اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: حضرت امام مہدی اس امت کے آخری امیر ہوں گے: مولاناحافظ سرفرازاحمد قاسمی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday 26 July 2019

حضرت امام مہدی اس امت کے آخری امیر ہوں گے: مولاناحافظ سرفرازاحمد قاسمی

حیدرآباد(آئی این اے نیوز 26/جولائی 2019) قرآن کریم میں جوعلامات قیامت ارشاد فرمائ گئی ہیں وہ زیادہ ترایسی علامتیں ہیں جو قرب قیامت میں ظاہر ہونگی اوررسول اکرم ﷺ نےاحادیث مبارکہ میں قریب اوردور کی چھوٹی بڑی ہرقسم کی نشانیاں بیان فرمائیں ہیں،علماء نے ان علامتوں کی تین قسمیں لکھی ہیں،ایک ہے علامات بعیدہ،دوسری علامات متوسطہ اور تیسری کوعلامات قریبہ کہاجاتاہے،علامات متوسطہ کو علامات صغریٰ اورعلامات قریبہ کو علامات کبری بھی کہتے ہیں، علامات بعیدہ وہ نشانیاں ہیں جسکاظہور کافی پہلے ہوچکاہے، جیسے سرکار دوعالم ﷺ کی بعثت، شق القمر کاواقعہ، آپ ﷺ کی وفات اورجنگ صفین وغیرہ،دوسری علامتیں جنکو علامات متوسطہ کہتے ہیں وہ ہیں جو ظاہر تو ہوگئ مگر اپنی انتہاء  کو ابھی نہیں پہونچی،ان میں  ہرروز اضافہ ہورہاہے اوریہ ہوتاہی جائے گا،یہاں تک کہ تیسری قسم کی علامتیں جنکوعلامات قریبہ کہاجاتا ہے وہ ظاہر ہونے لگیں گی،ایک لمبی حدیث میں دوسری قسم کی علامتوں کاتفصیلی تذکرہ کیاگیاہے،ان میں سے چند یہ ہیں لیڈروں کی کثرت ہوگی لیکن امانت دارلوگ کم ہونگے، قبیلوں اورقوموں کے لیڈران منافق،رذیل ترین اورفاسق لوگ ہونگے،پولس والوں کی بہتات اورکثرت ہوگی،بڑے بڑے عہدے نااہلوں اورنکمے لوگوں کے سپرد کیاجائےگا،تجارت میں عورت اپنے شوہرکاساتھ دےگی،یعنی ہاتھ بٹائے گی،ناپ تول میں کمی  عام ہوجائے گی،امانت دار کو خائن اورخائن کو امانت دار کہاجائے گا،جھوٹے کو سچااورسچے کو جھوٹاسمجھاجائے گا،بیویوں کی اطاعت اوروالدین کی نافرمانی عام ہوجائے گی،اپنے مقصد کےلئے جان پہچان کے لوگوں کوسلام کیاجائے گا، طلاق کی کثرت ہوگی،لوگ فخروغرورکے طورپر اونچی اونچی بلڈنگیں بنانے میں ایک دوسرے کامقابلہ کریں گے،عورتیں کپڑے پہننے کے باوجود ننگی ہونگی،ناگہانی اورموت کی کثرت ہوگی،کمینے لوگوں کادوردورہ ہوگا،بے حیا اورحرامی اولاد کی کثرت ہوگی، نیک لوگ چھپتے پھریں گے،انکے علاوہ اوربہت سی ایسی نشانیاں ہیں جنکی خبر رسول اکرمﷺ نے ایسے وقت دی تھی جب ان چیزوں کاتصوربھی مشکل تھا،لیکن آج ہم اپنی آنکھوں سے ان چیزوں کامشاہدہ کررہےہیں،ان خیالات کااظہار،شہرکے ممتازاورمعروف عالم دین، مولاناحافظ سرفراز احمد قاسمی جنرل سکریٹری  کل ہند معاشرہ بچاؤ تحریک نے یہاں اپنے ایک بیان میں کیا،انھوں نے کہاکہ علامت قیامت کی تیسری قسم جسکو علامات قریبہ کہتے ہیں یہ بالکل قرب قیامت میں یکے بعد دیگرے ظاہرہونگی،اوربڑے بڑے عالمگیر واقعات ہونگے جنکے ظہور کے بعد اچانک کسی بھی وقت قیامت آجائے گی،مثلاً ظہور امام مہدیؒ، خروج دجال،نزول عیسی مسیحؑ،خروج یاجوج ماجوج،سورج کامغرب سے طلوع ہونا وغیرہ ان علامتوں کے ظہور کے بعد اچانک قیامت قائم ہوجائے گی،لیکن قیامت آنے پہلے جب دنیا ظلم وناانصافی کی آماجگاہ بن جائے گی اورہرطرف بدامنی وبے چینی پھیل جائے گی،انسانیت مرچکی ہوگی،جب دنیاظلم وستم کے آخری اسٹیج پرہوگی،ایسے وقت میں انسانیت   کوعام اوراسکامداواکرنے کےلئے اللہ تعالی ایک ایسے شخص کومبعوث فرمائے جوخاندان نبوت کاچشم وچراغ اورحضرت فاطمہؓ کے خاندان کااہم فرد ہوگا،علماء نے لکھاہے کہ جب عیسائی طاقتیں مسلم ملکوں پرقبضہ کےلئے متحد ہوجائیں گی اورمسلمانوں کاعرصہ حیات تنگ کردیاجائےگالوگوں پراضطراب اوربے چینی کی کیفیت طاری ہوگی، بے پناہ فتنے برپاہونگے،ان حالات میں ایک بادشاہ کے انتقال کی وجہ سے نئے خلیفہ کے انتخاب پرمسلمانوں میں اختلاف پیداہوجائے گا،اقتدار کےحصول کےلئے اس بادشاہ کےتین بیٹے آپسی خانہ جنگی کےلئے آمادہ ہوجائیں گےایسے وقت پوری دنیاکے مسلمانوں کوکسی ایسی شخصیت کی ضرورت ہوگی جو اس پرفتن اورنازک حالات میں انکی رہبری ورہنمائ کافریضہ انجام دے سکے،ایسے وقت میں امام مہدیؒ کا ظہور ہوگا،اورحدیث کے مطابق وہ اس جماعت یعنی ملت اسلامیہ کے آخری امیر ہونگے،(مسلم)انکااصل نام محمد بن عبداللہ اورلقب مہدی ہوگا،ظہور  کے وقت انکی عمر 40 سال ہوگی، مولاناقاسمی نے ایک حدیث کے حوالے سے کہاکہ، میری امت  حاکموں کی طرف سے ایسی سخت بلاؤں اورمصیبتوں میں گرفتارہوگی کہ اس سے قبل اتنے سخت مصائب کے بارے میں کبھی نہیں سناگیاہوگا، یہاں تک کہ زمین اپنی وسعت کے باوجود تنگ ہوجائے گی،اورتمام روئے زمین ظلم وزیادتی سے بھرجائے گی،مومنوں کوکوئی جائےپناہ نہ ملے گی ان حالات میں اللہ تعالی میری نسل سے ایک شخص کو مبعوث فرمائے گا، وہ دنیاسے ظلم وناانصافی کاخاتمہ کرکے زمین کوعدل وانصاف سے بھردے گا،بدامنی اورفساد کومٹاکرامن وسلامتی کاماحول قائم کرے گا،اورلوگوں میں میری سنتیں جاری کرے گا"(ابوداؤد)اہل سنت والجماعت  کایہ متفقہ عقیدہ ہے کہ حضرت امام مہدیؒ آخری زمانےمیں مبعوث ہونگے،اورانکا ظہور  بیت اللہ میں خانہ کعبہ کے طواف کے دوران ہوگا،کچھ چنندہ لوگ انکوپہچان جائیں گے اورانکے ہاتھ پربیعت کرلیں گے،پھروہ کفارو منافقین سے جنگ کرکے روئے زمین پرخلافت اسلامیہ قائم کریں گے،حالانکہ خلافت کاتصورانکے وہم وگمان میں بھی نہ ہوگا،بڑی اصرار کے بعد وہ مجبوراً خلافت قبول کریں گے،اللہ تعالی ایک رات میں انکے اندر قیادت کی صلاحیت پیدافرمادےگا،مختلف احادیث میں ہے کہ امام مہدی پانچ، سات آٹھ یانو سال تک حکومت کریں گے،اس درمیان وہ زمین کوعدل وانصاف سے بھردیں گے،جس طرح پہلے وہ ظلم ستم سے بھری ہوئ تھی،لیکن وہ  خود سے امام مہدی ہونے کادعویٰ نہیں کریں گے جولوگ اسطرح کادعویٰ کرتے ہیں وہ جھوٹے، مکار اورکذاب ہیں انکی بات میں کوئ صداقت نہیں ایسے لوگوں سے ہوشیاراورچوکنارہنے کی ضرورت ہے اللہ تعالی ہم سبکی فتنوں سے حفاظت فرمائے اورسچے امام مہدی کازمانہ نصیب فرمائے۔آمین