اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: جو قوم اپنا ماضی فراموش کردیتی ہے اسکا مستقبل بھی محفوظ نہیں رہتا!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday 30 January 2019

جو قوم اپنا ماضی فراموش کردیتی ہے اسکا مستقبل بھی محفوظ نہیں رہتا!

شریعت میں مداخلت، آئین کی مخالفت اور جمہوریت کا مذاق ہے: شاہ ملت مولانا سید انظر شاہ قاسمی

محمد فرقان
ـــــــــــــــــــ
پرنامبٹ(آئی این اے نیوز 30/جنوری 2019) معروف عالم دین، شیر کرناٹک، شاہ ملت حضرت مولانا سید انظر شاہ قاسمی مدظلہ پچھلے دنوں پرنامبٹ، تمل ناڈ کے ایک روزہ دورے پر تھے ۔’’آزادی سے جمہوریت تک‘ ‘کے عنوان پر مسجد علیؓ، ترائی کاڈ،پرنامبٹ میں ہزاروں فرزندان توحید کو خطاب کرتے ہوئے شاہ ملت نے فرمایا کہ ہندوستان کو انگریزوں کے تسلط سے آزاد کرانے کیلئے مسلمان روز اول سے جد و جہد کررہے تھے اور آزادی کی پوری تاریخ مسلمانوں کی قربانیوں سے لبریز ہے۔1757ء سے لیکر 1857ء تک فقط مسلمان ہی تن تنہا انگریزوں سے لڑتے رہے۔برادران وطن کے دل و دماغ میں آزادی کا خواب و خیال بھی نہ تھا۔یہ تو ہمارے اکابرین تھے
جنہوں نے انکو آزادی کا سبق پڑھایا۔ کیونکہ اسلام ہی ایک واحد مذہب ہے جس میں آزادی کیلئے جدوجہد نیز جہاد و شہادت کا تصور ملتا ہے۔مولانا نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے فرمایا کہ آج غیر تو غیر اپنے مسلمانوں کو بھی اپنی تاریخ یاد نہیں۔انہیں گاندھی جی، جواہر لال نہرو، وغیرہ تو یاد ہیں لیکن قاسم نانوتویؒ ، شیخ الہندؒ ، شیخ الاسلامؒ ، ریشمی رومال کی تحریک، جمعیۃ علماء، اکابرین دیوبند کی قربانیاں یاد نہیں، شاہ ملت نے فرمایا کہ مسلمان کی اس لاپرواہی کی وجہ سے اغیار نے تو ہمارے اسلاف کی قربانیوں کو تاریخ سے ہی مٹادیا۔آج بڑے بڑے یونیورسٹی، کالجوں اور اسکولوں کی کتابوں میں کہیں مسلمانوں کا نام و نشان نہیں ملتا۔مولانا شاہ قاسمی نے دوٹوک فرمایا کہ جو قوم اپنا ماضی فراموش کردیتی ہے اسکا مستقبل بھی محفوظ نہیں رہتا۔
شاہ ملت نے فرمایا کہ آزادی کے بعد ہمارا کوئی اپنا آئین نہ تھا لہٰذا آئین کو مرتب کرنے کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔جنہوں نے فیصلہ لیا کہ ملک کا دستور جمہوری بنیاد پر ہو۔انہوں نے بتایا کہ آئین مرتب ہونے کے بعد 26؍ جنوری 1950ء میں اسے نافذ کردیا گیا۔ اسکے بعد سے ہمارے ملک جمہوری ملک بن گیا۔مولانا نے فرمایا کہ انگریز تو اس ملک سے چلا گیا اور ملک بھی جمہوری ملک بن گیا لیکن کچھ فرقہ پرست لوگ یہ نہیں چاہتے کہ اس ملک میں امن و شانتی برقرار رہے، ہر آئے دن مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم و ستم ڈھایا جارہا ہے، ملک کو ہندو راشٹ بنانے کی کوششیں کی جارہی ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ مسلمان نہ ہوتے تو ہندوستان کبھی آزاد نہ ہوتا۔لیکن افسوس کہ آج مسلمانوں سے ہی انکی وفاداری کا ثبوت مانگا جارہا ہے۔شاہ ملت نے فرمایا کہ جمہوری آئین کے مطابق ہر شخص کو اپنے مذہب کے مطابق زندگی بسر کرنے کا حق ہے لیکن آج ہمارے دین و شریعت میں مداخلت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہے۔مولانا نے فرمایا کہ شریعت میں مداخلت کی کوشش آئین کی مخالفت اور جمہوریت کا مذاق ہے۔مولانا شاہ قاسمی نے دوٹوک فرمایا کہ اغیار مسلمان کو کمزور نہ سمجھیں، جس انگریز کی حکومت میں سورج کبھی غروب نہیں ہوتا تھا، ہم نے اس سے اس ملک کو آزاد کروادیا، تو آج کی یہ نام نہاد اور فرقہ پرست حکومت کیا چیز ہے۔قابل ذکر ہیکہ پرنامبٹ، تمل ناڈ کے مختلف مقامات پر شاہ ملت کا پرجوش استقبال کیا گیا۔شیر کرناٹک زندہ باد، شاہ ملت زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے پورا علاقہ گونج اٹھا اور اللہ اکبر کی صدائیں بھی بلند ہوئیں، مدرسہ حسان بن ثابتؓ میں بھی خصوصی دعائیہ نششت منعقد ہوئی۔