اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: شان سے بولو کہ ہم اعظمی ہیں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Saturday 24 November 2018

شان سے بولو کہ ہم اعظمی ہیں!

از قلم: محمد واصل اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــ
فخر سے کہو کہ ہم اعظم گڑھ سے تعلق رکھنے والے ہیں، ارے  ہاں سر تان کر گردن اٹھا کر بولو کہ ہمارا ضلع اعظم گڑھ ہے، نمایاں کیوں نہیں ہوگی یہ اعظم گڑھ کی مٹی ہے، ویسے تو یہ جگ ظاہر بات ہے کہ ہمارا پیارا ضلع اعظم گڑھ بہت ساری خوبیوں کا حامل ہے، یہاں کا فرد کسی ملک کا وزیراعظم بنتا ہے تو کسی ملک میں جا کر صدارت کے عہدے پر فائز ہوتا ہے، اگر بزنس کرنے میں فرینک اسلام بنتا ہے تو سیاست میں ابو عاصم بنتا ہے، کرکٹ میں جہاں سرفراز خان بنتا ہے تو والی بال میں طارق منگراوی بنتا ہے، غرض یہ کہ ہمارے ضلع میں ہر طرح کی خوبیوں کے حامل لوگ موجود ہیں۔
لیکن ساری خوبیوں میں سب سے نمایاں جو خوبی ہے وہ یہ ہے کہ ہمارے ضلع اعظم گڑھ میں ایک سے بڑھ کر ایک علماء و صلحاء نے جنم لیا، جنھوں نے اپنے علوم و فنون سے عالم اسلام کو تازگی بخشی، اگر فن تفسیر میں دیکھا جائے تو علامہ حمید الدین اعظمی علیہ الرحمہ کی خدمات دیکھو، فن تاریخ کو پڑھنا ہو تو علامہ شبلی نعمانی اعظمی علیہ الرحمہ کو پڑھو اور قاضی اطہر مبارک پوری علیہ الرحمہ کو پڑھو، فن شاعری سیکھنا ہوتو علامہ اقبال سہیل اعظمی علیہ الرحمہ سے استفادہ کرو، تصوف کو سمجھنا ہو تو ماضی قریب کے مفتی عبداللہ پھولپوری علیہ الرحمہ کی زندگی پر نظر ڈالو، اگر بدعت و خرافات کا قلع قمع کرنا ہوتو مولانا اعجاز اعظمی علیہ الرحمہ کی عملی زندگی کھنگالو، اگر حدیث میں مہارت حاصل کرنا ہو تو شیخ عبدالحق علیہ الرحمہ و محدث کبیر مولانا حبیب الرحمن اعظمی علیہ الرحمہ کو خدمات حدیث کو سامنے رکھو، اگر فن مناظرہ میں ملکہ و قوت حاصل کرنا ہوتو مناظر اسلام فاتح اسلام حضرت مولانا مفتی محمد راشد صاحب اعظمی دامت برکاتہم استاذ حدیث دارالعلوم دیوبند کی صحبت اختیار کرو۔
غرض یہ کہ دین اسلام کے ہر میدان میں اعظمی سپوتوں نے کارہائے نمایاں انجام دئے ہیں اور دنیائے اسلام میں اپنی اپنی صلاحیتوں و خوبیوں کا ڈنکا بجوایا ہے، اللہ کا فضل و کرم ہے کہ یہ مبارک سلسلہ ہنوز جاری و ساری ہے، آج بھی سر زمین اعظم گڑھ میں ایسے ایسے لوگ موجود ہیں جو دین و اسلام کی خدمات میں دل و جان سے لگے ہوئے ہیں، اب بھی ایسے لوگ زندہ ہیں جن کے علم کا ڈنکا چاروں طرف بج رہا ہے۔
   تو  آئیے ہم آپ کی ملاقات اسی مبارک سلسلہ کی ایک کڑی جو اپنے بزرگان دین کے نقش قدم پر گامزن ہے اور دین کی خدمات میں ایک عرصہ دراز سے کارہائے نمایاں انجام دے رہا ہے ایک ایسے شخص سے کرواتے ہیں جو اپنی مثال آپ ہے، یعنی سرزمین اعظم گڑھ سے تعلق رکھنے والے  لاکھوں کروڑوں طلباء علماء کے دلوں کی دھڑکن  دارالعلوم دیوبند کے مایہ ناز استاذ حدیث محقق مدقق ابن حجر ثانی حضرت مولانا حبیب الرحمن صاحب اعظمی مدظلہ العالی سے ۔
حضرت والا کو تو اللہ نے بہت ہی اونچے مقام سے نوازا ہے لیکن اس کے باوجود حضرت والا کی سادگی دیکھتے  ہی بنتی ہے کہ کھجور خریدنے کے لئے خود ہی ایک منزلہ سے اتر کر بڑھاپے کے باوجود جاتے ہیں اور خود سے خریداری کرتے ہیں، اس سادگی پہ کون نا مر جائے اے خدا، دعا ہے کہ اللہ تعالی حضرت والا کا سایہ تا دیر قائم دائم رکھے آمین.