اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مولانا علی حسن مظاہری کی تعلیمی خدمات اور انکی سماجی ومعاشرتی سرگرمیاں لائق تعریف وستائش: مفتی محمد ثاقب قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday 27 November 2018

مولانا علی حسن مظاہری کی تعلیمی خدمات اور انکی سماجی ومعاشرتی سرگرمیاں لائق تعریف وستائش: مفتی محمد ثاقب قاسمی

یمنانگر/مالیر کوٹلہ پنجاب (آئی این اے نیوز 27/نومبر 2018) دار العلوم امدادیہ گڑھی، یمنانگر ہریانہ کا ایک معیاری ادارہ ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلباء حفظ وناظرہ اور عربی درجات کی تعلیم حاصل کررہے ہیں، مولانا علی حسن مظاہری مدرسہ ہذا کے بانی و مہتمم اور جمعیة علماء ہریانہ، پنجاب، ہماچل پردیش، چنڈی گڑھ کے جنرل سیکریٹری نے انتہائی پسماندہ اور دور دراز علاقے میں مدرسہ قائم کرکے قوم کے نونہالوں کو تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں، یہ امت مسلمہ کیلئے ایک عظیم نعمت ہے، اور قوم کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کی کوششوں کا ایک حصہ ہے، مدرسہ ہذا کا تعلیمی وتربیتی نظام بہت منظم ہے
اور مولانا کی جدوجہد اور تعلیمی خدمات بے شمار ہیں، ہر دم بچوں کی تعلیم اور انکی تربیت کی فکر میں رہتے ہیں مولانا کے ماتحت ہریانہ وپنجاب میں تقریبا ساٹھ مکاتب بھی چل رہے ہیں، ان خیالات کا اظہار جامعہ عربیہ حفظ القرآن مالیر کوٹلہ پنجاب کے استاذ حدیث وتفسیر مفتی محمد ثاقب قاسمی نے کیا، انہوں نے کہا کہ مولانا علی حسن مظاہری ایک متحرک وفعال شخصیت ہیں، اور ایسی شخصیات کی ملت وملک کو اشد ضرورت ہے جو قوم کے بچوں کو اچھی اور معیاری تعلیم سے روشناس کرائیں اور غریب و نادار بچوں کی تعلیم وتربیت کا انتظام کرکے قوم کو خواندہ اور تعلیم یافتہ بنائیں، جامعہ ہذا کے ماتحت لڑکیوں کا بھی ایک عظیم ادراہ ہے جو مولانا موصوف کی ہی سرپرستی میں ہے، جہاں پرسکون ماحول میں قوم کی بچیوں کو بھی دینی وعصری تعلیم سے آراستہ کیا جاتا ہے، مولانا کے اخلاق اتنے اچھے ہیں کہ اگر کوئی پہلی مرتبہ بھی ان سے ملاقات کرتا ہے ان سے متاثر ہوئے بنا نہیں رہ پاتا، ان کی شیریں گفتگو، عمدہ اکرام اور شاندار مہمان نوازی سے لوگ کافی اچھا تاثر لے کر جاتے ہیں، گذشتہ کل جب مفتی محمد ثاقب قاسمی مدرسہ ہذا کے تعلیمی بیداری کانفرس میں مدعو کئے گئے جہاں پنجاب اور ہریانہ کے علمائے کرام کے علاوہ جنوبی افریقہ سے بھی مولانا محمد فرحان اور مولانا محمد عرف بھائی جان  تشریف لائے ہوئے تھے، پروگرام کافی پرمغز تھا مولانا محترم کے صاحبزادہ نے انگلش میں استقبالیہ پیش کیا، جس کی مولانا عبد اللہ خالد مظاہری نے اردو زبان میں تلخیص کی، جس میں مدرسہ کے قائم کرنے کا سبب، مولانا کا سفر حج پر مرحوم شیخ محمد یونس سے ملاقات اور انکا ادارہ کھولنے کا مشورہ، اور افریقہ سے آئے مہمان عظام کا تعارف وغیرہ کو بیان کیا.
بعدہ مولانا علی حسن مظاہری نے تعلیم کی اہمیت وافادیت اور قرآن کریم کی تعلیم کی ترویج کے متعلق بڑا اہم بیان فرمایا، آخر میں افریقہ سے آئے مہمان معظم کی دعا سے مجلس کا اختتام ہوا.