اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: نبی ﷺ کی اتباع کے بغیر اسلامی زندگی کا تصور نا ممکن ہے: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday 26 November 2018

نبی ﷺ کی اتباع کے بغیر اسلامی زندگی کا تصور نا ممکن ہے: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

آقائے دوعالم ﷺ سے محبت کرنے والے ان کی سنتوں سے بھی محبت کرتے ہیں.

محمد فرقان
ـــــــــــــــــــــ
بیدر(آئی این اے نیوز 26/نومبر 2018) اللہ تبارک وتعالی کی ہم پر بے شمار نعمتیں ہیں ان نعمتوں کو اگر کوئی شمار کرنا چاہے تو زندگیاں تو ختم ہو سکتی ہیں لیکن نعمتوں کو کوئی گن نہیں سکتا، ان میں عظیم الشان نعمت دین واسلام، کلمہ و ایمان اور حضوراکرم ﷺ کی بعثت کی نعمت ہے سورہ آل عمران میں اللہ تعالی نے فرمایا بے شک مسلمانوں پر اللہ تعالی کا بڑا احسان ہے کہ ان ہی میں سے ایک رسول ان میں بھیجا جو انہیں ان کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے یقینا یہ سب پہلے کھلی ہوئی گمراہی میں تھے، حضرات انبیاءکرام علیہم الصلاة والسلام ،ائمہ دین، بزرگان سلف کی یادگاروں کا جو اصل مقصد ہے اسوہ حسنہ کی اتباع اور نیکی اور صداقت کے
عملی نمونہ کی پیروی اور اعمال صالحہ کی حقیقی عملی یادگار ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ نبی کریم ﷺ سے محبت کے پاکیزہ جذبات آپ کی سیرت طیبہ اور اسوہ حسنہ کا ذکر خیر ایک مومن کی زندگی کے لئے سب سے قیمتی متاع اور بہترین شغل ہے، مگر جب اس کی روشنی میں اپنی زندگی ڈھالنا مقصود ہو، پوری امت ہر وقت نبی ﷺ کی اتباع کی محتاج ہے، اس کے بغیر اسلامی زندگی کا تصور نا ممکن ہے۔ غےروں کی طرح وقتی ،موسمی، رسمی عقیدت کے پھول، جلسے، جلوسوں کے ذریعہ نچھاور کرنے کا نام عشق رسول نہیں ہے، مذکورہ خیالات کا اظہار جامع مسجد، دوبلگنڈی، بیدر میں ہزاروں فرزندان توحید سے خطاب کرتے ہوئے شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ سے کیا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے نبیﷺ کا مقام ومرتبہ ہمیشہ ہمیش کیلئے بلند وبالا کردیا ہے، کسی کے نام نہاد عشق ومحبت سے نہ آپ کے مقام میں بڑھوتری آنے والی ہے نہ خاک چاٹنے والوں کے خاکوں سے آپکا مرتبہ کچھ گھٹنے والا ہے، ہمارے نبی ﷺ کی ذات گرامی اتنی بلند وبالاہے کہ عرش والا کبھی مزمل کبھی مدثرکبھی یاسین کبھی طٰہٰ سے خطاب کرتا ہے ۔مولانا نے فرمایا کہ بڑے بڑے اولو العزم کی بڑائییوں کو اور عظمتوں کی یاد گار زندہ رکھنے کیلئے اسکا تذکرہ محض مجلس آرائی یا عود و لوبان کی دھونی دینے سے نہیں ہوتا بلکہ اس سے اصل غرض یہ ہوتی ہے کہ ان کی زندگیوں میں جو اعمال حسنہ اور اخلاق کریمانہ پائے جاتے ہیں ان کی حتی المقدور اتباع کی ایسی سعی کی جائے کہ آنے والی نسلیںاعمال صالحہ کے نمونوں اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دیں، کیونکہ آئیندہ نسلوں کی صحیح تعمیر وتربیت میں عملی حیثیت سے یہی کامل زندگیاں اسوہ اور نمونہ بننے کے قابل ہیں ۔
مولانا شاہ قاسمی نے فرمایا کہ کون بد نصیب مسلمان ہوگا جسمیں محبت رسول ﷺ نہیں ہوگی لیکن کیا محبت رسول ﷺ رسموں تہواروں، جلسے جلوس ،میلوں ٹھیلوں، کے بھول بھلیوں میں گم ہو کر رہ جانے کا نام ہے ؟ جسکی زندگی نماز، روزے اور سنتوں سے خالی ہو، اغیار کو اپنا آیڈیل اور نمونہ بناتے ہوں، جنکی تہذیب وتمدن کو دیکھ کر دشمنان اسلام کی یاد تازہ ہوتی ہو، کیا ایسے لوگ عاشقان رسول ﷺ کہلانے کے لائق ہیں؟جبکہ امام بخاریؒ نے باب قائم کیا ہے "باب حب رسول اللہ ﷺ من الایمان" جس کے تحت حدیث شریف لائے ہیں، مولانا نے بتایا کہ نبی ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہوسکتا جب تک کہ میں اس کے نزدیک اس کے والدین اور اس کی اولاد سے زیادہ محبوب نہ ہوجاﺅں، کیا اس معیار پر ہمارا عشق رسول ﷺ اترتا ہے؟ہمیں خود غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔