواب دہی کون لے گا؟ کیا ایسا نہیں لگتا ہے کہ ملک کی جتنی بھی سیکولرزم کے نام پر اپوزیشن پارٹیاں سیاست کررہی ہیں وہ اپنی کرسی کی سیاست میں مصروف ہیں اور مودی کمپنی کو یک طرفہ مضبوطی پہنچانے کا کام کررہی ہے؟جس مودی اینڈ کمپنی کو جیل کی سلاخوں میں ہونا چاہیے تھا آج ملک کا وزیراعظم بنا بیٹھا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟ اُترپردیش جیسی ریاست میں یوگی آدتیہ ناتھ جس کو ملک اور بیرون ملک کے بہت سارے اخباروں نے دہشت گرد بتایا اُسے وزیراعلیٰ کی کرسی پر بٹھادیا جاتا ہے ملک کے لوگ تماش بین بن کر کھل عام غنڈہ گردی اور معصوم مسلمانوں کے قتل عام کا تماشہ دیکھ رہے ہیں جو جمہوری ملک کے لئے شرمناک ہے، اگر جمہوری ملک کو بچانا ہے تو سبھی اپوزیشن پارٹیاں ہوش کے ناخن لے اور کرسی کی سیاست چھوڑ عوام کے حق میں کام کرے اور اس کے مسائل کو حل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کے امن اور خوشگوار ماحول میں نفرت کی سیاست کرنے والوں کے خاتمہ کے لئے ایمانداری کے ساتھ سڑکوں پر اُترے، ملک تبھی مضبوط ہوگا جب سبھی مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ برابری اور انصاف کا معاملہ بنے گا، اگر کسی ایک ذات یا مذہب کے ماننے والوں کو سازش کے تحت نشانہ بنایا جاتارہا تو ملک مضبوط ہونے کی جگہ کمزور ہوگا؟ مذکورہ باتیں آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدر نظرعالم نے پریس بیان میں کہی۔ وہیں دوسری جانب انصاف منچ کے ریاستی نائب صدر نیاز احمد نے دہلی میں 8 سالہ معصوم اور سیتامڑھی میں درجنوں لوگوں کے قتل پر بولتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے ملک کی راجدھانی میں ایک 8 سالہ معصوم کو لنچنگ کے نام پر مار دیا جارہا ہے یقیناً سوچنے کو مجبور کرتا ہے کہ ملک کدھر جارہا ہے، نیازاحمد نے صاف لفظوں میں کہا کہ یہ بات ملک کی عوام سمجھنے لگی ہے کہ مسلمانوں کو بھاجپا حکومت جان بوجھ کر نشانہ بنارہی ہے اور جہاں تہاں لنچنگ کے نام پر مار رہی ہے۔
 مسٹر نیاز نے آگے کہا کہ اپوزیشن پارٹیاں 8 سالہ معصوم کے قتل پر تو خاموش ہے ہی سیتامڑھی میں مورتی وسرجن معاملے کو لیکر جس طرح سے درجنوں مسلمانوں کو جان سے مار دیاگیا ہے اس پر بھی خاموشی اختیار کئے ہوئی ہے جو شرمناک اور جمہوری ملک کے لئے خطرہ ہے، اگر اسی طرح ملک کے مسلمانوں کو مارا جاتا رہا اور نام نہاد سیکولر پارٹیاں خاموش تماشائی بنی رہی تو ملک کو برباد ہونے سے کوئی بچانہیں سکتا، ملک کو بچانا ہے تو فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے والی پارٹیوں کے خلاف نام نہاد سیکولرزم کے نام پر سیاست کرنے والی اپوزیشن پارٹیوں کوکھل کر سامنے آنا ہوگا اور ملک کی عوام کے حق میں کھڑا ہونا ہوگا، اپوزیشن پارٹیاں صرف ووٹ بینک کے لئے مسلمانوں کے استعمال سے باز آئے نہیں تو 2019-20 کے انتخاب کے نتائج کچھ اور ہی ہوں گے، کیوں کہ جس طرح سے بھاجپا کو مضبوط کرنے کی سیاست اپوزیشن پارٹیاں کررہی ہے اس سے کہیں نہ کہیں مسلم اقلیتی طبقہ واقف ہوچکی ہے اور سبھی پارٹیوں کی سیاست کو اچھے سے سمجھ بھی رہی ہے اب مزید ووٹ بینک کے نام پر استعمال ہونے سے مسلمان بچیں گے۔
مسٹر نیاز احمد نے حکومت بہار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جتنی جلد ہو سیتامڑھی فرقہ وارانہ فساد میں مرنے والوں کی باڈی کو پولیس انتظامیہ سے بول کر مرنے والوں کے اہل خانہ کے سپرد کرے اور فساد کی جانچ کسی بڑی ایجنسی سے کرائے وہ بھی عدالت کی دیکھ ریکھ میں ہونی چاہیے، فساد میں جو بھی بے قصور لوگوں کو جان سے مار دیا گیا ہے اس کے اہل خانہ کو روزگار اور معاوضہ کے طور پر 25-25 لاکھ روپیہ دیا جائے، وہیں دہلی میں8 سالہ معصوم کے قتل کی بھی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم کے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے اور ساتھ ہی ایک کروڑ روپیہ معاوضہ کے طور پر دہلی اور مرکز کی حکومت فوراً ادا کرے اگر ریاست اور مرکز کی حکومت کے کان پر جوں نہیں رینگا تو دونوں حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔
وہیں بیداری کارواں کے رکن مہدی رضا روشن القادری نے سیتامڑھی فساد پر امارت شرعیہ اور جمعیۃ علماء ہندبہار کی خاموشی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے لگاتار کچھ سالوں سے بہار میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے اس پر ریاست کی یہ دونوں بڑی تنظیمیں خاموشی اختیار کئے ہوئی ہے جو ریاست کے مسلمانوں کے لئے لمحۂ فکریہ ہے، مہدی رضا نے آگے کہا کہ ایک ہفتہ سے سیتامڑھی میں مسلمانوں کو لگاتار نشانہ بنایا جارہا ہے اور یہ دونوں تنظیمیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کیا یہ دونوں تنظیمیں اور ان کے سربراہ کے آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے یا پھر اس انتظار میں ہے کہ کوئی اور بڑا فساد رونما ہو اور مسلمانوں کا مزید نقصان ہو تو راحت رسانی پہنچائیں گے، درجنوں بے قصور مسلمانوں کو مار دیا گیا ہے جس کی باڈی کو پولیس انتظامیہ نے چھپانے کا کام کیا ہے اور مرحوم کے اہل خانہ کو باڈی دینے سے پولیس انتظامیہ انکار بھی کررہی ہے جس سے مزید ریاست کے مسلمانوں میں غم و غصہ کا ماحول بنتا جارہا ہے۔ وقت رہتے اس پر دونوں تنظیموں کو آگے آنا چاہیے اور حکومت وقت سے اس معاملے پر جواب طلب کرنی چاہیے؟ ورنہ ریاست کی عوام کا اعتبار دھیرے دھیرے تنظیموں اور ان کے سربراہوں سے اُٹھتا چلا جائے گا۔